رضائے الٰہی پہ گردن جھکائے ، جو ہم مسکرائے تو پھر کیا کرو گے – نظم
ہفت روزہ ’’بدر‘‘23؍ستمبر 2003ء میں مکرم منصور احمد منصور صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ آپ کو اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت عطا ہوئی اور اُسی عرصہ میں یہ نظم آپ نے کہی:
رضائے الٰہی پہ گردن جھکائے ، جو ہم مسکرائے تو پھر کیا کرو گے
سرِ دار بھی گر اناالحق کے نعرے ، جو ہم نے لگائے تو پھر کیا کروگے
یہ مانا جلیں گے نشیمن ہمارے ، چمن پھونک دو گے اجاڑوگے گلشن
مگر اس طرح بھی تعصب کے مارو ، نہ ہم باز آئے تو پھر کیا کروگے
سوئے دار منصورؔ ہنس ہنس کے چلنا ، روایت ہماری حکایت ہماری
تم اپنی سناؤ ، جو قدرت کسی دن تمہیں آزمائے تو پھر کیا کرو گے