چند خوبصورت یادیں

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 25؍دسمبر 2023ء)

لجنہ اماءاللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘برائے2013ء نمبر1 میں مکرمہ بشریٰ طاہرہ صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ میرے دادا جان مکرم شیخ محمد اسمٰعیل صاحب پانی پتی جب جلسہ سالانہ پر ربوہ جاتے تومیرے ماموں مکرم عبدالمنان دہلوی صاحب مرحوم (باڈی گارڈ حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ) کے گھر رہائش رکھتے تھے۔ حضرت چھوٹی آپا جان کا یہ اِرشاد تھا کہ شیخ صاحب جتنے دن بھی ربوہ میں رہائش رکھیں ان کا کھانا میرے گھر سے آئے گا۔ چنانچہ تینوں وقت کھانا اُن کے ہاں سے آتا۔ ایک دن میری والدہ نے اُن سے عرض کیا کہ آپ کو بہت زحمت ہوتی ہوگی۔ انہوں نے فرمایا کہ مَیں تو یہ کھانا تبرک کے طور پر آپ کو بھیجتی ہوں کیونکہ جس ٹرے میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کو کھانا دیا جاتا ہے مَیں وہی ٹرے کھانے سمیت آپ کے گھر بھجوادیتی ہوں۔ یہ حضرت سیّدہ کا بہت بڑا احسان تھا۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ حضرت چھوٹی آپاجان کے والد حضرت ڈاکٹر میر محمد اسمٰعیل صاحبؓ جب فوت ہوئے تو ان کو غسل دینے والوں میں میرے دادا جان بھی شامل تھے۔


میرے والد شیخ مبارک محمود پانی پتی صاحب بتایا کرتے تھے کہ خلافتِ ثالثہ میں مَیں حضرت مرزا طاہر احمد صاحبؒ کے ساتھ بعض خدمات بجا لاتا تھا۔ ایک بار دل کے عارضہ کے سبب سروسز ہسپتال لاہور میں داخل ہوا تو روزانہ بےشمار دوست عیادت کے لیے تشریف لاتے۔ ایک روز حضرت مرزا طاہر احمد صاحبؒ تشریف لائے اور کافی دیر عیادت کی۔ آپؒ کے جانے کے بعد ڈاکٹر اور عملے کے ارکان نے پوچھا کہ یہ کون صاحب تھے؟ مَیں نے کہا کہ پہلے تو آپ نے کبھی کسی کے بارے میں نہیں پوچھا، آج کیا خاص بات ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسا نورانی چہرہ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ اس پر مَیں نے آپؒ کا تعارف کروایا اور یہ بھی کہا کہ کبھی ہمارے حضور (حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ) کو جاکر دیکھو تو اُن کے چہرے پر بھی آپ کو ایسا ہی نُور نظر آئے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں