ایم ٹی اے انٹرنیشنل کا سلور جوبلی استقبالیہ


(رپورٹ: فرخ سلطان محمود)
(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 23؍جون 2017ء تا 29 جون 2017ء)

مسلم ٹیلی وژن احمدیہ انٹرنیشنل کے پچیس سال مکمل ہونے پر
طاہر ہال بیت الفتوح لندن میں سلور جوبلی استقبالیہ کا بابرکت انعقاد
سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی بابرکت شمولیت اور روح پرور خطاب

سیّدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 15مئی 2017ء کو ازراہ شفقت اُس خصوصی تقریب میں شرکت فرمائی جو مسلم ٹیلی وژن احمدیہ انٹرنیشنل کے پچیس سال مکمل ہونے پر طاہر ہال (مسجد بیت الفتوح مورڈن) میں منعقد ہوئی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مسلم ٹیلی وژن احمدیہ کے اجراء نیز اس کی مسلسل ترقیات کے حوالہ سے مختصراً روشنی ڈالی۔ حضورانور نے فرمایا کہ ایم ٹی اے انٹرنیشنل کا آغاز حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے اُس الہام کی صداقت کا واضح ثبوت ہے کہ ’’مَیں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطاب سے قبل تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور اس کے ترجمہ سے ہوا۔ مکرم منیرالدین شمس صاحب (مینجنگ ڈائریکٹر مسلم ٹیلی وژن احمدیہ انٹرنیشنل) نے ایم ٹی اے انٹرنیشنل کی مختصر تاریخ بیان کرتے ہوئے چند ایسے مرحومین کا بھی ذکر کیا جنہوں نے اس عظیم ادارہ کے لئے خدمت کی نمایاں توفیق پائی تھی۔ اس کے بعد ایم ٹی اے کے تاریخی لمحات کے حوالہ سے ایک دستاویزی فلم پیش کی گئی۔
بعدازاں حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے انگریزی زبان میں تقریب سے خطاب فرمایا۔ حضور انور نے ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے مختلف چینلز کے اجراء کے حوالہ سے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایم ٹی اے کا قدم ہمیشہ آگے کی طرف گامزن رہا ہے اور آج دنیابھر میں اس کے کئی سٹوڈیوز موجود ہیں۔ حضورانور نے فرمایا کہ یہ ترقیات محض خداتعالیٰ کے خاص فضل سے ہی ممکن ہوئی ہیں۔
حضورانور نے ایم ٹی اے کے پروگراموں کی دیگر چینلز کے پروگراموں کے مقابلہ میں بعض امتیازی خصوصیات کا بھی ذکر فرمایا اور بتایا کہ کس طرح ایم ٹی اے کے پروگرام معاشرہ میں امن اور اخلاقیات کے حوالہ سے مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔
ایم ٹی اے کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے حضورانور نے فرمایا کہ سب سے پہلے ہفتہ وار خطبہ جمعہ سے اس چینل کا آغاز ہوا تھا جو براہ راست نشر کیا جاتا تھا۔ پھر کچھ عرصہ کے بعد روزانہ سروس شروع کی گئی اور آج کئی زبانوں میں اس کی نشریات دنیابھر میں پیش کی جاتی ہیں۔ چنانچہ جہاں پہلے ایک ہی چینل تھا وہاں آج تین چینلز سرگرم عمل ہیں۔ یعنی MTA2 (جو 2004ء میں قائم ہو اور) برّاعظم یورپ کی مختلف زبانوں کو cover کر رہا ہے، MTA Al-Arabia(جو 2007ء میں قائم ہوا اور) عرب دنیا میں نشریات پہنچا رہا ہے، نیز MTA Africa(جو 2016ء میں قائم ہوا اور) برّاعظم افریقہ میں نشریات پہنچا رہا ہے۔
حضورانور نے آغاز سے اب تک ایم ٹی اے سے منسلک کارکنان اور رضاکاروں کا بھی نہایت محبت سے ذکر کیا اور فرمایا کہ ان میں سے اکثر کو براڈکاسٹنگ ٹیکنالوجی کا کوئی بھی علم نہیں تھا لیکن اُن کا اخلاص اور کام کرنے کا جذبہ ایسا تھا کہ وہ بہت جلد ان کاموں میں مہارت حاصل کرگئے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دیگر چینلز کے مقابلہ میں ایم ٹی اے کی ایک امتیازی خصوصیت یہ بھی بیان فرمائی کہ ایم ٹی اے انٹرنیشنل کسی تجارتی اشتہارکے بغیر اور کسی بھی قسم کی سرکاری مالی سرپرستی کے بغیر اپنی نشریات پیش کرنے کی توفیق پا رہا ہے۔ اور ایسا صرف خداتعالیٰ کے خاص فضل سے ہی ممکن ہے۔
حضورانور نے مزید فرمایا کہ جماعت احمدیہ مالی طور پر محدود وسائل رکھتی ہے اور دنیاوی نظر سے دیکھا جائے تو یہ ناممکن ہے کہ وہ ایم ٹی اے انٹرنیشنل جیسا چینل چلاسکے کیونکہ اس کے سیٹلائٹس پر آنے والی سالانہ لاگت بھی ملینز پاؤنڈ میں ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ برکت ہے کہ ہم نہ صرف یہ لاگت برداشت کررہے ہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں ایم ٹی اے کے شاندار سٹوڈیوز بھی کام کررہے ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ہمارے رضاکارانہ کاموں کی بدولت ہمارے سٹوڈیوز کے اخراجات دیگر سٹوڈیوز کے مقابلہ میں نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔
حضورانور نےفرمایا کہ مجھے دنیابھر سے ایسے خطوط موصول ہوتے ہیں جن میں یہ بیان ہوتا ہے کہ وہ لوگ اچانک ایم ٹی اے انٹرنیشنل سے روشناس ہوئے لیکن اس میں ایسی مقناطیسی طاقت تھی کہ پھر اسے باقاعدہ دیکھنے پر مجبور ہوگئے کیونکہ یہی وہ چینل ہے جس کے ذریعہ اسلام کی حقیقی تعلیمات دیکھی جاسکتی ہیں۔
حضورانور نے فرمایا کہ پس آج دنیا میں کئی ایسی جگہیں ہیں جہاں نہ تو ہمارے مبلغین ہیں اور نہ ہی جماعت احمدیہ موجود ہے لیکن ایم ٹی اے کے ذریعہ اسلام کی حقیقی تعلیم وہاں پہنچ رہی ہے جس کے اثرات وہاں کی مقامی آبادی پر ظاہر بھی ہورہے ہیں۔ الحمدللہ۔
حضورانور نے فرمایا کہ دنیا میں لوگوں کے ٹی وی چینلز دیکھنے کی عادات تبدیل ہورہی ہیں چنانچہ لوگ صرف ایم ٹی اے دیکھنے کے علاوہ یہ بھی پسند کرتے ہیں کہ خطبہ جمعہ کی Live Stream سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے کمپیوٹر اور دیگر آلات پر ایسے جماعتی پروگرام براہ راست دیکھنے کا لطف اٹھائیں۔ چنانچہ سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی ہم لاکھوں لوگوں تک رسائی رکھتے ہیں۔
حضورانور نے فرمایا کہ پہلے ایم ٹی اے کو اپنی نشریات سیٹلائٹ تک پہنچانے کے لئے دیگر کمپنیوں کا سہارا لینا پڑتا تھا لیکن اب اللہ کے فضل سے چند سال پہلے جب سے ہم نے اپنا uplink dish خریدا ہے ہماری یہ محتاجی بھی ختم ہوگئی ہے۔ اب ہم جب بھی اور جہاں سے بھی اپنی نشریات کو براہ راست ناظرین تک پہنچانا چاہیں، اُس میں کوئی روک نہیں ہے۔ اس طرح بھی ہم بے شمار بچت کررہے ہیں۔ چنانچہ میرے گزشتہ دورۂ کینیڈا کے دوران قریباً چالیس ہزار ڈالرز کی اسی وجہ سے بچت ہوئی ہے کہ اب ہمارے پاس یہ تکنیک موجود ہے۔
حضورانور اپنے خطاب کے اختتام سے قبل فرمایا کہ ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے پچیس سال مکمل ہونے پر مَیں دعا کرتا ہوں کہ یہ اسی طرح ترقی کی منازل طے کرتا چلا جائے اور زمین کے کناروں تک حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تبلیغ کو پہنچانے کا اپنا مقصد جلد حاصل کرلے۔ ہمیں اپنا قدم ایک عزم اور اخلاص کے ساتھ آگے بڑھاتے چلے جانے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ خالق کے ساتھ اُس کی مخلوق کا تعلق پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
خطاب کے اختتام پر حضورانور نے دعا کروائی جس کے بعد حاضرین کی خدمت میں ماحضر پیش کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں