قوّتِ مدافعت

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 8؍ستمبر 2011ء میں مکرم ڈاکٹر عبدالماجد صاحب سہارنپوری کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے جس میں جسم کی قوّتِ مدافعت بڑھانے سے متعلق مفید مشورے دیے گئے ہیں۔
ہمہ وقت ہمارے جسم میں جراثیم اور زہریلے مادے داخل ہورہے ہیں تاہم خداتعالیٰ کی عطا کردہ قوّتِ مدافعت کی وجہ سے اکثر ہمارا جسم بیمار ہونے سے محفوظ رہتا ہے کیونکہ یہ نظام مسلسل خاموشی سے اپنے کام میں مصروف رہتا ہے۔ تاہم جب اس نظام کا مقابلہ کسی سخت جان زہر یا جراثیم سے ہوجائے یا جسم میں صحت کی کمزوری یا غذائیت کی کمی ہو تو پھر سائیڈ ایفیکٹ کو ہم محسوس کرسکتے ہیں مثلاً نزلہ زکام کے وائرس کے ساتھ جسم میں بخار کی علامت نظر آتی ہے۔ اگرچہ بخار اپنے آپ میں کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ اشارہ ہے کہ مدافعتی نظام فعّال ہے اور جسم کا درجہ حرارت بڑھاکر جراثیم کی افزائش کو روکا جارہا ہے۔ بہتی ہوئی ناک سے جراثیم جسم سے باہر پھینکے جاتے ہیں۔ غدود کی سوج یہ بتاتی ہے کہ خون اکٹھا کرکے مدافعتی نظام کو طاقت دی جارہی ہے۔
قوّت مدافعت میں کمی کی وجوہات میں جسمانی کمزوری، ذہنی تناؤ، کھلے کیمیائی مادوں کے قریب رہنا، نیند کی کمی، سگریٹ نوشی، کیفین اور چینی کا زیادہ استعمال شامل ہیں۔ انفیکشن سے بچنے کے لیے اپنے اطراف کی صفائی کے علاوہ ہاتھوں کو خاص طور پر صاف رکھنا بہت ضروری ہے۔ صفائی کرنے والے زہریلے کیمیکلز سے بچنا اور برتنوں وغیرہ کے صابن کو اچھی طرح دھونا ضروری ہے۔ ذہنی تناؤ سے اُس ہارمون کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے جو قوّتِ مدافعت کو متأثر کرتا ہے۔ورزش خصوصاً سیر کرنے سے قوّت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ نیند پوری کریں کیونکہ نیند کے دوران جسم اپنی مرمّت خود کرتا ہے۔
ہمیں متوازن غذا لینا بہت ضروری ہے۔ ہر طرح کے رنگوں کے پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔ اسی طرح میووں اور بیجوں کا بھی استعمال کریں۔ نیز جن کھانوں میں مختلف پروسیسنگ ایجنٹ ڈالے گئے ہوں، اُن سے پرہیز کریں کیونکہ یہ کینسر کا باعث بنتے ہیں۔تلے اور بھُنے ہوئے کھانے بھی Free Radicalsپیدا کرتے ہیں جو کینسر کا سبب ہیں۔
یاد رکھیں کہ چینی کا زیادہ استعمال جسم کے دفاعی نظام کو پندرہ گھنٹوں کے لیے مفلوج کردیتا ہے۔
اس کے علاوہ چائے، کافی اور تمباکوکے استعمال سے قوّت مدافعت پر غیرضروری دباؤ پڑتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں