اتنی مجبوریوں کے موسم میں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍فروری 2000ء میں شامل اشاعت، مکرم چودھری محمد علی صاحب کی ایک غزل سے چند اشعار پیش ہیں

اتنی مجبوریوں کے موسم میں
جشن برپا ہے دیدۂ نم میں
منسلک بھی ہیں رشتۂ غم میں
فاصلے بھی ہیں کس قدر ہم میں
ہو گیا کون زندۂ جاوید
خون کس کا ہے ساغرِ جم میں
میرے مالک کوئی بشارت دے
دل کی تبدیلیوں کے موسم میں

اپنا تبصرہ بھیجیں