بِنا اخلاق غالب ہوں ، یہ دنیاوی اکڑ ہوگی – نظم

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 5 جون 2020ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍جنوری 2013ء میں مکرم اطہر حفیظ فراز صاحب کی پانچ بنیادی اخلاق کے حوالے سے ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

بِنا اخلاق غالب ہوں ، یہ دنیاوی اکڑ ہوگی
تنا افلاک چُھولے گا اگر مضبوط جَڑ ہوگی
جو سچائی کا شیوہ ہے ، اگرچہ جان لیوا ہے
ثمر شیریں ہی رکھتا ہے کہ یہ جنّت کا میوہ ہے
زبانِ نرم سے ہم نے جہاں کو زیر کرنا ہے
عداوت اور شقاوت کو یہیں پہ ڈھیر کرنا ہے
دکھوں کو بانٹ لینا ہے ، غموں سے دُور کرنا ہے
زمانے بھر کے لوگوں کو ہمیں مسرور کرنا ہے
ہمیں وسعت بھی دینی ہے دلوں کو تھام رکھنا ہے
عدو جو گالیاں بھی دے دعا سے کام رکھنا ہے
عزائم بھی بلند تر ہوں تو ہمّت بھی فولادی ہو
کہ جیسے جسمِ ایماں کو فرشتوں نے غذا دی ہو
فرازؔ ان پانچ بنیادی خلق پر جب سبھی ہوں گے
قیادت ہم سنبھالیں گے ، زمانے مقتدی ہوں گے

اطہر حفیظ فراز صاحب
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں