سیّد عاشقاں سرور دلبراں – نعت
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍اگست 2010ء میں مکرم جمیل الرحمن صاحب کی ایک نعت شائع ہوئی ہے۔ اس نعت میں سے انتخاب ذیل میں پیش ہے:
سیّد عاشقاں سرور دلبراں
تیرے قدموں کے جب سے پڑے ہیں نشاں
جادۂ عشق پر ہے بہار جناں
جُز ترے کون ہے جان جانان جاں
شافع عاصیاں ساقیٔ تشنگاں
خاتم المرسلیںؐ اے شہ دو جہاں
سب نے سیکھے ہیں تجھ سے جانِ حیا
زندگی کے سلیقے خلوص و وفا
دلبری دلربائی کی تمثال تُو
اور دل ہے ترا عرش ربّ الوریٰ
دے رہے ہیں گواہی یہ کون و مکاں
کوئی تجھ سا نہیں کوئی تجھ سا کہاں
خاتم المرسلیںؐ اے شہ دو جہاں