مکرم مبشر احمد صاحب شہید بھارت

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ کے مختلف شماروں میں چند شہدائے احمدیت کا تذکرہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے خطباتِ جمعہ کے حوالے سے شامل اشاعت ہے۔
جماعت احمدیہ عالمگیر نے جب صد سالہ جشن کی تقریبات منائیں تو تیماپور (کرناٹک۔بھارت) کی جماعت نے بھی شایانِ شان پروگرام بنایا۔ اس سے وہاں کے شرپسند غیراحمدیوں میں حسد کی آگ بھڑک اٹھی اور شرارتیں کرنے لگے۔
29؍جون1990ء کو ایک احمدی خاتون کی وفات پر جنازے کو اٹھانے کے لیے مقامی مسجد کی انتظامیہ سے ڈولا مانگا گیا تو انہوں نے دینے سے انکار کردیا۔ وہاں کے مقامی رواج کے مطابق جنازے کو قبرستان تک پہنچانے کے لیے چارپائی کی جگہ ڈولا استعمال کیا جاتاہے۔ اگلے دن پولیس انسپکٹر کی موجودگی میں دوبارہ مطالبہ کیا گیا تو نہ صرف یہ کہ انکار کردیا گیا بلکہ پہلے سے تیارشدہ منصوبے کے مطابق اُن چند احمدیوں پر ایک جمِّ غفیر نے لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کردیا۔ اس حملے میں چند احمدی سخت زخمی ہوگئے جن میں سے مکرم مبشر احمد صاحب ناگُنڈ موقع پر ہی شہید ہوگئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں