سوڈا (کولا) مشروبات – جدید تحقیق کی روشنی میں

سوڈا (کولا) مشروبات – جدید تحقیق کی روشنی میں
(ناصر محمود پاشا)

٭ طبّی ماہرین نے خبردار کیاہے کہ کولا مشروبات کے بہت زیادہ استعمال سے نہ صرف جسمانی کمزوری بڑھ سکتی ہے بلکہ پٹھے مفلوج بھی ہوسکتے ہیں۔ ’انٹرنیشنل جرنل آف کلینکل پریکٹس‘ میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کولا مشروبات خون میں پوٹاشیم کی سطح خطرناک حد تک کم کردیتے ہیں۔ اگرچہ مشروبات تیار کرنے والی کمپنیاں مصر ہیں کہ اگر معقول حد تک یہ مشروبات استعمال کئے جائیں تو ان سے صحت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوتا لیکن معقول مقدار پر ماہرین متفق نہیں ہوسکے۔
٭ ماہرین نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ کولا مشروبات کے استعمال میں اگر زیادتی کی جائے تو اس سے نہ صرف جسمانی کمزوری میں اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ اعصاب بھی مفلوج ہوسکتے ہیں۔ ’’انٹرنیشنل جرنل آف کلینکل پریکٹس‘‘ میں شائع ہونے والی اِس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کولا مشروبات خون میں، پوٹاشیم کی سطح خطرناک حد تک کم کردیتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں تھکاوٹ کا احساس، بھوک میں کمی، اُلٹیوں کی شکایت اور دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایک سابقہ تحقیق میں بھی معلوم کیا گیا تھا کہ جو خواتین باقاعدگی سے کولا مشروبات کا استعمال کرتی ہیں ان میں ہڈیوں کے بھربھرے پن کی بیماری اوسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس تحقیق میں اڑہائی ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا تھا جس کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ کولا پینے والی خواتین کی ہڈیوں میں معدنیات کا ٹھوس پن، اُن کی عمر کے لحاظ سے اور کیلشیم کی گولیوں کے استعمال کے باوجود کم ہوگیا تھا تاہم مردوں کی ہڈیوں پر کولا مشروبات کے مضر اثرات نہیں دیکھے گئے۔ جبکہ دیگر کاربونیٹڈ ڈرنکس کا استعمال کرنے والی خواتین کی ہڈیوں پر کوئی منفی اثرات مشاہدے میں نہیں آئے۔ بتایا جاتا ہے کہ کولا مشروبات میں شامل کیا جانے والا ایک جز وفا سفورک ایسڈ ہے جو ہڈیوں کو کمزور کرنے کا خاص طور پر سبب بنتا ہے۔
٭ ایک تحقیقی مطالعے کے مطابق کولا مشروبات کی ایک لیٹر یا اس سے زائد مقدار روزانہ استعمال میں لانے سے اعصابی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ماہرینِ صحت کے مطابق روزانہ زیادہ مقدار میں سوفٹ ڈرنکس لینے سے اِن میں موجود پراسسڈ شوگر اور کیفین آپ کے خون میں پوٹا شیم کی سطح کو بڑھا دیتے ہیں جس سے خون کی ایک بیماری ہائیوکالمیا لاحق ہوجاتی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق خون میں پوٹاشیم کی سطح میں معمولی کمی و بیشی بھی اعصابی اور عضلاتی نظام کو بہت متأثر کرسکتی ہے۔ چنانچہ پوٹاشیم کی زیادتی کی علامات میں اعصابی کمزوری کے علاوہ دل کی دھڑکن تیز ہونا اور متلی ہونا شامل ہے۔ جبکہ جسم میں پوٹاشیم کی شدید کمی سے دل اور دماغ کے امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس تحقیق میں شامل افراد کو روزانہ دو سے نو لیٹر سوڈا مشروبات پلائے گئے تھے جن میں سے دو کو ہسپتال میں داخل کرانا پڑا۔
کولا مشروبات پر قبل ازیں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بتایا گیا تھا کہ جو خواتین باقاعدگی سے کولا مشروبات استعمال کرتی ہیں اُن میں ہڈیوں کے بھر بھرے پن کی بیماری اوسٹیوپوروسس میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ امریکی ماہرین نے اس تحقیق کے سلسلے میں اڑھائی ہزار افراد کا جائزہ لیا تھا جس میں دیکھا گیا کہ ہفتے میں صرف چار کولا ڈرنکس پینے والی خواتین کے کولہے کے تین مقامات کی ہڈیوں کا ٹھوس پن کم ہوگیا تھا۔ تاہم دیگر کاربونیٹڈ ڈرنکس کے استعمال سے ہڈیوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ کولا مشروبات میں شامل کیا جانے والا ایک جزو فاسفورک ایسڈ ہڈیوں کو کمزور کرنے کا سبب بنتا ہے۔
٭ ایک طبی جائزے کے مطابق بہت زیادہ مصنوعی چینی والے مشروبات گردے پر برا اثر ڈال سکتے ہیں۔ ماہرین نے نرسز ہیلتھ سٹڈی میں حصہ لینے والی تین ہزار سے زائد خواتین پر اصلی اور مصنوعی چینی کے حامل سوڈا مشروبات کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد بتایا ہے کہ دن بھر میں اگر مصنوعی چینی کے مشروبات کے دو گلاس پیئے جائیں تو اُس سے گردے معمول سے زیادہ جلدی ختم ہونے لگتے ہیں جبکہ اصلی چینی کے مشروبات پینے کے نتیجے میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ بعض دیگر امور مثلاً عمر، ہائی بلڈپریشر، ذیابیطس، سگریٹ نوشی اور دل کی بیماریوں جیسے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی، جب یہی تجربات دہرائے گئے تو نتائج پھر بھی یکساں تھے۔ یہ رپورٹ کیلیفورنیا میں منعقد ہونے والے امریکن سوسائٹی آف نیفرالوجی کے سالانہ اجلاس میں پیش کی گئی ہے۔
٭ طبی ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سبز چائے کے دو کپ روزانہ پینے سے بیماریوں کے اچانک حملے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ رپورٹ میں خاص طور پر دماغ کی شریان کے پھٹنے اور دل کے دورے کے امکانات میں کمی کا ذکر کیا گیا ہے۔ سکول آف پبلک ہیلتھ ایٹ سٹرین یونیورسٹی ویسٹرن آسٹریلیا میں ہونے والی اس تحقیق کے پروفیسر کولین کے مطابق جو لوگ دن بھر میں سبز چائے کا صرف ایک ہی کپ پیتے ہیں وہ عارضۂ قلب سے کافی حد تک محفوظ ہوجاتے ہیں۔ اس تحقیقی ٹیم میں شامل طبی ماہرین کے مطابق دیگر مشروبات کی بجائے سبز چائے کا استعمال کہیں زیادہ بہتر ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں