مکرم احسن کمال صاحب آف کراچی
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25جنوری 2012ءکی ایک خبر کے مطابق مکرم احسن کمال صاحب ابن مکرم ظفر اقبال صاحب حلقہ صدر کراچی بعمر 30سال دوران ڈکیتی ڈاکوئوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے۔آپ کراچی کے حلقہ محمود آباد میں Warid Telecomکمپنی کی ایک فرنچائز میں کام کرتے تھے۔ قبل ازیں اس علاقہ میں دو تین شہادتیں بھی ہو چکی ہیں۔ 18جنوری 2012ء کو آپ حسب معمول اپنے کام میں مشغول تھے کہ قریباً 4بجے ایک موٹر سائیکل پر سوار دونامعلوم افراد آئے اور ان سے موبائل وغیرہ چھیننے کی کوشش کی جس پر انہوں نے مزاحمت کی تو موٹر سائیکل سواروں نے ان پر دو فائر کر دئیے اور خود فرار ہوگئے جس سے مکرم احسن کمال صاحب موقع پر ہی وفات پا گئے۔
مکرم احسن کمال صاحب کے خاندا ن کا تعلق پنجاب کے ضلع لیّہ سے ہے۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے پڑدادا حضرت سردار عبداللہ خان صاحبؓ کی بیعت سے ہوا۔ آپ کے چچا مکرم منور اقبال بلوچ صاحب امیر ضلع لیّہ بھی رہ چکے ہیں۔ آپ کے والد مکرم ظفر اقبال صاحب 1971 میں لیّہ سے کراچی آگئے اور منسٹری آف کامرس میں ملازمت کے بعد پنشن پائی۔
مکرم احسن کمال صاحب 4؍اگست 1981ء کوکراچی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی اور بعدازاں GTCکالج شیر شاہ کراچی سے انٹر تک تعلیم حاصل کی۔ جلسہ سالانہ قادیان میں شامل ہونے کی توفیق بھی پائی۔آپ کی والدہ محترمہ رخسانہ ظفر صاحبہ اس وقت اپنے حلقہ کی صدر لجنہ کے طور پر خدمت کر رہی ہیں۔
مکرم احسن کمال صاحب عمدہ اوصاف کے مالک تھے۔ اپنے حلقہ میں بطور ناظم تجنید خدمت کی توفیق پائی۔ خدمت خلق کا بے حد شوق رکھتے تھے اور عطیہ خون دینے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔آپ نے عطیہ چشم کے تحت اپنی آنکھیں Donateکی ہوئی تھیں چنانچہ وفا ت پر ان کی دونوں آنکھوں کے کارنیا نور آئی ڈونرز ایسوسی ایشن مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان کے ذریعہ حاصل کر لئے گئے۔
مرحوم اپنے گھر میں سب سے بڑے تھے اور ابھی غیرشادی شدہ تھے۔آپ نے لواحقین میں والدین ، ایک بھائی اور تین بہنیں سوگوار چھوڑے ہیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ 20جنوری 2012ء میں مرحوم کا ذکر خیر فرمایا اور بلندی درجات کے لئے دعا کی۔