ہندوازم اور مسیح
ماہنامہ ’’ریویو آف ریلیجنز‘‘ اکتوبر 1995ء میں مکرم ناصر وارڈ صاحب اپنے مضمون میں بیان کرتے ہیں کہ یونانی اور رومی دیوی دیوتاؤں کا گہرا اثر ہندو مت میں ملتا ہے۔
وید کی اصلی تعلیمات ناپید ہوگئی ہیں اور یقینی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ کرشن اور رام کون تھے۔
چھٹی صدی قبل مسیح میں یہ مذہب بالکل بے اثر ہوچکا تھا اور اسی وجہ سے بدھ فلاسفی کو فروغ حاصل ہوا اور ہندوؤں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہندوستان آنے کے بعد ان کی تعلیمات کا پیوند اپنے مذہب میں لگا دیا۔ یہ بات کتنی دلچسپ ہے کہ ’’کرشن‘‘ نام ’’کرائسٹ ‘‘ اور ’’کرائسٹنا‘‘ کے بہت قریب ہے۔ اسی طرح ہندو مت میں عام طور پر دس اوتاروں کا ذکر ملتا ہے جن میں سے دسویں اوتار کا ظہور ابھی نہیں ہوا۔