بشوق و ذوق و تمنّائے عالم آرائی… نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 8؍اپریل 2024ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍ستمبر2014ء میں شامل اشاعت ایک نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

بشوق و ذوق و تمنّائے عالم آرائی
ہلالِ عید کی پھر ہو گی جلوہ فرمائی
ہجومِ منتظراں بام پر ہے صف آرا
ہلالِ نَو کا یہ شائق کریں گے نظّارا
وہ سُوئے غرب نگاہوں کی آرزومندی
کہ چاند نکلے تو خوشیوں کی ہو حنابندی
ہر ایک دل کی یہ اُمید آج بر آئے
ہلالِ عید کا چہرہ ہمیں نظر آئے
اِک اَور چاند بھی مغرب میں ہے درخشندہ
کہ جس کی کرنوں سے ہم سب کے دل ہیں تابندہ
جمال اُس کا بہاروں کو تاب دیتا ہے
یہ جس کا جتنا ہو دامن ، گلاب دیتا ہے
قسم خدا کی اگر اُس کی دید ہو جائے
ہماری عید سے پہلے ہی عید ہوجائے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں