آنحضورﷺ کے خطوط

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 12نومبر 2021ء)
ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ نومبر دسمبر 2012ء میں مختلف حکمرانوں کے نام آنحضورﷺ کے تبلیغی خطوط کے بارے میں مکرم اویس احمد صاحب کا مختصر مضمون شائع ہوا ہے۔
آنحضورﷺ کا پہلا خط حبشہ کے فرمانروا نجاشی کے نام تھا جسے عمرو بن امیہ الضمریؓ کے ذریعے بھجوایا گیا۔ نجاشی نے یہ خط اپنی آنکھوں سے لگایا اور آپؐ کے دعویٰ کی تصدیق کی۔ بعدازاں اُس کی وفات پر آنحضرتﷺ نے اس کا جنازہ غائب بھی پڑھایا۔
قیصر روم کے نام خط حضرت وحیہ کلبیؓ کے ذریعے بھجوایا گیا۔ انہوں نے حاکم بصریٰ کے توسط سے یہ خط قیصر روم کو روانہ کیا۔ قیصر نے بھی آپؐ کے نامۂ مبارک کو عزت کی نگاہ سے دیکھا اور محفوظ کرلیا۔
کسریٰ شاہ ایران کے نام خط حصرت عبداللہ بن حذافہؓ کے ذریعے بھجوایا گیا۔ اُس نے گستاخی کرتے ہوئے خط کو پھاڑ دیا۔ آنحضرتﷺ کو جب یہ بات پتہ چلی تو آپؐ نے دعا کی: اے اللہ! اس کی حکومت کو بھی اسی طرح پارہ پارہ کردے۔ چنانچہ آپؐ کی یہ دعابڑی شان سے پوری ہوئی اور کسریٰ اپنے بیٹے کے ہاتھوں مارا گیا۔
شاہ مصر مقوقس کے نام آنحضرتﷺ نے خط حضرت حاطب بن ابی بلتعہؓ کے ذریعے روانہ فرمایا۔ مقوقس نے اس خط کو عزت کی نگاہ سے دیکھا اور قبطیوں کے معزز خاندان کی دو لڑکیاں رسول کریمﷺ کی خدمت میں بھجوائیں جن میں حضرت ماریہ قبطیہؓ آنحضورﷺ کے عقد میں آئیں۔
غسّان کے بادشاہ الحارث بن ابی شمرالغسانی کے نام بھی آنحضورﷺ نے تبلیغی خط بھجوایا جو حضرت شجاع بن وہب الاسدیؓ لے کر گئے۔
اس کے علاوہ بھی آنحضورﷺ نے کئی بادشاہوں اور حاکموں کے نام تبلیغی خطوط روانہ فرمائے جن میں حاکم یمامہ، سردار طائف اور عمان و بحرین کے سردار شامل ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں