محترم صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 25؍دسمبر 2023ء)


لجنہ اماءاللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘برائے2013ء نمبر1 میں مکرمہ مبارکہ روڈولف صاحبہ نے ایک مختصر مضمون میں محترم صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب کا ذکرخیر کیا ہے۔
مضمون نگار بیان کرتی ہیں کہ ایک درویش کی بیٹی ہونے کے ناطے میرا بچپن قادیان میں گزرا۔ مجھے بچپن کے وہ دن یاد آتے ہیں جب ہم شام کو کھیل کُود کر واپس گھر آتے تو راستے میں محترم میاں صاحب سے آمنا سامنا ہوتا۔ آپ سیر کرکے واپس آ رہے ہوتے۔ ہم ساری سہیلیاں آپ کو سلام کرتیں تو آپ سلام کا جواب دینے کے بعد ہمارا حال ضرور پوچھتے اورہلکاپھلکا مزاح کرتے۔ آپ بچیوں سے بہت پیار کرتے تھے۔ مَیں نے لجنہ کا کام شروع کیا تو بعض اوقات محترمہ آپاجان سیدہ امۃالقدوس صاحبہ سے ہدایات لینے کے لیے میاں صاحب کے گھر جانا پڑتا۔ اکثر آپ سے بھی ملاقات ہوجاتی۔ آپ ضرور حال احوال پوچھتے۔
میرا رشتہ کروانے میں آپ نے ذاتی دلچسپی لی۔ میرے والد اُن دنوں بغرض علاج امریکہ میں تھے۔ محترم میاں صاحب نے ازراہ شفقت حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کی خدمت میں دعا اور اجازت کی غرض سے فیکس کی اور امیر صاحب جرمنی سے بھی معلومات حاصل کیں۔ نکاح اور شادی کے لیے میرے میاں جرمنی سے دسمبر 1993ء میں قا دیان آئے تو آپ نے ہی نکاح پڑھایا اور شادی کی تقریب میں لڑکے والوں اور ہماری طرف سے بھی شامل ہوئے۔ محترمہ آپاجان اور آپ کی بیٹی بھی شامل ہوئیں اور خاکسار کو دعاؤں سے رخصت کیا۔
میں جب بھی جرمنی سے قادیان جاتی تو محترم میاں صاحب سے اور آپاجان سے ضرور ملنے جاتی۔ آپ بڑے خلوص سے ملتے اور میرے بچوں کو بہت پیار دیتے۔ ایک دفعہ جب مَیں نے ملاقات کی غرض سے وقت لینے کے لیے فون کیا تو آپ نے فون اُٹھایا لیکن میں نے آواز نہیں پہچانی اور پوچھا:کون صاحب بول رہے ہیں؟ آپ نے جواب دیا کہ مَیں نے تو پہچان لیا ہے آپ برکت علی صاحب کی بڑی بیٹی جرمنی والی بول رہی ہیں۔ مَیں بہت شرمندہ ہوئی اور معذرت بھی کی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو خداداد صلاحیتوں کے ساتھ کمال کا حافظہ بھی دیا تھا۔
آپ درویشوں کی بچیوں کا بہت خیال رکھتے تھے۔ گرمیوں کی چھٹیوں میں اکثر اپنی فیملی کے ساتھ بیٹیوں کی سہیلیوں اور ملنے ملانے والوں کو پکنک پر لے جاتے اور کھانے کاسارا انتظام آپ کی طرف سے ہوتا۔ آپ کی کوشش ہوتی کہ لڑکیاں بھی حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے ارشاد کے مطابق تیراکی اورسائیکل چلانا سیکھیں۔ ا ٓپ ایک شفیق باپ کی طرح سب کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھتے۔ آپ کی وفات سے قادیان کے باسی ایک شفیق اور مہربان باپ سے محروم ہوگئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں