نامبا ۔ دنیا کا قدیم ترین قبیلہ

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 4فروری 2022ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍ستمبر 2013ء میں دنیا کے قدیم ترین قبیلے کے بارے میں معلومات شامل اشاعت ہیں۔
آسٹریلیا کے جنوب میں قریباً ستّر چھوٹے بڑے جزائر کا ایک مجموعہ ’’نیوہیئریڈز‘‘ کہلاتا ہے۔ جنگ عظیم دوم کے دوران اتحادیوں نے ان جزائر پر قبضہ کرلیا اور اب یہ برطانیہ اور فرانس کے زیرقبضہ ہیں۔ یہاں کا سب سے بڑا جزیرہ ’’مالیکیولا‘‘ ساٹھ میل لمبا اور پچیس میل چوڑا ہے۔ آبادی صرف بارہ سو افراد پر مشتمل ہے جو اگرچہ مذہباً عیسائی ہیں مگر قریباً اڑہائی صد افراد اپنے ہی رسم و رواج کے پابند ہے۔ یہ نامبا قبیلے کے لوگ ہیں جسے دنیا کا قدیم ترین قبیلہ کہا جاتا ہے۔ پہلے یہ آدم خور تھے لیکن اتحادیوں نے قبضے کے بعد آدم خوری کے خلاف سخت اقدامات کیے۔ پہلے یہ مادرزاد برہنہ رہتے تھے لیکن پھر دوسرے لوگوں سے میل ملاپ کی وجہ سے سترپوشی شروع کردی۔ناک کی ہڈی میں سوراخ کرکے سؤر کا دانت ڈال لینا یہاں کے مردوں کا پسندیدہ فیشن ہے۔ قبیلے میں کسی فرد کی امارت اور مرتبے کا اندازہ بھی سؤروں کے ریوڑ سے لگایا جاتا ہے۔
نامبا قبیلے کا عقیدہ ہے کہ آباواجداد کی روحیں جنگل میں دوسرے عناصر اور بدروحوں کے ساتھ مل کر حیرت انگیز کارنامے سرانجام دے سکتی ہیں۔ قبیلے میں جب کوئی بچہ سات آٹھ برس کا ہوجائے تو اُس کا خوف دُور کرنے کے لیے ایک رسم ادا کی جاتی ہے جس میں ایک رات کے لیے اُس کو جنگل میں باندھ دیا جاتا ہے۔ قبیلے میں جس عورت کا ایک اگلا دانت ٹوٹا ہوا ہو اُسے نہایت وفاشعار اور خوبصورت سمجھا جاتا ہے۔ اسی طرح کوئی مر جائے تو طویل رسوم کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جو قریباً ایک سال تک جاری رہتی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں