عظمتِ قرآن کریم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 4؍مارچ 2024ء)

آنحضرتﷺ کی صداقت کا ایک ذریعہ قرآن کریم ہے جس کی عظمت کی گواہی غیرمسلم علماء اور فلاسفروں نے بھی دی ہے۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ربوہ 14؍دسمبر2013ء میں ایسے ہی چند مؤرخین اور ادباء کی آراء رسالہ ’’الفرقان‘‘ کی ایک پرانی اشاعت سے منقول ہیں جنہوں نے قرآن کریم کی عظیم تعلیم اور اس روحانی کتاب کی تاثیرات کے حوالے سے اپنے دلی جذبات کا بےساختہ اظہار کیا ہے۔
٭…عیسائی مؤرخ ریورنڈباسورتھ لکھتے ہیں:
’’نیرنگیٔ اتفاق سے جو تاریخ میں اپنی مثال نہیں رکھتی۔ محمدؐ نے ایک ہی وقت میں تین چیزوں کی بنیاد ڈالی ہے: قوم کی، سلطنت کی اور مذہب کی۔ اور ایک ایسا شخص ہوکر جو نہ لکھ سکتا تھا اور نہ پڑھ سکتا تھا، آپؐ نے دنیا کو ایک ایسی کتاب دی ہے جو ایک ہی وقت میں نظم میں بھی ہے، قانون بھی ہے، کتاب الدعا بھی ہے اور بشارتوں کی مقدّس کتاب بھی ہے۔ اور آج کے دن تک تمام نسل انسانی کا چھٹا حصہ اس کی طرز تحریر، سچائی اور مقبولیت کو ایک زندہ معجزہ سمجھتا ہے۔ پیغمبر اسلام نے اسی ایک معجزے کا دعویٰ کیا تھا، اسے قائم اور دائم معجزہ قرار دیا تھا اور یہ واقعہ میں ایک معجزہ ہے۔‘‘
(محمدؐ اینڈ محمدازم صفحہ15-14)
٭… برطانوی مفکر سٹینلے لین پول لکھتے ہیں:

Stanley-Lane-Poole

’’قرآن حضرت محمدؐ نے ایسے نازک وقت میں دنیا کے سامنے پیش کیا جبکہ ہرطرف تاریکی اور جہالت کی حکمرانی تھی۔ اخلاق انسانی کا جنازہ نکل چکا تھا اور بُت پرستی کا ہر طرف زور تھا۔ قرآن نے اُن تمام گمراہیوں کو مٹایا جن کو دنیا پر چھائے ہوئے مسلسل کئی صدیاں گزرچکی تھیں۔ قرآن نے دنیا کو اعلیٰ اخلاق کی تعلیم دی اور اصولِ مدنیت اور علوم و حقائق سکھائے۔ ظالموں کو رحم دل اور وحشیوں کو پرہیزگار بنادیا۔ اگر یہ کتاب شائع نہ ہوتی تو انسانی اخلاق تباہ ہوجاتے اور دنیا کے باشندے برائے نام انسان رہ جاتے۔‘‘
(گارڈنس آف ہولی قرآن)
٭…فرانسیسی ڈاکٹر موریس لکھتے ہیں:
قرآن کی اگر کوئی تعریف ہوسکتی ہے جس میں کسی طرح کا نقص نہ نکل سکتا ہو تو وہ اس کی فصاحت و بلاغت ہے۔ مقاصد کی خوبی اور مطالب کی خوش اسلوبی کے اعتبار سے یہ کتاب تمام آسمانی کتابوں پر فائق ہے بلکہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ قدرت کی ازلی عنایت نے انسان کے لیے جو کتابیں تیار کی ہیں ان سب میں یہ بہترین کتاب ہے۔ تمام آسمانی کتابوں میں سے کسی ایک نے اس کی ایک ادنیٰ سورت کا بھی مقابلہ نہیں کیا۔ اس کے نئے سے نئے عجائبات جو روزبروز نکلتے آتے ہیں اور اس کے اسرار جو کبھی ختم نہیںہوتے، مسلمان ادیب جب انہیں پڑھتے ہیں تو سجدہ کرنے لگتے ہیں۔
(ماخوذ از رسالہ لابارول فرانسس رمان)
٭… عظیم روسی فلاسفر ٹالسٹائی رقمطراز ہیں:
Leo Tolstoy

قرآن عالمِ انسانی کے لیے ایک بہترین رہبر ہے۔ اس میں تہذیب ہے، شائستگی ہے، تمدّن ہے، معاشرت ہے اور اخلاق کی اصلاح کے لیے ہدایت ہے۔ اگر صرف یہ کتاب دنیا کے سامنے ہوتی اور کوئی ریفارمر پیدا نہ ہوتا تو یہ عالم انسانی کی راہنمائی کے لیے کافی تھی۔ جب ہم اس بات پر غور کرتے ہیں کہ یہ کتاب ایسے وقت میں دنیا کے سامنے پیش کی گئی تھی جبکہ ہر طرف آتش و فساد کے شرارے بلند تھے، خونخواری اور ڈاکہ زنی کی تحریک جاری تھی اور فحش باتوں سے بالکل پرہیز نہ کیا جاتا تھا اور اس کتاب نے ان گمراہیوں کا خاتمہ کیا تو ہماری حیرت کی کوئی انتہا نہیں رہتی۔
(ماخوذ از ’’دی لائٹ آف ریلیجین‘‘ صفحہ148)
٭… مؤرخ ایڈورڈ گبن لکھتے ہیں:
ہر انصاف پسند آدمی اس حقیقت کا اقرار کرنے کے لیے مجبور ہے کہ قرآن ایک بےنظیر قانون ہدایت ہے۔ اس کی تعلیمات فطرتِ انسانی کے مطابق ہیں اور وہ اپنے اثر کے لحاظ سے ایک حیرت انگیز پوزیشن رکھتا ہے۔ اس نے وحشی عربوں کی زبردست اصلاح کی۔ ہمدردی اور محبت کے جذبات سے ان کے دلوں کو معمور کردیا اور قتل و خونریزی کو ممنوع قرار دیا۔ یہ اس کا عظیم الشان کارنامہ ہے۔
(ماخوذ از الفرقان)

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں