مکرم مقبول احمد ظفر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30جولائی 2012ء کی ایک خبر کے مطابق مکرم مقبول احمد ظفر صاحب مربی سلسلہ ابن مکرم ماسٹر منظور احمد صاحب مرحوم سابق کاتب روزنامہ الفضل ربوہ 25جولائی 2012ء کو بعمر 39سال فضل عمر ہسپتال ربوہ میں وفات پا گئے۔ آپ معدہ اور آنتوں کی تکلیف میں مبتلا تھے۔ تدفین بہشتی مقبرہ میں ہوئی۔
آپ کے خاندان میں احمدیت کا آغاز آپ کے پڑدادا محترم مولوی عمر دین صاحب کے ذریعہ ہوا جنہوں نے بذریعہ خط حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کی بیعت کی تھی۔ مرحوم 10فروری 1973ء کو آبائی گاؤں کوٹ محمد یار ضلع چنیوٹ میں پیدا ہوئے۔ 1990ء میں ربوہ میں میٹرک پاس کرنے کے بعد جامعہ احمدیہ میں داخلہ لیا اور 1997ء میںمیدان عمل میں قدم رکھا۔ آپ ذہین و فہیم طلباء میں شمار ہوتے تھے۔ دینی تعلیم کے ساتھ بی۔اے تک تعلیم بھی حاصل کی۔ تخصص عربی کے دوران ہی جامعہ احمدیہ میں تدریس کا موقع بھی ملا۔ ایک سال نظارت اشاعت میں کام کیا اور پھر دوبارہ جامعہ احمدیہ جونیئر سیکشن میں بطور استاد خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو عربی پڑھنے اور پڑھانے میں مہارت حاصل تھی۔ 2007ء میں عربی میں مزید تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے آپ کو شام بھجوایاگیا ۔ جہاں سے حصول علم کے بعد فروری 2010ء کو و اپس پاکستان آگئے اور تا وقت وفات نظارت اصلاح و ارشاد مرکزیہ میں خدمت سلسلہ کی توفیق پا تے رہے۔ حضرت مسیح موعودؑ کی کتب ’التبلیغ‘ اور ’استفتاء‘ کی باترجمہ اشاعت کے موقع پر بنائی جانے والی کمیٹی میں شامل تھے۔ علاوہ ازیں اپنے حلقہ کے زعیم خدا م الاحمدیہ اور نائب مہتمم اصلاح و ارشاد خدام الاحمدیہ مرکزیہ کے طور پر بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ نیز خدمت انسانیت کی غرض سے بطور ہومیو ڈاکٹر کلینک مسجد صادق دارالعلوم غربی میں 1997ء سے 2005ء تک خدمات بجالاتے رہے۔
مرحوم خوش اخلاق ، خوش مزاج اور ہنس مکھ طبیعت کے مالک تھے ، نرم دل ، نرم گفتار اور مخلوق خدا کے ہمدرد تھے۔ مریضوں کے ساتھ بہت محبت و شفقت سے پیش آتے تھے۔ آپ کے گھر پر بھی دوائی لینے والے مریضوں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔ مگر آپ ہشاش بشاش چہرے کے ساتھ مریضوں کی بے لوث خدمت کرنے میں خوشی محسوس کرتے تھے۔ مرحوم نے بڑی وفا کے ساتھ اپنے وقف کو نبھایا۔ بڑے علم دوست انسان تھے۔ آپ کو مطالعہ کتب اور مضامین لکھنے کا بہت شوق تھا۔روزنامہ الفضل میں آپ کے مضامین بھی شائع ہوتے رہے۔ آپ کے مضامین تحقیق سے پُر اور مکمل حوالہ جات کے ساتھ ہوتے تھے جس کا پڑھنے والے کو بہت فائدہ ہوتا۔مرحوم متقی، پرہیزگار، نمازوں کے پابند اور تہجدگزار تھے۔
آپ کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ 2بیٹے اور 4بیٹیاں ہیں ۔دیگر لواحقین میں بوڑھی والدہ ،ایک بھائی مکرم معروف احمد صاحب استاد ناصر سیکنڈری سکول ربوہ اور پانچ بہنیں شامل ہیں ۔ 27جولائی 2012ء کے خطبہ جمعہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مرحوم کا ذکر خیر کیا، دینی خدمات کا تذکرہ فرمایا اور نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں