محترم مولوی محمد امیر صاحب

محترم مولوی محمد امیر صاحب 1910ء میں ایک زمیندار کے گھر پیدا ہوئے۔ ایک احمدی سکول ٹیچر کی صحبت میں بیٹھ کر حضرت مسیح موعودؑ کی بعض کتب پڑھنے کا موقع ملا تو تحقیق کے بعد 1928ء میں اپنے خاندان میں سب سے پہلے قبولِ احمدیت کی توفیق پائی۔ والدین اور دیگر بزرگوں نے پہلے سمجھایا پھر دھمکایا اور آخر زدوکوب کرکے گھر سے نکال دیا۔ بیوی جو چچا کی بیٹی تھی دو کمسن بچیوں سمیت میکے چلی گئی اور پھر کبھی نہ آئی۔ آپ خود قادیان آ گئے اور دینی تعلیم کے حصول میں لگ گئے۔ کچھ عرصہ کے بعد آپ کے والد نے آپ کو واپس آنے کے لئے لکھا ۔ آپ چلے گئے لیکن اپنے عزیزوں کے رویہ سے تنگ آ کر آپ نے مزید دو دفعہ جلاوطنی کی صعوبت برداشت کی اور ہزاروں روپے کا مالی نقصان بھی برداشت کیا۔ آپ کا مختصر ذکر خیر آپ کے برادراصغر مکرم ظہور احمد ناصر صاحب کو قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍ستمبر 1996ء میں شامل اشاعت ہے۔
محترم مولوی صاحب کو مقامی جماعت میں بھی مثالی کام کرنے کی توفیق ملی۔ بعد میں آپ کے والدین اور خاندان کے دیگرافراد بھی احمدی ہو گئے۔ نومبر 1948ء میں صرف 38 سال کی عمر میں آپ نے وفات پائی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں