مکرم قریشی احمد علی صاحب شہید

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جنوری 2012ء میں شامل اشاعت درج ذیل شہید احمدیت کا تذکرہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے خطباتِ جمعہ کے حوالے سے شامل اشاعت ہے۔
مکرم قریشی احمد علی صاحب 1943ء میں سنداں والی ضلع سیالکوٹ میں مکرم حکیم فضل دین صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ بلوغت کے بعد گوجرانوالہ شہر میں منتقل ہوگئے۔
1974ء میں جب گوجرانوالہ میں حالات خراب ہونا شروع ہوئے تو آپ کے بیٹے ڈاکٹر ناصر احمد صاحب نے جو ناظم اطفال ضلع تھے اور جماعت کی طرف سے حالات کا جائزہ لینے کی ڈیوٹی پر تھے، گھر آکر اپنے والد محترم کو حالات کی سنگینی کا بتایا۔ جب حالات مزید خراب ہوگئے تو یکم جون کو عورتیں اور بچے مکرم قریشی مجید احمد صاحب سپرنٹنڈنٹ جیل کے گھر پہنچا دیے گئے۔ اور مردوں کو گِل روڈ میں ایک احمدی گھرانے میں اکٹھاکردیا گیا۔ یہیں جلوس نے مکرم قریشی احمد علی صاحب پر کسّی کا اتنا گہرا وار کیا کہ آپ موقع پر ہی شہید ہوگئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں