حضرت مرزا عزیز احمد صاحب رضی اللہ عنہ
ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا ستمبر 1995ء کے شمارہ میں حضرت صاحبزادہ مرزا عزیز احمد صاحب رضی اللہ عنہ کا ذکرِ خیر محترم مولانا محمد اشرف صاحب ناصر مرحوم کے قلم سے شائع ہوا ہے۔
حضرت صاحبزادہ صاحبؓ اعلیٰ اور معزز عہدوں پر فائز رہے اور اپنے منصفانہ فیصلوں کی وجہ سے نہایت عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ مقدمات کے فیصلوں میں خدا تعالیٰ بھی آپؓ کی راہنمائی فرمایا کرتا تھا۔ ایک دفعہ ایک ہندو کا مقدمہ آپؓ کی عدالت میں پیش ہوا تو اس نے عدالت عالیہ میں درخواست دی کہ یہ متعصّب مسلمان ہیں اس لئے مقدمہ کسی اور جج کے سپرد کیا جائے اور اس پراپیگنڈہ کی اخبارات میں بھی خوب تشہیر کی ۔ لیکن عدالت عالیہ نے مقدمہ فیصلہ کے لئے آپؓ ہی کے پاس رکھا۔ چنانچہ ردّ عمل کے طور پر مقدمہ کے دوران ہی حضرت صاحبزادہ صاحبؓ نے اس ہندو کے خلاف اپنے دلائل مضبوط کئے اور اپنے فیصلہ میں انتہائی سزا تجویز کی اور فیصلہ سنانے سے ایک روز قبل کارروائی کی فائل اپنے ہمراہ گھر لے آئے۔ رات نیند میں کسی غیبی طاقت نے آپؓ کو گرفت میں لے لیا اور آواز آئی ’’اتنا غلط فیصلہ‘‘۔ چنانچہ آپؓ گھبرا کر اٹھ بیٹھے، دو نفل ادا کئے ، استغفار کیا اور فیصلہ کو دوبارہ پڑھنا شروع کیا تو اس میں کئی سقم نظر آئے چنانچہ آپؓ نے اس کو باعزت بری کردیا۔ وہ ہندو آپؓ کے تقویٰ سے ایسا متاثر ہوا کہ تاعمر آپ ؓ کا غلام بنا رہا۔