محترمہ رشیدہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم جنوری 2008ء میں محترمہ جمیلہ رانا صاحبہ نے اپنی والدہ محترمہ رشیدہ بیگم صاحبہ کا ذکر خیر کیا ہے۔
محترمہ رشیدہ بیگم صاحبہ 1900ء میں لنگروال ضلع گورداسپور انڈیا میں مکرم مرزا حسین بیگ صاحب لنگروال کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم کے بعد 1922ء میں آپ کی شادی مکرم مرزا محمد شریف بیگ صاحب مرحوم ابن حضرت مرزا دین محمد صاحبؓ کے ساتھ ہوئی اور شادی کے بعد اپنے سسر کی تبلیغ سے احمدیت قبول کی۔ آپ خلافت سے بہت محبت کرنے والی، تہجد گزار اور صوم و صلوٰۃ کی پابند تھیں۔ جلسہ سالانہ قادیان اور ربوہ اپنے بچوں کے ساتھ ضرور جاتیں۔ ہمسایوں سے بہت حسن سلوک کرتیں۔ ہر تحریک میں حصہ لیتی تھیں۔ دعا گو بھی تھیں۔
ہمارے والد مکرم مرزا محمد شریف بیگ صاحب جماعت احمدیہ پتوکی کے طویل عرصہ تک صدر رہے۔ اکثر مہمانوں کا آنا رہتا لیکن آپ سٹیشن سے بھی مسافروں کو لے آتے۔ امی اُن کی خاطر کرتیں۔ فصل کی کٹائی پر غرباء کا حصہ ضرور نکال لیتیں۔ بہوؤں کا خیال اپنی بیٹیوں کی طرح خیال رکھتی تھیں۔ قیام پاکستان تک قادیان میں گھر تھا۔ پھر پتوکی میں رہائش اختیار کر لی۔ حلقہ کی خواتین میں خدمت خلق کی وجہ سے خاص طور پر مقبول تھیں۔
مکرم مرزا محمد سعید بیگ صاحب جنہوں نے لوائے احمدیت پکڑنے کی کوشش میں چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا دی تھی، وہ آپ کے بڑے بیٹے تھے۔ دوسرے بیٹے مکرم مرزا محمد لطیف بیگ صاحب اسیر راہ مولیٰ رہے۔ آپ کی ایک بیٹی محترمہ اصغری بیگم صاحبہ کی شادی مکرم مرزا محمد اسحاق بیگ صاحب (محمدی بیگم صاحبہ کے بیٹے) سے ہوئی جو احمدی ہوگئے تھے۔
ہمارے ابا جان 1958ء میں وفات پا گئے ۔آپ نے بڑے ہی صبر سے اپنی اولاد کی تربیت کی۔ یکم جنوری 1975ء کو بعمر 75سال وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں