محترم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 2003ء میں مکرمہ امۃالقدوس صاحبہ اپنے مضمون میں محترم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ امیر ضلع راجن پور کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ میرا آپ سے کوئی رشتہ نہ تھا لیکن آپ میرے والد کی طرح تھے۔ میرے والد تھرپارکر میں ہوتے اور بہت دیر بعد گھر آنا…

حضرت چودھری محمد ظفراللہ خانصاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم اکتوبر 2003ء میں مکرم ڈاکٹر مسعود الحسن نوری صاحب حضرت چودھری سر محمد ظفراللہ خان صاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں کہ مجھے ان کی زندگی کے آخری ایا م میں ان کی خدمت اور تیمارداری کی توفیق پانے کی سعاد ت حاصل ہے۔ وہ میری زندگی میں…

اسلام میں واپسی – بشریٰ اولیانکا کی سرگزشت

نائیجریا سے شائع ہونے والے ماہنامہ ’’العرفان‘‘ دسمبر 2002ء میں ایک خاتون مکرمہ بشریٰ اولیانکا صاحبہ نے اپنی داستان بیان کی ہے۔ وہ پیدائشی احمدی تھیں لیکن آہستہ آہستہ اسلام سے دُور اور عیسائیت کے قریب ہوتی گئیں، لیکن جب انہیں اسلام کی حقیقی تعلیم کا علم ہوا تو اُن کی زندگی میں عظیم انقلاب…

مکرمہ رقیہ بیگم صاحبہ بقاپوری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍اگست 2003ء میں مکرم ڈاکٹر محمد اسحاق بقاپوری صاحب اپنی اہلیہ محترمہ رقیہ بیگم صاحبہ کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 28؍اکتوبر 1922ء کو پیدا ہوئیں۔ حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ آپ کے نانا تھے۔ ایک بار جب بچپن میں آپ کو ٹائیفائیڈ ہوگیا تو حضرت مولوی صاحبؓ بھی…

حضرت بابو قاسم الدین صاحب رضی اللہ عنہ

حضرت بابو قاسم الدین صاحب رضی اللہ عنہ کا تعلق سیالکوٹ سے تھا اور آپ صاحب رؤیا و کشوف بزرگ تھے۔ تقسیم ہند کے وقت ضلع سیالکوٹ میں امیر جماعت تھے۔ مہاجرین کی بہت مدد کی توفیق پائی۔ ضلع گورداسپور قریب ہونے کی وجہ سے احمدیوں کی بڑی تعداد نے بھی سیالکوٹ کا رُخ کیا…

محترم گل محمد خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍ستمبر 2003ء میں محترم گل محمد صاحب آف تونسہ شریف کا ذکر خیر مکرم طاہر احمد کاشف صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ محترم گل محمد خانصاحب یکم اپریل 1904ء کو قصبہ بنڈی ضلع ڈیرہ غازیخان میں جندوڈہ خان صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ نتکانی (بلوچ) قوم سے تعلق تھا اور…

حضرت سیدہ نصرت جہاں بیگم صاحبہؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍اپریل 2003ء میں حضرت اماں جان سیدہ نصرت جہاں بیگم صاحبہؓ کے بارہ میں حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ حضرت اماں جانؓ کی نیکی کا مقدم ترین پہلو نماز اور نوافل میں شغف تھا۔ نماز تہجد اور نماز ضحی کی بھی بہت پابند تھیں اور…

حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍ اور 5؍ اپریل 2003ء میں حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم شمشاد احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ امریکہ لکھتے ہیں کہ 10؍ستمبر 1987ء کو خاکسار لندن سے امریکہ روانہ ہوا۔ اسی جہاز میں حضرت میاں صاحب بھی برطانیہ کے جلسہ میں شمولیت کے بعد واپس…

حضرت منشی احمد علی صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍فروری 2003ء میں حضرت منشی احمد علی صاحبؓ آف دوالمیال کے خودنوشت حالات زندگی (مرتبہ مکرم ریاض احمد ملک صاحب) شائع ہوئے ہیں۔ حضرت منشی صاحبؓ بیان فرماتے ہیں کہ میری پیدائش 1860ء میں دوالمیال میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم پرائمری تک رہی۔ جلد ہی قرآن کریم بھی اپنے والد مکرم محمود احمد…

حضرت استانی میمونہ صوفیہ صاحبہ

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ فروری 2003ء میں لجنہ اماء اللہ کی ابتدائی چودہ ممبرات میں شامل حضرت استانی میمونہ صوفیہ صاحبہ کا تفصیلی ذکر خیر مکرمہ بشریٰ سمیع صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ آپ 1901ء میں سہارنپور میں حضرت چودھری حبیب احمد صاحبؓ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ 7 سال کی عمر میں پہلی بار…

حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍مارچ 2003ء میں حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحب کی فیاضی اور مالی قربانیوں کے بارہ میں ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ فرماتے ہیں کہ میاں شریف احمد صاحبؓ کی زندگی میں عسر و یسر کے متعدد دور آئے اور ہر دَور میں انہوں نے اپنا شاہانہ…

مکرمہ سلمیٰ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍جنوری 2003ء میں مکرم چودھری شبیر احمد صاحب اپنی اہلیہ محترمہ سلمیٰ بیگم صاحبہ کا ذکر خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ آپ میرے چچا محترم سردار عبدالحمید صاحبؓ کی بیٹی تھیں۔ انہوں نے تربیت کی خاطر لمبا عرصہ بچوں کو قادیان میں رکھا۔ آپ 1945ء میں میرے عقد میں آئیں جبکہ…

داعی الی اللہ باپ اور بیٹا – مکرم مرزا بشیر احمد صاحب اور مکرم مرزا لطیف احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍جنوری 2003ء میں مکرم مرزا عبداللطیف صاحب دو داعیان الی اللہ کا ذکر خیر کرتے ہیں۔ مکرم مرزا بشیر احمد صاحب آف لنگروال ضلع گورداسپور 1909ء میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند سے قبل ہی روحانی نشانات دیکھ کر قبول احمدیت کی توفیق پائی اور پھر دعوت الی اللہ میں سرگرم عمل ہوگئے۔…

محترمہ صاحبزادی قدسیہ بیگم صاحبہ کی خوبصورت یادیں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9 و 10؍جنوری 2003ء میں محترمہ صاحبزادی قدسیہ بیگم صاحبہ اپنی خوبصورت یادوں کو بیان کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ پاکستان بننے کے بعد حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ نے ہم سب سے کہا کہ جس کو جو کام آتا ہے، وہ کرے۔ اُس وقت جماعت کو پیسے کی بہت ضرورت تھی۔ مجھے سلائی…

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا انکسار

حضرت مرزا سلطان احمد صاحب کا بیان ہے: ’’والد صاحب نے اپنی عمر ایک مغل کے طور پر نہیں بلکہ ایک فقیر کے طور پر گزاری‘‘۔ قادیان کے کنہیا لعل صرّاف سے ایک بار حضورؑ نے بٹالہ جانے کے لئے یکّہ کروانے کو فرمایا۔ جب حضورؑ یکہ میں سوار ہوکر نہر پر پہنچے تو آپؑ…

محترم بشیر احمد آرچرڈ صاحب – پہلے یورپین واقف زندگی اور مبلغ احمدیت

پہلے یورپین واقف زندگی اور فدائی مبلغ احمدیت محترم بشیر احمد آرچرڈ صاحب (محمود احمد ملک) (مطبوعہ رسالہ انصارالدین یوکے- جنوری و فروری 2019ء) حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں: ’’ہم ہمیشہ دعا کرتے ہیں اور ہماری ہمیشہ سے یہ آرزو ہے کہ یورپین لوگوں میں سے کوئی ایسا نکلے جو اس…

میری زندگی کے نشیب و فراز- (میاں اقبال احمد۔ شہید راجن پور)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍اکتوبر 2002ء میں محترم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ (امیر ضلع راجن پور) نے ایک مضمون میں اپنی ذات پر ہونے والے اللہ تعالیٰ کے بے شمار افضال اور قبول احمدیت کے حوالہ سے بعض یادوں کو بیان کیا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس مضمون کی اشاعت کے…

حضرت چودھری حکم دین صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍دسمبر 2002ء میں محترم شیخ عبدالقادر صاحب (سابق سوداگرمل) حضرت چودھری حکم دین صاحبؓ کا ایک ایمان افروز واقعہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپؓ نے جون یا جولائی 1900ء میں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی سعادت پائی۔ جب آپؓ برما میں فوج کی ملازمت میں تھے تو حضرت مسیح…

محترمہ صاحبزادی امۃالرشید بیگم صاحبہ کی یادیں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2002ء میں حضرت مصلح موعودؓ کی بیٹی محترمہ صاحبزادی امۃالرشید بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم میاں عبدالرحیم احمد صاحب کی بعض یادداشتیں بعنوان “دوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تُو” شامل اشاعت ہیں۔ آپ بیان کرتی ہیں کہ ہماری والدہ حضرت سیدہ امۃالحئی بیگم صاحبہؓ کی وفات کے بعد ہم حضرت…

حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ

حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ کی پیدائش 20؍اپریل 1893ء کو ہوئی۔ قریباً ساڑھے چار ماہ قبل حضرت مسیح موعودؑ کو الہاماً بتایا گیا: ’’قمرالانبیاء آئے گا اور تیرا کام بن جائے گا۔ اللہ تجھے خوش کرے گا اور تیری برہان کو روشن کرے گا۔ تیرے ہاں ایک لڑکا پیدا کیا جائے گاور فضل تجھ…

حضرت سید محموداللہ شاہ صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍اپریل 2003ء میں حضرت سید محموداللہ شاہ صاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم مولوی محمد ابراہیم بھامبڑی صاحب رقمطراز ہیں کہ آپؓ خوبیوں کا حسین مرقع اور فضائل کا شیریں جام تھے۔ مجھے آپؓ کے ساتھ 1947ء تا 1952ء کام کرنے کا موقع ملا جب آپؓ تعلیم الاسلام ہائی سکول کے…

حضرت خبیب بن عدیؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍اپریل 2003ء میں حضرت خبیب بن عدیؓ کے بارہ میں ایک مضمون مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ حضرت خبیبؓ کا تعلق انصار کے قبیلہ اوس سے تھا اور آپؓ نے ہجرت سے قبل اسلام قبول کیا۔ غزوہ بدر میں مجاہدین کے اسباب کی نگرانی آپ کے…

حضرت مصلح موعودؓ کے پاکیزہ اخلاق

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ نومبر و دسمبر 2002ء میں حضرت مصلح موعودؓ کے پاکیزہ اخلاق کا ذکر مکرم مولانا عبدالرحمن انور صاحب کے قلم سے (ایک پرانی اشاعت سے منقول) شامل اشاعت ہے۔ ایک بار حضرت مصلح موعودؓ نے پانچ سو روپے کی رقم حضرت مرزا شریف احمد صاحبؓ کے ذریعہ کسی دوست کو بھجوائی اور…

مکرمہ اقبال بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍نومبر 2002ء میں مکرمہ عاصمہ رفعت باری صاحبہ اپنی دادی مکرمہ اقبال بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم کیپٹن شیخ نواب دین صاحب مرحوم سابق امیر بمبئی کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ آپ موضع شرقپور ضلع جالندھر کے بزرگ بابو نور محمد صاحب کی پہلی بیوی سے اکلوتی اولاد تھیں جو…

حضرت میر محمد اسحق صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍نومبر 2002ء میں حضرت مسیح موعودؑ کے بعض صحابہؓ کے ایمان افروز واقعات مکرم شیخ عبدالقادر صاحب مرحوم (سابق سوداگرمل) کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ حضرت میر محمد اسحق صاحبؓ کے متعلق مکرم مرزا عبدالحق صاحب فرماتے ہیں کہ آپؓ میں تقویٰ کا ایک خاص رنگ تھا چنانچہ ایک بار بھامبڑی…

محترم ملک محمد شیر صاحب جوئیہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍اکتوبر 2002ء میں مکرم اکرام اللہ جوئیہ صاحب مربی سلسلہ اپنے والد محترم ملک محمد شیر صاحب جوئیہ (ریٹائرڈ ہیڈماسٹر) کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ مکرم نور محمد صاحب جوئیہ کے بڑے بیٹے تھے۔ تدریس کے میدان میں آپ کی محنت اور علم کا ہر شخص معترف تھا۔…