دعائیں کرو تم ، دعائیں کرو تم – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ جون 2011ء میں سانحہ لاہور کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

دعائیں کرو تم ، دعائیں کرو تم
ہے وقتِ دعا یہ، دعائیں کرو تم
پکارو اُسی کو جو مشکل کُشا ہے
درِ یار ہی پر صدائیں کرو تم
ہے عشقِ محمّد رضائے الٰہی
بسا کر دلوں میں ندائیں کرو تم
چلیں گی ہمیشہ یہ پیاروں کے حق میں
اگرچہ مخالف ہوائیں کرو تم
دیے مسکرا کر یوں ٹکڑے جگر کے
ذرا سامنے ایسی مائیں کرو تم
یہ باطل خداؤں کی قاتل ادائیں
سبھی دُور مولا بلائیں کرو تم

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں