پیاسوں کو جو پانی سے ہے سانسوں کو ہوا سے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍ مئی2004ء میں شائع ہونے والی مکرم مبارک احمد عابد صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

پیاسوں کو جو پانی سے ہے سانسوں کو ہوا سے
ہم ہیں کہ ہمیں ربط ہے اس شمع وفا سے
آنکھیں کہ جھکی جاتی ہیں ان آنکھوں کے آگے
اس بزم میں جب جاتے ہیں ہم دید کے پیاسے
وہ رنگ ہے خوشبو ہے کہ ہے نور سراپا
تم مل کے تو دیکھو مرے اس مردِ خدا سے
آنگن ہیں اسی نور سے پُرنور ہمارے
یہ جان یہ دل اس سے ہیں مسرور ہمارے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں