عمرہ کی دعائیں اور مقامات ِ مقدّسہ
عمرہ کی اہمیت کے بارہ میں پیارے آقا ومولیٰ حضرت محمد مصطفی ﷺ کی حدیث ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ حج اور عمرہ پے درپے کیا کرو۔ کیونکہ یہ دونوں تنگدستی اورگناہوں کو اس طرح دور کردیتے ہیں جیسے بھٹی لوہے اورسونے چاندی سے میل کو دُور کردیتی ہے۔ (ترمذی شریف)
ہمارے آقا و مولیٰ حضرت اقدس ﷺ نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ جولوگ حج اورعمرہ کے سفر میں ہوں وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہونے والے افراد ہوں گے جو بطور مہمان کے حاضر ہوتے ہیں۔ جب یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے تو وہ ان کی دُعا قبول فرمائے گا۔ اورمغفرت طلب کریں گے تو ان کی مغفرت فرمادے گا۔ (ابن ماجہ عن ابی ھریرہؓ)
حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ رمضا ن المبارک میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے۔ (بخاری و مسلم)
عمرہ کے افعال
عمرہ میں چار کام کرنے ہوتے ہیں۔
اوّل۔ میقات(عمرہ شروع کرنے کامقام) سے عمرہ کا احرام باندھنا، یعنی عمرہ کی نیت کرکے تلبیہ پڑھنا۔(تلبیہ وہ وِرد جوعمرہ کے دوران احرام کی حالت میں کیا جائے۔)
دوئم۔ مکہ مکرمہ پہنچ کر طواف کرنا۔
سوئم۔ صفا مروہ کے درمیان سعی کرنا۔
چہارم۔ حلق یا قصر کرنا،یعنی سعی سے فارغ ہوکر سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا۔
عور ت کے ساتھ محرم یا شوہر ساتھ رہنے کی شرط ضروری ہے۔ یہ ممانعت جوان اور بوڑھی ہر عورت کے لئے ہے۔حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ حج اورعمرہ کا سفر محرم یا شوہر کے بغیر سخت ممنوع ہے۔
عمرہ پر روانگی سے قبل مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھا جائے:
۱۔احرام بازار سے خرید یں جو کہ آپ کو عمرہ کی سعی کرتے وقت پہننا ہوتا ہے۔
۲۔اورBeltجو کہ چمڑے کی یا کپڑے کی ہو۔ ضرور ساتھ رکھیں جو کہ خانہ کعبہ اور صفا مروہ کے دوران اپنا پاسپورٹ اورنقدی اس میں ساتھ رکھنے کے کام آئے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ پاسپور ٹ اور نقدی کی حفاظت بہت ہی ضروری ہے۔
۳۔سلیپر یا چپل ساتھ رکھیں جوکہ آپ کو خانہ کعبہ میں استعمال کرنی ہوگی۔ ہوسکے تو اسے اپنے ساتھ بیگ میں ڈال کر رکھیں۔
عمرہ کی سعادت حاصل کرتے وقت مندرجہ ذیل چند ضروری باتوں کا خیال رکھا جائے۔
عمرہ کرنے کا طریق
جو کوئی مرد یا عورت عمرہ کرنے کے لئے روانہ ہوتو اس کے راستہ میں جومیقات (حد) پڑتی ہو وہاں سے عمرہ کا احرام باندھ لیں خواہ کسی بھی سواری سے گزرہو۔ ہوسکے تو ہوائی جہاز میں ہی احرام باندھ لیا جائے۔ احرام باندھنے سے قبل نہا کر دورکعتیں نوافل پڑھیں۔ اگر غسل نہ کیا ہوتو وضو کرکے احرام کی دورکعتیں پڑھ لی جائیں۔ پانی نہ ملنے کی صورت میں تیمم کرلیا جائے۔
عمرہ کی نیت یا تلبیہ کرکے یہ دعا پڑھیں:
اللّٰھُمَّ اِنِّی اُرِیدُ الْعُمْرَۃَ فَیَسِّر ھَالِی وَتَقَبَّلَھَا مِنِّی۔
ترجمہ:اے اللہ میں عمرہ کا ارادہ کرتا ہوں پس تو اس کو میرے لیے آسان فرمااور ا س کو میرے حق میں قبول فرما۔نیت اردو زبان میں یا کسی بھی زبان میں کی جاسکتی ہے۔اس کے بعد خانہ کعبہ میں داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھے:
لَبَّیْکَ اللَّھُمَّ لَبَّیْکَ ط لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ ط اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَ الْمُلْکَ ط لَا شَرِیْکَ لَکَ۔
نمبر۱۔میقات۔ مکہ مکرمہ کی حدود کے چاروں طرف وہ مقامات یا وہ جگہیں جہاں سے مکہ میں داخل ہونے والوں کو عمرہ اورحج کیلئے احرام باندھنا لازمی ہے۔
نمبر۲۔اضطباع۔ (احرام باندھتے وقت جس بات کا خیال رکھنا ہوگا) احرام کی اوپر والی چادر کوداہنی بغل سے نکال کر بائیں کاندھے پرڈالنا۔ مگر یادرہے کہ طواف کرنے کے بعد نوافل پڑھتے وقت دونوں بغلیں ڈھکی ہونی چاہئیں۔
نمبر۳۔ملتزم۔ کعبہ کا وہ حصہ جوحجر اسود اورخانہ کعبہ کے دروازہ کے درمیان ہے۔
نمبر۴۔مقامِ ابراہیم۔ وہ جگہ یا پتھر جس پر کھڑے ہوکر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے لوگوں کو پکارا کہ اے لوگو! تمہارے پروردگار نے تمہارے لئے گھر بنایا ہے اورتم پر حج فرض کیا۔ پس خدا کے حکم کی تعمیل کرو۔
نمبر۵۔با ب الاسلام۔ مسجدالحرام کا وہ دروازہ جس سے سب سے پہلے داخل ہونا افضل ہے۔
نمبر۶۔رَمَل۔ طواف کرتے وقت پہلے تین چکروں میں اکڑ کر اورشانہ کوہلاتے ہوئے قریب قریب قدم رکھ کر تیز تیز چلنا۔ اور جو جو مسنون دعائیں مقرر کی گئی ہیں ان کو پڑھنا چاہئے نیز اپنی زبان میں بھی دعائیں کی جاسکتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مکہ مکرمہ میں وہ مقامات جن کی زیارت کریں
نمبر۱۔ منٰی کامقام۔ وہ مقام جہاں پر حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنی اہلیہ صاحبہ حضرت ہاجرہ ؒ اور اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو چھوڑ کر گئے تھے۔ اور وہ جگہ جہاں پر حضرت ہاجرہ ؓ نے حضرت ابراہیم علیہ السلا م سے پوچھا کہ آپ ہمیں کس کے سہار ے چھوڑے جارہے ہیں تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ہاتھ کے اشارہ سے آسمان کی طرف اشارہ فرمایا تھا۔
نمبر۲۔ عرفات۔عرفات وہ مقام ہے جہا ں پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضرت ابراہیم علیہ السلام پر تجلی ظاہر ہوئی۔ نیز عرفا ت ساحل سمندر کی طرف ہے، اسی راستہ سے آپ حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت ہاجرہ ؒ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کو چھوڑنے کے لیے شام سے تشریف لائے تھے۔
نمبر۳۔ جبل رحمت۔ وہ پہاڑ جس کے دامن میں کھڑے ہوکر آنحضرت ﷺ نے حجۃ الوداع کا خطبہ فرمایا تھا۔
نمبر۴۔ مزدلفہ۔ وہ مقام ہے جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام سے یہ وعدہ کیا گیا کہ اس قربانی کے بدلہ میں تجھے بہت بلند درجات عطا کئے جائیں گے۔
نمبر۵۔ رمی۔ وہ مقام جہاں پر شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں۔ مگر یہاں پر کنکریاں صرف حج کے دوران ماری جاتی ہیں۔ مگر عمرہ کے دوران یہاں پر کنکریاں مارنی ضروری نہیں ہیں۔
نمبر۶۔ غارِ حرا۔ غار حرا وہ مقام ہے جہاں پر ہمارے پیارے آقا ومولیٰ حضرت محمد مصطفیٰﷺ خدا کے حضور عبادتیں بجالاتے رہے اور وہ مقام جہاں پر سب سے پہلے آپﷺ کو خدا تعالیٰ کی طرف سے سب سے پہلے فرشتہ نازل ہوا۔ کوشش کریں کہ اس پہاڑ پر چڑھ کر اس غار تک جائیں جہاں پر حضور علیہ السلام عبادتیں بجا لایا کرتے تھے۔ اور وہا ں نوافل بھی ضرور پڑھیں۔
نمبر۷۔ غارِ ثور۔ وہ غار، یا وہ پہاڑ جس میں یہ غار مبار ک موجود ہے جو کہ مکہ مکرمہ سے ہجرت کرتے وقت آنحضرت ﷺ اورآپؐ کے جانثار ساتھی حضرت ابوبکر صدیقؓ نے پناہ لی تھی۔
نمبر۸۔ جبل ابوقبیس۔ وہ پہاڑجو کہ مکہ مکرمہ کے پہاڑوں میں سب سے افضل ہے۔ حضرت عباسؓ سے روایت ہے کہ جبل ابوقبیس سب سے پہلا پہاڑ ہے جو دنیا کی سطح پر نظر آیا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ طوفان نوح کے بعد حجر اسود اسی پہاڑ پر امانتاً محفوظ رہا۔
نمبر۹۔ جائے پیدائش آنحضرت ﷺ اورقریش مکہ کی گلیاں جہاں پر ہمارے آقا ﷺ کا بچپن گزرا۔
نمبر۱۰۔ جنت المعلّٰی تاریخی قبرستان۔
نمبر۱۱۔ مسجد ابوبکر۔
نمبر۱۲۔ مسجدجن۔ جہاں پر آنحضر ت ﷺ پر سورۃ جن نازل ہوئی تھی۔
نمبر۱۳مسجد نمرہ۔ وہ مسجد جو کہ صرف حاجیوں کے لیے حج کے دوران کھولی جاتی ہے۔ ورنہ بند رہتی ہے۔ مسجد کے باہر ہی دونوافل ادا کئے جاسکتے ہیں۔
نمبر۱۴۔ مسجد عائشہؓ۔ وہ مسجد جہاں سے بوقتِ ضرورت مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ کی غرض سے ہوٹل سے احرام باندھ کر دو نوافل پڑھ کر عمرہ کیا جاسکتا ہے۔
نمبر۱۵۔ مکہ مکرمہ میں چند مکانات۔ جن کی زیارتیں کرنا ہوں گی۔
٭حضرت ابوسفیانؓ کا گھر۔
٭حضرت خدیجہؓ کا گھر۔
٭حضرت عبدالمطلبؓ کا گھر۔
٭حضرت علیؓ کا گھر۔
نمبر۱۶۔ محلہ بنی ہاشم۔ یہ ابوقبیس کی پہاڑی کے دامن میں مولدالرسولﷺ کے جنوب مشرق میں اندر گلی میں واقع ہے۔ مولدالرسولﷺ بلکہ یہ پورا محلہ بڑا ہی افضل ہے۔ یہاں پر پُرانے زمانے کے کئی منزلہ مکانات اورگلیاں ہیں۔ یہاں پر قبیلہ قریش آباد تھا۔
نمبر۱۷۔آبِ زم زم۔ مسجدالحرام میں آب ِ زم زم پینے کو خوب ملتا ہے اوراس کا پینا باعث برکت اورباعث صحت و تندرستی بھی ہے۔ لہٰذا جب بھی پئیں خوب اورڈٹ کر پئیں اورواپسی پر گھر والوں کے لیے بھی لائیں۔ اس میں سے دوستوں کو بھی دیں۔
نمبر ۱۸۔ باغ حضرت عثمانؓ۔ جو کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے راستہ میں ہی آتا ہے۔ یہ ابھی تک سرسبز اور شاداب ہے۔
نمبر ۱۹۔ مزار اُمُّ المومنین حضر ت میمونہ رضی اللہ عنہ۔ یہ مزار مبارک ایک عجائب گھر کے قریب واقع ہے۔ حضرت میمونہ ؓ کے بارہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تھا کہ جو کوئی آپ کے مزار پر آکر دعا کرے گا تو خداتعالیٰ اس کو بھی بخش دے گا۔ (اس حدیث مبارک کی تصدیق تو نہیں ہے مگر دُعا ضرور کریں)۔
مدینہ منورہ میں زیارتیں
نمبر۱۔ جنگ خندق۔ اس کے قریب تما م مساجد مثلاً مسجد فتح، مسجد سلیمان فارسیؓ، مسجد ابوبکرؓ، مسجد عمر فاروقؓ، مسجد بی بی فاطمہؓ۔ مسجد حضرت علیؓ۔ (مسجد بی بی فاطمہؓ اورمسجد حضرت علیؓ دونوں مساجد بند کردی گئی ہیں۔)
نمبر۲۔مسجد غمامہ۔ حضوراقدس ﷺ یہاں پر عیدوں کی نمازیں پڑھایا کرتے تھے۔اس کو مسجد ِ مصلی بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں پر آنحضرت ﷺ نماز استسقاء پڑھائی تھی اوراسی وقت پھر بادل نمودار ہوگئے تھے۔
نمبر۳۔مسجد علیؓ۔
نمبر۔۴۔مسجد جمعہ۔ مدینہ منورہ میں آپؐ کا سب سے پہلے جمعہ تھا جوآپ ﷺ نے مسجد جمعہ میں پڑھایا تھا۔مسجد قبا سے واپسی پر موقع ملے تو یہاں پر دو نوافل ضرور پڑھیں۔
نمبر۵۔مسجد عمرؓ
نمبر ۶۔مسجد قبلتین۔ ہمارے پیارے آقا ومطاعﷺ کی خواہش کے مطابق عین نماز کی حالت میں یہ آیت نازل ہوئی کہ (ترجمہ) ’’ یہ تمہارے منہ کا بار بار آسمان کی طرف اٹھنا ہم دیکھ رہے ہیں تو ہم اسی قبلہ کی طرف تمہیں پھیر دیتے ہیں جسے تم پسند کرتے ہو۔ مسجدالحرام (خانہ کعبہ) کی طرف منہ پھیر دو۔ اب جہاں کہیں بھی ہوتم اسی کی طرف منہ کرکے نماز پڑھا کرو۔‘‘
نمبر۷۔ مسجد قباء۔ مسجد قباء وہ مسجد ہے جو کہ مدینہ منورہ کی حدود میں داخل ہونے سے قبل آتی ہے اس میں دو نوافل عمرہ کی ادائیگی میں شامل ہے۔مسجد قباء میں دونفل نماز پڑھنے کا ثواب ایک عمرہ کے برابر ہے۔ حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ مسجد قباء میں تشریف لے جایا کرتے تھے کبھی سوار ہوکر کبھی پاپیادہ اور اس میں دو رکعت نماز پڑھتے تھے۔ گویا ہمیں مدینہ منورہ میں قیام کے دوران ہر روز جا کر نوافل پڑھنے ہوں گے۔ انشاء اللہ تعالیٰ
نمبر۸۔ جنت البقیع۔ جنت البقیع کے بارہ خاص خیال رکھیں کہ یہ قبرستان مسجد نبوی کے قریب واقع ہے اس کی زیارت کیلئے ایک خاص وقت مقرر ہے۔ عموماً صبح کے وقت کھلتا ہے۔ یہ ایک بہت مشہور اور مبارک قبرستان ہے جہاں پر ہزاروں صحابہ کرامؓ اوراہل بیت مدفون ہیں۔ نبی کریم ﷺ ہر جمہ کو صبح کی نماز کے بعد وہاں تشریف لے جایا کرتے تھے۔
نمبر۹۔ ریاض الجنہ۔ مسجد نبوی میں ممبر رسول ﷺ اور قبر شریف کے درمیان کاحصہ ریاض الجنۃ کہلاتا ہے۔ اس مقام کی نسبت حدیث میں آیا ہے کہ ’’جو جگہ میرے گھر اورمنبر کے درمیان ہے وہ جنت کے باغوں میں سے ایک ہے۔‘‘ لہٰذا یہاں کوشش کرکے نوافل پڑھنے چاہئیں۔ ویسے وہاں پرہمیشہ رش رہتا ہے کوشش کریں کہ صبح تہجد کے وقت جائیں۔
نمبر ۱۰۔اُحد کا پہاڑ۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ ’’اُحد ہم سے محبت کرتا ہے اورہم اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘
مندرجہ بالا زیارتوں کے علاوہ مدینہ منورہ سے واپسی پر آنحضرت ﷺ کے مزار مبارک پر جاکر آپؐ پردرود وسلام کے بعد اپنے لیے، اپنے والدین اور اقرباء کے لیے گریۂ و زاری سے دعا کریں۔ اوراپنی دعاؤں میں اس ناچیز کو بھی یاد رکھیں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اس ناچیز کو باربار دیار حبیب جانے اور عمرہ ادا کرنے کی توفیق بخشے۔نیز میرے دوستوں کو بھی عمرہ باربارادا کرنے کی توفیق بخشتا رہے۔ آمین
نمبر۱۱۔ کنواں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ یہ وہ کنواں ہے جس کے بارہ میں کہا جاتا ہے کہ اس کنواں میں سے ہمارے پیارے آقا ومطاع حضرت محمد ﷺ کے علاوہ، یہاں سے تمام انبیاء نے پانی پیا۔ یہ کنواں مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ جاتے وقت راستہ میں آتا ہے۔ ہوسکے تو بوتل میں بھر کر گھر والوں کے لیے بھی لایا جائے۔ یہاں پرپانی کی ٹوٹیاں لگی ہوئی ہیں۔
نمبر ۱۲۔ جنگ بدر کا مقام۔ یہ مقام بھی مدینہ منورہ سے جدّہ واپسی پر آتا ہے۔ ٹیکسی والے کو کہہ کر یہاں آکر اس مقام کو بھی دیکھیں یا پھر کسی ٹیکسی والے کو کہہ کر بدر کے مقام پر جایا جاسکتا ہے۔ یہاں پران صحابہ کرامؓ کی ایک احاطہ میں قبریں ہیں وہاں پر بھی فاتحہ پڑھیں اور ساتھ ایک مسجد ہے وہاں پر بھی جاکر نوافل ادا کریں۔
دوسری صورت میں مکہ مکرمہ سے بھی ٹیکسی لے کر جاسکتے ہیں۔
نمبر۱۳۔ وادیٔ جن۔ یہ بھی ایک عجیب وغریب جگہ ہے۔ آپ ٹیکسی والے کو کہیں کہ وہ آپ کو وادیٔ جن لے چلے جہاں پر ٹیکسی خود بخود چلتی ہے۔ دراصل یہ پہاڑی علاقہ ہے جہاں پر یہ واقع ہے اور مدینہ منورہ سے چند میل کے فاصلہ پر ہے۔
نمبر ۱۴۔ مسجد نبوی۔ مسجد نبوی میں ستون حنانہ، ستون عائشہؓ، ستون ابی لبابہ، ستون سریر (وہ ستون جہاں پر آنحضرت ﷺ اعتکاف فرمایا کرتے تھے)، ستون علیؓ، ستون وفود، مہرا تہجد، اصحاب صفہ۔
عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سے
پہلے چند ضروری ہدایات اوردُعائیں
احرام، طواف،سعی،حلق یا قصر(بال اتروانا سر منڈوانا)
خانہ کعبہ یا مسجدالحرام میں داخل ہونے سے قبل احرام باندھنا ضروری ہے جو کہ میقات یا حدود بنائی گئی ہیں وہاں سے احرام باندھ کر حرم شریف میں داخل ہونا چاہئے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ جہاز میں ہی اپنا احرام باندھ لیں۔ یا پھر میقات کے مقام پر پہنچ کراحرام باندھنا ہوگا۔ اس کا اصل مقام جہاز ہے جہاں سے عمرہ ادا کرنے کے لئے احرام باندھنا چاہئے۔ جہاز میں بھی ایسی جگہ بنائی گئی ہوتی ہیں جہاں پر آپ احرام باندھ سکتے ہیں۔ اگر آپ مزید بھی عمرہ کی سعادت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو پھر ہوٹل میں نہاکر احرام باندھ کر کسی بھی ٹیکسی کے ذریعہ مسجد عائشہ جائیں اور وہاں سے دو نوافل پڑھ کر خانہ کعبہ آ کر عمرہ ادا کریں۔ مگر یہ یاد رہے کہ پہلے عمرہ کی ادائیگی سے قبل جہاز میں ہی احرام باندھا جائے۔ ورنہ عمرہ، عمرہ نہیں کہلاتا۔ اور ایک دفعہ آپ نے عمرہ ادا کرلیا ہے تو پھر باربار مسجد عائشہ جاکر عمرہ ادا کرسکتے ہیں۔ عمرہ اپنی پوری شرائط کے ساتھ ادا کریں۔
دوسری صورت میں آپ پہلے مدینہ منورہ جائیں وہاں سے عمرہ کی نیت کرکے احرام باندھ کرمکہ مکرمہ تشریف لائیں اور پھر آکر عمرہ ادا کریں۔ اور جب آپ عمرہ ادا کرلیں تو پھر اگر دوبارہ مدینہ منورہ جانا چاہیں تو ضرور جائیں یا دوسری صورت میں آپ پہلے مدینہ منورہ جائیں وہاں پہلے زیارتیں وغیرہ کرکے وہاں سے عمرہ کی نیت کرکے احرام باندھ کر مکہ مکرمہ تشریف لائیں اور پھر آکر عمرہ ادا کریں۔ اور جب آپ عمرہ ادا کرلیں تو پھر اگر دوبارہ مدینہ منورہ جانا چاہیں تو جائیں یا پھر مکہ مکرمہ کی پیاری وادی سے ہی جدہ ائیرپورٹ تشریف لے جائیں اوروہاں سے ہی اپنے وطن کو واپس لَوٹیں۔
خانہ کعبہ پر پہلی نظر پڑے تو یہ دعا پڑھیں۔
اللّٰہُ اَکْبَرْ اللّٰہُ اَکْبَرْ اللّٰہُ اَکْبَرْ۔ لَا اِلَہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ
اللہ سب سے بڑا ہے اللہ سب سے بڑا ہے اللہ سب سے بڑا ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔
پھر پڑھیں:
اَعُوذُ بِرَبِّ ا لْبَیْتِ مِنَ الْکُفْرِوَالْفَقْرِوَمِنْ ضَیْقِ الصَّدْرِوَعَذَابَ الْقَبْرِ
میں پناہ مانگتا ہوں بیت اللہ شریف کے پروردگار کے نام کے ساتھ۔ کفر سے، فقر سے اور سینے کی تنگی سے اور قبر کے عذاب سے۔
خانہ کعبہ داخل ہوکر تلبیہ پڑھیں یعنی!
لَبِّیْکَ اَللَّھُمَّ لَبِّیْکَ۔ لَبِّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبِّیْکَ۔
اِنَّ الْحَمْدَ وَ النِّعْمَۃَ لَکَ وَ لْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ۔
نیّت
اَللَّھُمَّ اِنِّی اُرِیْدُ الْعُمْرَۃَ فَیَسِّرْ ھَالِی وتَقَبَّلَھَا مِنِّی۔
ترجمہ۔اے اللہ میں عمرہ کی نیت کرتا ہوں اسے میرے لئے آسان کردے اور قبول فرمالے۔
ہمیشہ یاد رہے کہ جب بھی آپ خانہ کعبہ کا چکر لگائیں تو حجرِ اسود آپ کے بائیں جانب ہواور حجراسود کو بوسہ دیں۔ اگر بوسہ نہیں دے سکتے تو اشارے سے ہی بوسہ دیں۔ یہ ہر بار ضروری ہے۔
پہلے چکر کی دُعا۔
بِسْم اللّٰہِ اللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْد۔ سُبْحَان اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلَہَ اِلَّا اللّٰہَ وَ اللّٰہُ اَکْبَرْ وَلَا حَوْلَ وَلَا قوَّۃَ اِلَّا بِااللّٰہِ الْعَلِّیِ الْعَظِیمْ ط۔ وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ رَسُولِ اللّٰہِ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ط۔اَللَّھُمَّ اِیماناً بِکَ وَتَصْدِیقًا بِکَلِمَاتِکَ وَوَفَاءٌ م بِعَھْدِکَ وَاِتَّبَاعاً لِّسُنَّۃِ نَبِیِّکَ وَ حَبِیبِکَ محمد ﷺ اللَّھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الْعَفْوَوَالْعَافِیَۃَ وَ الْمُعَافَاۃَ الدّائِمَۃَ فِیْ الدِّینِ وَالدُّنْیا وَالْاٰخِرَۃِ وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالنَّجَاۃَ مِنَ النَّار۔
ترجمہ:اللہ تعالیٰ پاک ہے اورسب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں اورکوئی عبادت کے لائق نہیں سوائے اللہ کے اوراللہ سب سے بڑا ہے اورنہیں بچنا گناہوں سے اورنہ قوت عبادت کی مگر مدد سے اللہ کی۔ جو بہت بڑا اور عظمت والا ہے نیز اللہ کی رحمت کاملہ اوراس کا اسلام اللہ کے رسو ل ﷺ پر نازل ہو۔ اے اللہ! ایمان لاتے ہوئے تجھ پر اورتیرے احکام کی تصدیق کرتے ہوئے اور تیرے عہد کو پورا کرنے کے لئے اورتیرے ہی برحق حبیب محمد ﷺ کے اتباع میں یہ طواف کرتا ہوں۔ اے اللہ! میں تجھ سے عفو اورسلامتی اوردرگزر دائمی چاہتا ہوں۔ دین اوردنیا اورآخرت میں اورحصول جنت میں اور جہنم سے نجات کی التجا کرتا ہوں۔
اس کے بعد رَبَّنَا آتِنَا فِیْ الدُّنْیَاحَسْنَۃَ وَّ فِیْ الْاَخِرَہِ حَسْنَۃَ وَّقِنَا عَذَابَ النَّارْط وَاَدْخِلْنَا الجَنَّۃَ مَعَ الَابْرَار یَا عَزِیزُ یَا غَفَّارْ یَا رَبِّ الْعَالَمِیْن۔
اس کے بعد حجر اسود کے سامنے آجائیے اور موقع ملے تو حجر اسود کوبوسہ دیجئے۔ ہجوم ہوتو دُور ہی سے کھڑے ہوکر ہاتھ سے ہی حجر اسود کی طرف اشارہ کریں اورہاتھ کو بوسہ دیں۔
دوسرے چکر کی دُعا۔
بِسْمِ اللّٰہِ اللّٰہِ اَکْبَرْ وَ لِلّٰہِ الْحَمْد۔اَللَّھُمَّ اِنَّ ھٰذَا الْبَیْتَ بَیْتُکَ وَ الْحَرَمَ حَرَمُکَ وَالْاَ مْنَ اَمْتُکَ وَ الْعَبْدَ عَبْدُکَ وَاَنَاعَبْدِکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَھٰذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ مِنَ النَّارِط فَحَرِّمْ لُحُومَنَا وَبَشَرَ تَنَا عَلیَ النَّارِ۔ اَللَّھُمَّ حَبِّبْ اِلَیْنَا الْاِیمَانَ وَ زَیِّنْہُ فِیْ قُلُوبِنَا وَ کَرِّہُ اِلَینَا الْکُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْیَانَ وَاجْعَلْنَا مِنَ الرَّاشِدِیْن۔ اَللَّھُمَّ قِنِیْ عَذَابَکَ یَومَ تُبْعَثُ عِبَادِکَ۔ اَللَّھُمَّ ارْزُقْنِیْ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ۔
ترجمہ۔ میں شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو پاک ہے اورسب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں۔ اے اللہ بے شک یہ گھر تیرا ہے اور یہ حرم محترم تیرا حرم ہے اوریہاں کا امن و امان تیرا ہی قیام کیا ہوا ہے۔ اور ہر بندہ تیراہی بندہ ہے۔ اورمیں عاجز بھی تیرا ہی بندہ ہوں اور بندہ زاد ہوں۔ اور یہ جگہ تیرے ذریعہ سے جہنم سے نجات پانے کی جگہ ہے پس حرام فرما دے ہمارے گوشت اور پوست کو دوزخ کی آگ پر۔ نیز ہمیں ایمان کی محبت عطا فرما اور زینت بخش اس کو ہمارے دلوں میں نفرت پیدا کردے۔ ہمارے اندر کفر اور شرک اور نافرمانی اور گناہوں سے اور ہمیں شامل فرما ہدایت یافتہ لوگوں میں سے۔ اے اللہ! بچالے مجھ کو اپنے قیامت کے عذاب سے جس دن کہ تو اپنے بندوں کو دوبارہ زندہ فرمائے گا۔ اے اللہ عطا فرما مجھے جنت بغیر حساب کتاب کے۔
اس کے بعد پھر رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃَ وّ فِی الاَخِرَۃِ حَسَنَۃ وَقِنَا عَذَابَ النَّارْ۔ وَاَدْخِلْنَا الجَّنَّۃَ مَعَ الْاَبْرارْ یا عَزِیْزُ یَا غَفَّار یَا رَبِّ الْعَالَمِین۔ دُعا پڑھی جائے۔
تیسرے چکر کی دعا
بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْد۔اللَّھُمَّ اِنِّی آعوذُبِکَ مِنَ الشَّکِّ وَالشِّرْکِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَ سُوْ ئِ الْاَخْلَاقِ وَ سُوْئِ الْمَنْظَرِ وَالْمُنْقَلَبِ فِی الْمَالِ وَ الْاَھْلِ وَالْوَلَدِ اَللَّھُمَّ اِنِّی أَسْئَالُکَ رِضَاکَ اَللَّھُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبرِ وَ الْجَنَّۃِ وَاَعُوذُبِکَ مِنْ سَخَطِکَ وَالنَّارِ۔ وَ اَعُوذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَای وَالْمَمَاتِ۔
ترجمہ: اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں (آیات اور احکامات) میں شک لانے اور تیرا شریک ٹھہرانے اور تیرے احکام کی مخالفت اور نفاق اور برے اخلاق اور بری چیزیں دیکھنے سے اور برباد ہونے والے مال اور اہل وعیال کے۔ اے اللہ میں طلب گار ہوں تجھ سے تیری خوشنودی کا اور الٰہی میں پناہ مانگتا ہوں تجھ سے تیرے عذاب سے قبر کے اورجنت کا، پناہ مانگتا ہوں تیرے غضب اور جہنم کی آگ سے اور پناہ مانگتا ہوں تیری فتنہ زندگی سے اور پناہ مانگتا ہوں موت کی سختی سے۔
اس کے بعد پھر رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃَ وّ فِی الاَخِرَۃِ حَسَنَۃ وَقِنَا عَذَابَ النَّارْ۔ وَاَدْخِلْنَا الجَّنَّۃَ مَعَ الْاَبْرارْ یا عَزِیْزُ یَا غَفَّار یَا رَبِّ الْعَالَمِین۔ دُعا پڑھی جائے۔
اور وَاَدْ خِلْنَا الْجَنَّۃَ مَعَ الْاَبْرَارْ یَا عَزِیزُ یَا غَفَّارْ یا رَبَّ الْعَالَمِیْن۔
چوتھے چکرکی دعا
بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْد۔اَللَّھُمَّ اجْعَلْہُ حَجَّاً مَّبرُوْراً وَّ سَعْیاً مَّشْکُوْراًوَّ ذَنْبًا مَغْفُوْراًوَّ عَمَلًا صَالِحاً مَقْبُولًا وَّ تِجَارَۃً لَّنْ تَبُورَیَا عَالِمَ مَا فِی الصُّدُورِ اَخْرِجْنِیْ یَا اَللّٰہُ مِنِ الظُّلُمٰتِ اِلیِ النُّورِ۔اللَّھُمَّ اِنِّی أَ سْئَلُکَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ وَالسَّلَامَۃَ مِنْ کُلِّ اِثْمٍ وَالغَنِیْمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّوَّالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالنَّجَاۃَ مِنَ النَّار۔ رَبِّ قَنِّعْنِیْ بِمَا رَزَقْنِی وَبَارِکْ لِی فِیْما اَعْطَیْتَنِی وَاخْلُفْ عَلیٰ کُلِّ غَائِبَۃٍ لِّی مِنْکَ بِخَیْرٍ۔
ترجمہ:اے اللہ! عطا فرما میرے اس حج (عمرہ) کو اور ریاکاری سے بچا کر درجۂ قبولیت اور میری کوشش مقبول فرما اور میرے عمرہ کو گناہوں کا کفارہ بنا۔ اور میرے ہرنیک عمل کو قبول فرما اور ایسی تجارت کرنی نصیب فرما جس میں گھاٹا نہ ہو۔ اے سینوں کے بھیدوں کوجاننے والے مجھے لے آ اے اللہ، اندھیرے سے اجالے کی طرف۔ اے اللہ بے شک میں طلبگار ہوں رحمت کے حصول کے ذریعوں کا اور تیری بخشش چاہنے کے طریقوں کا اور تمام گناہوں سے بچتے رہنے کا اور ہر نیکی کی توفیق کا اور حصول جنت اورنجات دوزخ کا۔ اے میرے رب مجھے قانع بنادے اس روزی پر جو تو نے مجھے دی ہے۔ اور برکت فرما جو تو نے مجھے عطا فرمائی ہے اور بدل دے اس مصیبت کو جو بھی میری طرف آئے۔ (بدلہ)
اس کے بعد پھر رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃَ وّ فِی الاَخِرَۃِ حَسَنَۃ وَقِنَا عَذَابَ النَّارْ۔ وَاَدْخِلْنَا الجَّنَّۃَ مَعَ الْاَبْرارْ یا عَزِیْزُ یَا غَفَّار یَا رَبِّ الْعَالَمِین۔ دُعا پڑھی جائے۔
پانچویں چکر کی دعا
بِسمِ اللّٰہُ اَکبَرُوَلِلّٰہِ الْحَمْدُ۔ اَللَّھُمَّ اَظِلَّنِی ظِلِّ عَرْشِکَ یَومَ لاَ ظِلَّ اِلَّا ظِلُّ عَرشِکَ وَلَا بَاقِی اِلَّا وَجْھُکَ وَاسْقِنِی وَسَلَّمَ شَرْبَۃً ھَنِیْئَۃً لَّا نَظْمَأُ بَعْدَ مِنْ حَوضِ نَبِیِّکَ سَیَّدِ نَا محمُّدٍ صلی اللّٰہُ عَلَیْہِ اَبَداً۔ اَللَّھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ مِن خَیرِ مَا أَسْئَلُکَ مِنْہُ نَبِیُّکَ سیّدَ نَا مُحَمَّدٌ صَلی اللّٰہ علیہ وَسَلَّمْ وَاَعُوذُ بِکَ مِن شَرِّمَا اسْتَعَاذَکَ مِنْہُ نَبِیُّکَ سَیّٰدُنَا مُحَمَّدٍصلَّی اللّٰہ عَلَیہ وَسَلَّم ط اَللَّھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الْجَنَّۃَ وَنَعِیمَھَا وَمَا یُقَرِّبُنِی اِلَیْھَا مِن قَوْلٍ اَوْفِعْلٍ اَوْعَمَلٍ۔ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ النَّار وَمَا یُقَرِّبُنِی اِلَیْھَامِنْ قَوْلٍ اَوْفِعْلٍ اَوْعَمَلٍ ط
ترجمہ: اے اللہ! مجھے جگہ دے دے اپنے عرش کے سایہ میں جس دن نہیں ہوگا سایہ کہیں سوائے تیرے عرش کے سایہ کے۔ اورنہیں باقی رہے گا سوائے تیری ذات کے اور گھونٹ خوشگوار اور خوش ذائقہ نہ پیاس لگے جس کے پینے کے بعد۔ پلا مجھے اپنے رسول ہمارے آقا حضرت محمد مصطفی ﷺکے حوض کوثر سے۔
اے اللہ! بے شک میں تجھ سے سب بھلائیاں مانگتا ہوں سوال کیا جن کا تیرے نبی برحق ہمارے سردار حضرت محمد ﷺ نے اور پناہ مانگتا ہوں تیری ان سب برائیوں سے پناہ مانگی جن سے تیرے نبی برحق ہمارے آقا حضرت محمد ﷺ نے۔ اے اللہ بے شک میں تجھ سے ہی مانگتا ہوں تیری جنت اوراس کی نعمتیں اور جو مجھے تیری جنت سے قریب کردے قول یا فعل یا عمل اور پناہ مانگتا ہوں تیری (جہنم کی) آگ سے اور اس سے جو مجھے اس سے قریب کردے۔
اس کے بعد پھر رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃَ وّ فِی الاَخِرَۃِ حَسَنَۃ وَقِنَا عَذَابَ النَّارْ۔ وَاَدْخِلْنَا الجَّنَّۃَ مَعَ الْاَبْرارْ یا عَزِیْزُ یَا غَفَّار یَا رَبِّ الْعَالَمِین۔ دُعا پڑھی جائے۔
رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا۔۔۔ الْجَنَّۃَ مَعَ الْاَبْرَارْ یَاعَزِیْزُ یَا غَفّارْ یَا رَبَّ الْعَالَمِینْ۔
چھٹے چکر کی دُعا
بِسمِ اللّٰہِ اللّٰہُ اَکبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْد۔ اَللَّھُمَّ اِنَّ لَکَ عَلَیَّ حُقُوقًا کَثِیرَۃً فِیمَا بَیْنِیْ وَبَیْنَیْکَ وَحَقُوقًا کَثِیرْۃً فِیمَا بَیْنِی وَبَیْنَ خَلْقِکَ۔ اَللَّھُمَّ مَا کَانَ لَکَ مِنْھَا فَاغْفِرْہُ لِی وَمَاکَانَ لِخَلْقِکَ۔ اَللَّھُمَّ مَا کَانَ لَکَ فَاغْفِرہُ لِی وَمَا کَانَ لِخَلْقِکَ فَتَحَمَّلَہُ عَنِیْ وَاَغْنِنِی بِحَلَا لِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَ بِطَاعَتِکَ عَنْ مَّعْصِیَتِکَ وَبِفَضْلِکَ عَنْ مَّنْ سِوَاکَ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ اَللَّھُمَّ اِنَّ بَیْتِکَ عَظِیْمٌ وَوَجْھَکَ کَرِیْمٌ وَاَنْتَ یَآ اَللّٰہُ حَلِیْمٌ کَرِیْمٌ عَظِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی۔
ترجمہ: اے اللہ! بے شک تیرے مجھ پر بہت سے حقوق ہیں اورمیرے اور تیرے درمیان میں اور بہت حقوق ایسے ہیں جو میرے اور تیری مخلوق کے درمیان ہیں۔ اے اللہ! جو ہو تیرا کوئی حق اس میں سے سو تُو اس کومعاف کردے اورجوحق تیری مخلوق کا مجھ پر رہ جائے اس (مخلوق سے) بخشوانے کا ذمہ لے لے اورمستغنی کردے مجھے اپنی پاک کمائی کی، توفیق دے کرکسب حرام سے اور اپنی اطاعت میں رکھ کر نافرمانی میں پڑنے سے بچالے۔ اور اپنا دائمی فضل فرماکرغیروں کا دست نگر اوراحسان مند ہونے سے بچالے۔ اے بخشنے والے خدا بے شک تیرا گھر بڑی عظمت والا ہے اور تیری ذات بڑی کرم والی ہے اورتو اے اللہ بڑا بردبار اور کریم عظمت والا ہے اور تو پسند فرماتا ہے عفوودرگزر کو۔ پس میری تمام خطاؤں کو معاف کردے۔
اس کے بعد پھر رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃَ وّ فِی الاَخِرَۃِ حَسَنَۃ وَقِنَا عَذَابَ النَّارْ۔ وَاَدْخِلْنَا الجَّنَّۃَ مَعَ الْاَبْرارْ یا عَزِیْزُ یَا غَفَّار یَا رَبِّ الْعَالَمِین۔ دُعا پڑھی جائے۔
ساتویں چکرکی دُعا
بِسمِ اللّٰہِ اَکبَرُ وَلِلّٰہُ الْحَمْد۔اَللَّھُمَّ اِنِّی اَسْعَلُکَ اِیمَانًا کامِلاً وَّ یَقِیناً صَادِقا ً وَرِزْقاً وَّسِعًا وَّقَلْباً خَاشِعاً وَّلِسَاناً ذَاکِراً وَّ کَسْباً حَلَالاً طَیِّباً وَّ تَوبَۃً نَّصُوحاً وَّ تَوبَۃً قَبْلَ الْمَوتِ وَرَاحَۃً عِنْدَ الْمَوْتِ وَمَغْفِرَۃً وَبِرَحْمَۃً بَعْدَ الْمَوتِ وَالْعَفْوَ عِنْدَالْحِسَابِ وَلفَوْزِ بِالْجَنَّۃِ وَالانِجَّاۃَّ مِنَ النَّارِ بِرَحْمَتِکَ یَا عَزِیْزُ یا غَفَّارُ۔ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمً۔ وَّالْحِقْنِیْ بِالصَّالِحِیْنَ۔
ترجمہ:اے خدا میں پناہ مانگتا ہوں تجھ سے ایمان کامل اورسچا یقین اورکشادہ رزق اورجھکنے والا قلب اورتیرا ہی ذکر کرنیوالی زبان اورپاک طیب کمائی اور خالص سچی توبہ اورتوبہ کی توفیق مرنے سے پہلے اورراحت سکرات موت کے وقت بخشش اوررحمت مرنے کے بعد اوردرگزر اور معافی عتاب کے وقت اورکامیابی حصول جنت میں نجات دوزخ سے تیری رحمت کے طفیل اے بڑے غالب بخشنہار۔ اے میرے رب وسیع فرمادے میرا دائرہ علم، دین،کو اورشامل فرمامجھے نیک لوگوں میں۔
اس کے بعد پھر رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃَ وّ فِی الاَخِرَۃِ حَسَنَۃ وَقِنَا عَذَابَ النَّارْ۔ وَاَدْخِلْنَا الجَّنَّۃَ مَعَ الْاَبْرارْ یا عَزِیْزُ یَا غَفَّار یَا رَبِّ الْعَالَمِین۔ دُعا پڑھی جائے۔
ترجمہ:اے ہمارے ربّ ہمیں عنایت فرما دنیا میں بھلائی اوربہتری اور آخرت میں بھی بھلائی اور ہم کو آگ کے عذاب سے بچا۔ اور ہمیں جنت میں داخل فرما جنت میں زمرہ میں نیک لوگوں کے۔
اے بڑے غالب اور بڑی بخشش والے سب جہانوں کے پروردگار۔
صفااورمروہ کے درمیان دعائیں!
پہلا چکرصفا سے مروہ تک کی دعا:
اللّٰہُ اکبر اللّٰہُ اکبر اللّٰہُ اکبر وَلْحَمْدُ لِلّٰہ ِ کَثیراًوَّسُبْحَانَ اللّٰہِ العَظَیْم وَبِحَمْدِہٖ الْکَرِیْم بُکرۃً وَّاَصِیلاً وَّمِنَ للَّیْلِ فَاسْجُدْ لَہٗ وسَبِّحْہ لَیلاً طَوِیلًا ط لا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ ط اَنْجَزَ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَذَمَ الاَحْزَابَ وَحْدَہٗ لَا شَی ئَ قَبْلَہٗ وَلَابعدہٗ ط یُحْیِ وَیُمِیْتُ وَھُوَ حَیٌّ دَائِماً لَا یَمُوتُ وَلَا یَفُوتُ اَبَداً ط بِیَدِہٖ الْخَیْرُ واِلَیہِ الْمَصِیرُ وَھُوَ علیٰ کلِّ شی ئٍ قَدِیْرٌ۔ رَبِّ اغْفِر وَارْحَمْ وَاعْفُ وَتَکَرَّم ط وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمْ ط اِنَّکَ تَعْلَمُ مالا نَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ الْاَعَزُّ لْاِکْرَام ط رَبَّنَا نَجِّنَا مِنَ النَّارِ سَالِمِینَ غَانِمِینَ فَرِحِینَ مُسْتَبْشِرینَ مَعَ عِبَادَ کَ الصَّالِحِینَ الذَّینَ مَن اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیھِمْ مِّن النَّبِیِّیَنَ وَلصَّدِّقِینَ وَالشُّھَدَائٍ وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ اُولٰئِکَ رَفِیقًاط ذَالِکَ الْفَضْلُ مِنَ اللّٰہِ وَکَفٰی با للّٰہِ عَلِیمًا ط لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّا اِیَّاہٗ مُخْلِصِینَ لَہُ الدِّینَ وَلَوکَرِہَ الکافِرُون ط اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَہَ مِنْ شَعَائِٓرِاللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ البَیْتَ أَوِاعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیہِ أَنْ یَّطَوَّفَ بِھِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرا ً فَاِنَّ اللّٰہ شَاکِرٌ عَلِیمْ ط۔
ترجمہ:اللہ سب سے بڑاہے۔اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ یقینًا اللہ سب سے بڑا ہے۔ سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں۔اللہ عظیم پاک و منزّہ ہے۔ اور اللہ اپنی کریمانہ صفات کے ساتھ موجود ہے۔ اور صبح شام اسی کی عظمت کا اظہارہوتا ہے۔اورکچھ وقت کے لئے رات کواس کو سجدہ کرو اور بڑی رات تک اس کی پاکی بیان کرو۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ اکیلا ہے اس نے اپنا وعدہ پورا کردیا اوراس نے اپنے بندے کی مدد فرمائی اور اس اکیلے نے لشکروں کو شکست دیدی۔ نہ تو کوئی شے اس سے پہلے تھی اور نہ ہی بعد میں ہوگی۔ وہ زندہ کرتا اور مارتا ہے۔ وہ ہمیشہ زندہ رہنے والی ذات ہے۔ اس کو نہ تو موت آئے گی اورنہ ہی وہ وفات پائے گا۔ اس کے ہاتھ میں بھلائی ہے اوراس کی طرف لَوٹ کر جانا ہے اور وہ ہر چیز پر قادرہے۔ اے ہمارے پروردگار تو ہمیں بخش دے، رحم فرما اور معاف فرما اور عزت دے، درگزر فرما اس سے جسے تو جانتا ہے۔ بےشک تو وہ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ اور تُو اے اللہ سب سے زیادہ عزت اوربزرگی والا ہے۔ اے ہمارے پروردگار ہم کو آگ سے اس حال میں نجات دے کہ ہم صحیح سالم، کامیاب ہوں، خوش ہوں، تیرے نیک بندوں کے ساتھ خوش خبری دینے والے ہوں، جن پر اللہ نے انعام کیا وہ نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور صالح لوگوں میں سے ہوں، اورکس قدر عمدہ ہے اس کی یہ رفاقت۔ یہ لوگ ہیں کہ اللہ کی طرف سے ان پر فضل وکرم ہوگا۔ اوراللہ ان پر خبر رکھنے والا اور جاننے والا کافی ہے۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ حق اورسچ ہے۔ اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اورہم صرف اسی کے دین کے لئے خالص ہوکر اسی کی عبادت کرتے ہیں، اگرچہ کافر اس کوناپسند ہی کریں۔
دوسر ا چکر مروہ سے صفا تک کی دعا۔
اللّٰہُ اَکبر اللّٰہُ اکبر اَللّٰہُ اکبر وَ للّٰہِ الْحَمْد لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْفَردُالصَّمَدُالَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃٍ وَلَا وَلَدً ط وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَریکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِیٌ مِنَ لْذُّلِّ وَکَبِّرْ ہُ تَکْبِیرًا۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ قُلتَ فِیْ کِتابِکَ الْمُنَزِّلِ اُدْعُونِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ ط دَعَونَکَ رَبَّنَا اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا یُّنَادِیْ لِلْاِ یمَانِ أَن اٰمنو بِرَبِّکُمْ فَا ٰمَنَّا ط رَبَّنَا فَاغْفِرْلَنَا ذُنُوبَنَا وَکَفِّر عَنَّا سَیِّئَا تِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِط رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَاوَعَدْتَّنَا عَلیٰ رُسُلِکَ وَلَا تُخْزِنَا یَومَ الْقِیَامَۃِ اِنَّکَ لَاتُخْلِفُ لْمِیْعَادَ ط رَبَّنَا عَلَیکَ تَوَکَّلْنَا وَاَلَیْکَ أَنَبْنَا وَاِلَیْکَ الْمَصِیْرُ ط رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُو نَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوبِنَا غِلَّا لِّلَّذِینَ اٰمَنُوا رَبَّنَا اِنَّکَ رَؤُوْفٌ الرَّحِیْم ط رَبِّ غْفِرْ وَارْحَمْ وَاعْفُ وَتَکَرَّمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ اِنَّکَ تَعْلَمُ مَالَا نَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ الْاَعَزُّالْاَکْرَمُ ط اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِاللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَوِعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ أَنْ یَّطَّوَّفَ بِھِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْراً فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکِرٌ عَلِیْمٌ۔
ترجمہ:اللہ سب سے بڑا اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں۔ اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ واحد اور یکتا ہے۔ ایسا بےنیاز ہے کہ اس نے نہ اپنی بیوی بنائی اور نہ ہی اولاد، اور بادشاہی میں اس کا کوئی شریک نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی مدد گار ہے۔ اس کو بڑا جان کر اس کی بڑائی بیان کر۔ اے اللہ تونے اپنی نازل کردہ کتاب قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ تم مجھے ہی پکارو۔ میں تمہاری پکار سنتا اوردعاؤں کو قبول کرتا ہوں۔ اے ہمارے رب! ہم نے تجھے ہی پکارا ہے۔ اس لئے ہمیں بخش دے جیسا کہ تو نے ہمیں حکم دیا ہے۔ بےشک تُو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔ اے ہمارے رب! ہم نے ایک پکارنے والے کو سنا کہ وہ یہ آواز دیتا ہے کہ اپنے ربّ پر ایمان لاؤ۔ سو ہم ایمان لے آئے۔ سو ہم ایمان لے آئے ہیں۔ اے ہمارے ربّ! ہمارے گناہ اب بخش دے اور ہماری برائیاں ہم سے دور کردے۔ اورنیک لوگوں کے ساتھ ہمیں موت دے۔ اے ہمارے ربّ! جو تُو نے اپنے رسولوں کے واسطے سے ہمارے ساتھ وعدہ کیا تھا وہ ہمیں عطا کر اور ہم کو قیامت کے دن رسوا نہ کرنا۔ بے شک تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔ اے ہمارے ربّ! ہم نے تجھ پرہی بھروسہ کیا ہے اورتجھ سے ہی آس، امید رکھی ہے اورتیری ہی طرف ہم نے لوٹ کرجانا ہے۔ اے رب! ہمارے ہمیں بخش دے اورہمارے ان بھائیوں کو بھی بخش دے جو ایمان کے ساتھ ہم سے آگے جاچکے ہیں اورایمان والوں کے لئے ہمارے دلوں میں کھوٹ نہ پیدا کردے۔اے ہمارے رب! بے شک تُو بڑا مہربان رحم کرنا والا ہے۔ اے ہمار ے رب! ہمیں بخش دے، ہم پررحم فرما اورمعاف کردے اورعزت دے، اورہم سے درگزر فرما اسے جسے تو جانتا ہے۔بےشک تو وہ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ اورتُو یا اللہ سب سے زیادہ عزت اوربزرگی والا ہے۔صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ اس لئے جو شخص بیت اللہ کا حج یاعمرہ کرے تواس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے اورجوکوئی خوشی سے بھلائی کرے تو بےشک اللہ تعالیٰ قدردان اور جاننے والا ہے۔
تیسرا چکرصفا سے مروہ تک کی دعا
اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اکبر اللّٰہ اکبر و لِلّٰہِ الْحَمْد ط رَبَّنَا اَتْمِمْ لَنَا نُورَ نَا وَغْفِرلَنَا اِنَّکَ عَلیٰ کُلِّ شیئٍ قدیر ط اللَّھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الْخَیْرَ کُلَّہٗ عَاجِلَہٗ وآجِلَہٗ وَأَسْتَغْفِرُکَ لِذَنْبِیْ وَاسْئَلُکَ رَحْمَتَکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمین۔ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاعْفُ وَتَکَرَّمٌ و تَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ اِنَّکَ تَعْلَمُ مَالَا نَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ الْاَعَزُّ الْاَکْرَامْ ط رَبِّ ذِدْنِی عِلْمًا وَّ لَا تُزِعْ قَلْبِی بَعْدَ اِذْھَدَ یْتَنِی ط وھَبْ لی مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃً اِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَّابْ ط اَللّٰھُمَّ عَافِنِی فِی سَمْعِیْ وَ بَصَرِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ ط اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنَ عَذَابِ الْقَبْرِط لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْن ط اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ اَللَّھُمَّ اِنِّی اَعُوْذبِکَ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَبِمُعَا فَاتِکَ مِنْ عُقُوبَتِکَ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْکَ لَاأُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا أَثْنَیْتَ عَلیٰ نَفْسِکَ فَلَکَ الْحَمْدُ حَتّیٰ تَرْضیٰ ط اِنَّ لصَّفَاوَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَآئِرِاللّٰہ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَوِاعْتَمَرَفَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ أَنْ یَّطَّوَّفَ بِھِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْراً فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکِرٌ عَلِیْمٌ۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔ اور سب تعریفیں اسی کے لئے ہیں۔ اے ہمارے رب! ہمارے لئے ہمارے نور کو پورا فرمادے اور ہمیں بخش دے، بیشک توہرچیز پر قادر ہے۔ یا اللہ میں تجھ سے ہرچیز کی بھلائی چاہتا ہوں، اس کو ابھی کردے یا بعد میں۔ میں تجھ سے اپنے گناہوں کی معافی چاہتا ہوں۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میں تجھ سے تیری رحمت کا سوال کرتاہوں۔ اے ہمارے رب ہمیں بخش دے، ہم پر رحم فرما اورمعاف کردے اورعزت دے اوردرگزر فرما۔ اس سے جسے تو جانتا ہے بے شک تو وہ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔اورتو یا اللہ سب سے زیادہ بزرگی والا ہے۔ اے رب تو میرے علم میں اضافہ کر۔ اور مجھ کو ہدایت دینے کے بعد میرے دل میں کھوٹ پیدا نہ کر۔ اپنی طرف سے مجھے رحمت عطا فرما۔ بیشک تو سب سے زیادہ عطا کرنے والا ہے، اے اللہ مجھ کو میری آنکھ اور کان میں عافیت دے، تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، یا اللہ میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ تو پاک ہے میں ہی ظالموں میں سے ہوں۔ اے اللہ میں تیرے نام کے ساتھ کفر سے اور فقر سے پناہ مانگتا ہوں۔ اوراس بات سے بھی تیری پناہ میں آتا ہوں کہ تیری اتنی تعریف نہ کرسکوں جتنی کہ تو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔ تمام تعریفیں تیرے لئے ہی ہیں، یہاں تک کہ تو راضی ہوجائے۔ صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ اس لئے جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرکے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے اورجوکوئی خوشی سے بھلائی کرے تو بےشک اللہ تعالیٰ قدردان اورجاننے والا ہے۔
چوتھا چکر مروہ سے صفا تک کی دعا۔
اَللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہُ اَکْبَر وَلِلّٰہُ الْحَمْد ط اللّھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَا تَعْلَمُ وَ اَسْتَغْفِرُکَ مِنْ کُلِّ مَاتَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوبِ ط لَااِ لَہَ اِلَّا اللّٰہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰہِ الصَّادِقُ الْوَعْدِ الْاَمِین ط اللّٰھُمَّ اِنِّی أَ سْعَلُکَ کمََا ھَدَیْتَنِیْ لِلْاِ سْلَام۔ أَنْ لَّا تَنْزِعَہٗ مِنِّی حَتّٰی تَتَوَفَّانِیْ وَاَنَا مُسْلِمٌ ط اَللَّھُمَّ اجْعَلْ فِی قَلْبِیْ نُوراً وَفِی سَمْعِی نُوراً وَفِی بَصَرِی نوراً ط اَللّٰھُمَّ اشْرح لِیْ صَدْرِیْ وَیَسِّرْلِی اَمْرِیْ وَاَعُوُذُبِکَ مِنْ شَرِّ وَسَاوِسِ الصَّدْرِ۔ وَشَتَاتِ الْاَمْرِ وَفِتْنَۃِ الْقَبر۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَا یَلِجُ فِی الَّیلِ وَشَرِّ مَایَلِجُ فِی النَّھَارِ ومِنْ شَرِّ مَا تَھُبُّ بہٖ الرِّیَاحُ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ط سُبْحَانَکَ مَاعَبَدْ نٰکَ حَقَّ عِبَادَتِکَ یَااَللّٰہُ۔ رَبِّ اغْفِرْ وَ اَرْحَمْ وَاعْفُ وَ تَکَرَّمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ اِنَّکَ تَعْلَمُ مَالَا نَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ الْاَعَزُّ الْاِکْرَام ط اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائٓرِاللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَوِاعْتَمَرَوَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْراً فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکِرٌ علیمٌ۔
اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے اور سب تعریفیں اللہ کے ہی کے لئے ہیں۔ اے اللہ میں تجھ سے وہ بھلائی مانگتا ہوں جس کو تو جانتا ہے اور تجھ سے برائی سے پناہ مانگتا ہوں جس کو تو جانتا ہے۔ اور ہر چیز کی بخشش مانگتا ہوں جس کو تو جانتا ہے۔ اور ہرچیز کی بخشش مانگتا ہوں جو کہ تو جانتا ہے۔ یقیناً تو پوشیدہ چیزوں کو جاننے والا ہے۔ اللہ کے سوا کوئی عباد ت کے لائق نہیں، جو بادشاہ ہے اور واضح حق ہے۔ محمد ؐ اللہ کے رسول ہیں، جو وعدے کے سچے، امانت دار ہیں۔ اے اللہ جیسا کہ تو نے مجھے اسلام کی ہدایت دی ہے۔میں تجھ سے یہ بھی مانگتا ہوں کہ یہ مجھ سے میری موت سے پہلے چھین نہ لینا۔ مجھے موت آئے اس حال میں کہ میں مسلمان ہوں۔ اے پروردگار! میرے دل، کانوں آنکھوں اور سینے میں نور بھردے، یا اللہ! میرا سینہ کھول دے اور میرے معاملات کوآسان کردے۔ میں سینے کے وسوسوں، معاملات کی خرابی اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس چیز کے شرسے جو رات میں داخل ہوتی ہے اور اس چیز کے شر سے جو رات میں داخل ہوتی ہے اور اس چیز کے شر سے جو دن میں داخل ہوتی ہے، اوراس چیز کے شر سے جو ہوائیں اڑاتی ہیں، اے رحم کرنے والوں میں سے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، رحم فرما۔ یا اللہ تُو ہر عیب سے پاک ہے۔ ہم سے تیری عبادت کا حق ادا نہیں ہوسکا، اے اللہ تُو ہرعیب سے پاک ہے ہم تیرے ذکر کا حق ادا نہیں کرسکے۔ اے پروردگار! تُو بخش دے، رحم فرما اور معاف کردے۔ تُو ہمیں عزت دے اور درگزر فرما اس سے جو تُو جانتا ہے۔ یقینًا تُو وہ جانتا ہے جوہم نہیں جانتے۔ بےشک تُو اے اللہ سب سے زیادہ عزت و تکریم والا ہے، بلاشبہ صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ اس لئے جو شخص بیت اللہ شریف کاحج یا عمرہ کرے اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ دونوں کا طواف کرے اورجو شخص خوشی سے بھلائی کرے تو بے شک اللہ تعالیٰ قدردان اورجاننے والا ہے۔
پانچواں چکر صفا سے مروہ تک کی دعا
اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَللّٰہُ الْحَمْد ط سُبْحَانَکَ مَاشَکَرْنَاکَ حَقَّ شُکْرِکَ یَا اَللّٰہ ط اَللّٰھُمَّ حَبِّبْ اِلَیْنَا الْاِیْمَانَ وَزَیِّنْہُ فِی قُلُوبِنَا وَکَرِّہْ اِلَیْنَا الْکُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَ الْعِصْیَانَ وَاجْعَلْنَا مِنَ لرَّاشِدِینَ ط رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاعْفُ وَتَکَرَّمْ وَ تَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمْ اِنَّکَ تَعْلَمُ مَالَا نَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ الْاَعَزُّ الْاَکْرَمْ۔ اَللّٰھُمَّ قِنِی عَذَابَکَ یَومَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ ط اَللّٰھُمَّ اَھْدِنِی بِالْھُدیٰ وَنَقِّنِی بِالتَّقْویٰط وَغْفِرْلِیْ فِی الْاٰخِرَۃِ وَالْاُولیٰط اَللّٰھُمَّ ابْسُطْ عَلَیْنَا مِنْ بَرَکَاتِکَ وَرَحْمَتِکَ وَفَضْلِکَ وَرِزْقِکَ ط اللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ النَّعِیْمَ الْمُقِیمَ الَّذِی لَایَحُوْلُ وَلَا یَزُوْلُ اَبَداً۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوراً وَّفِی بَصَرِی نُوراً وَ فِی لِسَانِیْ وَّعَنْ یَّمِینِیْ نوراً وَّمِنْ فَوقِیْ نُوراً وَاجْعَل فِی نَفْسِیْ نواً وَّعَظِّمْ لِیْ نُواً رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ وَیَسِّرلِی اَمْرِیْ ط اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَارِاللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ شَعَائِرِ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ أَ نْ یَّطَّوَّفَ بِھِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْراً فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکِرٌ عَلِیْمٌ۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اورسب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ اے اللہ تو ہر عیب سے پاک ہے۔ تیری شان کس قدر بلند ہے۔ یا اللہ ہمیں ایمان کی محبت عطا فرما اور ہمارے دلوں کو ایمان کی روشنی سے منور کردے اور ہمیں کفر، فسق و فجور اور نافرمانی سے متنفر کردے اور ہمیں ہدایت پانے والوں میں شامل فرما۔ اے ہمارے پروردگار تو بخش دے، رحم فرما اور معاف کردے۔ ہمیں عزت دے اور درگز فرما اسے جو تو جانتا ہے۔ بے شک جو تو جانتا ہے وہ ہم نہیں جانتے۔ یقینًا تو اے اللہ سب سے زیادہ عزت و تکریم والاہے۔ اے اللہ مجھے عذاب سے بچا جس دن تو اپنے بندوں کو دوبارہ زندہ کرے گا۔ اے اللہ میں تجھ سے باقی رہنے والی ایسی نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ تو بدلیں اورنہ ختم ہوں۔ اے اللہ میرے دل، کان، آنکھ اورزبان کو منورکردے، میرے دائیں، اوپر نورہی نور کردے۔ میری جان میں نور پیدا کردے اورمیرے لئے نور کو بڑا کردے۔
یا اللہ میرا سینہ کھول دے اور میرے معاملات کوآسان کردے۔ بلاشبہ صفا اورمروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں، اس لئے جو شخص بیت اللہ شریف کا حج یا عمرہ کرے اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ دونوں کا طواف کرے اورجوخوشی سے بھلائی کرے تو بے شک اللہ تعالیٰ قدردان اورجاننے والا ہے۔
چھٹا چکر مروہ سے صفا تک کی دعا
اللّٰہُ اَکْبَرْ اللّٰہُ اکبر اللّٰہُ اَکْبَرْ ولِلّٰہُ الْحَمْد ط لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰـہُ وَحْدَہٗ صَدَقَ وَعْدَہٗ نَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَذَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہٗ لَاِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَلَانَعْبُدُ اِلاَّ اِیَّاہٗ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّینَ وَلَوکَرِہَ الْکافِرُون ط اللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الْھُدیٰ والتُّقٰی وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی ط اللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَالَّذِی تَقُوْلُ وَخَیراً مِمَّا نَقُول ط اللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّۃَ وَاَعُوذُبِکَ مِنْ سَخَطِکَ وَالنَّارِ وَمَا یُقَرِّبُنِی اِلَیْھَا مِن قَولٍ اَو فِعْلٍ اَوْعَمَلٍ ط اَللّٰھُمَّ بِنُورِکَ اَھْتَدَیْنَا وَ بِفَضْلِکَ اسْتَغْنَیْنَا وَفِی کَنَفِکَ وَاِنْعَامِکَ وَعَطَائِ کَ وَاحْسَانِکَ اصْبَحْنَا وَأَمْسَیْنَا ط اَنْتَ الْاَوَّلُ فَلَا قَبْلَکَ شَیْئٌ وَالْاَخِرُ فَلَابَعْدَکَ شَیْیٌٔ وَالظَّاھِرُ فَلاَ شَیٌٔ فَوْقَکَ ط وَالْبَاطِنُ فَلَاشَیئٍ دُونِکَ ط نَعُوذُبِکَ مِنَ الْاِفْلَاسِ وَالْکَسَلِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وفِتْنَۃِ الْغِنیٰ وَنَسْئَلُکَ الفَوْزَ بِالجَنَّۃِ ط رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاعْفُ وتَکَرَّمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعلَمُ اِنَّکَ تَعلَمَ مَا لَا نَعْلَمُ ط اِنَّکَ اَنتَ اللّٰہُ اَلْاَعَزُّالْاَکْرَمْ ط اِنَّ الصَّفَا وَالمَروَۃَ مِنْ شَعَائِرِاللّٰہُ فَمَنْ حَجَّ الْبَیتَ أَوِعتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ أَنْ یَّطَّوَّفَ بِھِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْراً فَاِنَّ اللّٰہَ شاکرٌ عَلیمٌ۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔اللہ سب سے بڑا ہے۔ اورتمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔وہ اکیلا ہے، اس نے اپنا وعدہ سچ کردکھایا۔ اس نے اپنے بندے کی مدد کی اور اکیلے نے تما م لشکروں کو شکست دی۔ اللہ کے سوا کے کوئی عباد ت کے لائق نہیں۔ ہم اسی کے لئے دین کو خالص سمجھتے ہوئے صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں۔ اگرچہ کافر اس کو ناپسند ہی کریں۔ اے میرے پروردگار میں تجھ سے ہدایت تقویٰ پاک دامنی اور غنا مانگتا ہوں۔اے اللہ تیرے ہی لئے وہ تعریفیں ہیں جو ہم کرتے ہیں اور اس سے بھی بہتر تعریفیں جو ہم کرتے ہیں۔ اے اللہ میں تیری رضا اورجنت چاہتا ہوں، اور تیرے غضب اورآگ سے پناہ مانگتا ہوں۔ اورہر وہ چیز جو قول، فعل اورعمل سے مجھے اس کے قریب کردے۔ پروردگار تیرے نور ہی کے ذریعہ ہم نے ہدایت پائی ہے اور تیرے فضل ہی سے ہم غنی ہوئے اورتیرے انعام، عطا، احسان اورمہربانی سے ہم نے صبح و شام کی ہے۔ توہی سب سے اول ہے کہ تجھ سے پہلے کوئی چیز نہ تھی، تو ہی سب سے آخر ہوگا کہ تیرے بعد کوئی چیز نہ تھی۔ تو ہی سب سے آخر ہوگا کہ تیرے بعد کوئی چیز نہ ہوگی۔ تو ہی ظاہر ہے کہ تیرے اوپر کوئی چیزنہیں، توہی باطن ہے کہ تیرے علاوہ کوئی چیز نہیں۔ہم تجھ ہی سے مفلسی، کاہلی، عذاب قبر اور تونگری کے فتنہ سے پناہ مانگتے ہیں اورجنت میں کامیابی چاہتے ہیں۔ اے پروردگار تو بخش دے، رحم کر اورمعاف کردے، توہمیں عزت دے اوردرگزر فرما اس سے جو تو جانتا ہے۔ تو یقینًا وہ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بےشک تو اے اللہ سب سے زیادہ عزت وتکریم والاہے۔ بلا شبہ صفا اورمروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں، اس لئے جو شخص بیت اللہ کاحج یاعمرہ کرے، اس پر کوئی گناہ نہیں کہ دو دونوں کا طواف کرے اورجو شخص خوشی سے بھلائی کرے تو بےشک اللہ تعالیٰ قدردان، جاننے والا ہے۔‘‘
ساتواں چکر صفا سے مروہ تک کی دعا۔
اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ کبیراً وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ ط کَثِیراً اللَّھُمَّ حَبِّبْ اِلیَّ الِایْمانَ وزَیِّنْہٗ فِی قَلْبِی وَ کَرِّہْ اِلَیَّ الْکُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَ الْعِصْیَانَ وَاجْعَلْنِی مِنَ الرَّاشِدِینَ ط رَبِّ اغْفِر وَارْحَمْ وَاعْفُ وَتَکَرَّمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ اِنَّکَ تَعْلَمُ مَالَا نَعْلَمُ اِنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ الْاَ عْزُّ الْاَکْرَمُ۔ اللّٰھُمَّ اخْتِمَ بِالْخَیراَتِ اٰجَالَنَا وَحَقِّقْ بِفَضْلِکَ اٰمَالَنَا وَسَھِّلْ لِبُلُوغِ رِضَاکَ سُبُلَنَا وحَسِّنْ فی جَمِیْعِ الْاَحْوَالِ اَعْمَالَنَا۔ یَا مُنْقِذَالْغَرْقیٰ ط یَا مُنْجِیَ الْھَلْکیٰٰ ط یَا شَاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ۔ یَا مُنْتَھیَ کُلِّ شَکْویٰ۔ یَا قَدیْمَ الْاِحْسَانِ یَا دَائِمَ الْمَعْرُوفِ۔ یَا مَنْ لَا غَنِیَّ بِشَیئٍ عَنْہُ وَلَا بُدَّ لِکُلِّ شیئٍ مِنْہُ۔ یَامَنْ رِزْقُ کُلِّ شَیئٍ عَلَیْہِ وَمَصِیرُ کُلِّ شَیئٍ اِلَیْہِ۔اَللَّھُمَّ تَوَفَّنَا مُسْلِمِینَ وَالْحِقْنَا بِالصَّالِحِیْنَ غَیْرَ خَزَایَا وَلَا مَفْتُونِیْنَ۔ رَبِّ یَسِّر۔ رَبِّ اَتْمِمْ بِالْخَیرِ۔ اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِاللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَوِاعْتَمَرَ فَلَا جُنَاَح عَلَیہِ أَنْ یَّطَّوَّفَ بِھِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْراً فَاِنَّ اللّٰہَ شَاکرٌ عَلِیْمٌ۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔اللہ سب سے بڑا ہے۔اوریقینا اللہ سب سے بڑا ہے اورکثرت کے ساتھ ساری تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں، اے اللہ میرے لئے ایمان کو محبوب بنادے اورمیرے دل میں اس کی چاہت پید اکردے اورمیرے لئے کفر، فسق وفجور اورنافرمانی کی ناپسند بنادے اورہدایت پانے والوں میں شامل کرلے پروردگار تو بخش دے، رحم کراورمعاف کردے اور ہمیں عزت دے اوردرگزر فرما اس سے جو تُو جانتا ہے یقینًا تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے بے شک تُو اے اللہ سب سے زیادہ عزت وتکریم والا ہے۔
اے پروردگار! تُوہماری زندگیوں کا بھلائیوں کے ساتھ خاتمہ فرما۔ اوراپنی مہربانی سے ہماری امیدوں کو پورا کردے اور اپنی رضا مندی بھیج کرہمارے راستے آسان کردے اورتمام حالات و احوال میں ہمارے اعمال عمدہ بنادے، اے غرق شدہ کو بچانے والے، اے ہلاک شدہ کو نجات دینے والے،اے ہرچھپی ہوئی چیز کو دیکھنے والے، اے منتہائے ہر شکوہ شکایت، اے ازل ہی سے احسان کرنے والے، اے بھلائیوں کے قائم و دائم رکھنے والے، اے وہ ذات کریم کہ جس سے کسی چیز میں بے پرواہی نہیں برتی جاسکتی اور ہرچیز میں اسی کی حاجت کی ضرورت ہے۔ اے وہ ذات اقدس کہ ہر چیز کارزق اسی کے ذمہ ہے اور ہرچیز کو اسی کی طرف لوٹنا ہے۔ اے پروردگار میں ہراس برائی سے تیری پناہ میں آتا ہوں جو تیری طرف سے ہم تک پہنچے اور ہر اس برائی سے بھی جس کوتو ہم سے روک دے تیری ہی پناہ چاہتا ہوں۔ اے پروردگار ہمیں مسلمان ہونے کی حالت میں وفات دینا اورہم کو نیک لوگوں کے ساتھ ملانا کہ نہ تو ہم رسوا ہوں اورنہ آزمائش میں پڑیں۔ اے ہمارے پروردگار ہمارے لئے آسانی پید افرما، ہمیں تنگی میں نہ ڈال۔ یارب تو بھلائی کے ساتھ خاتمہ کر۔ بلاشبہ صفا مروہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔اس لئے جو شخص بیت اللہ شریف کا حج یا عمرہ کرے اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ دونوں کا طواف کرے اورجو شخص خوشی سے بھلائی کرے توبیشک اللہ تعالیٰ قدردان جاننے والا ہے۔
صفا مروہ کی سعی کے بعد عمرہ کے کل افعال ختم ہوئے۔ اس کے بعد مسجد الحرام سے باہر آکر سر کے بال کتروائیں اور اپنا احرام اتار دیں اور نہا دھو کر معمول کے مطابق کپڑے پہن لیں۔
عمرہ کی واپسی پر پیارے آقا ومطاع حضرت محمد مصطفی ﷺ کے روضہ مبارک پر جاکر آخری بار دعاکریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو بار بار خدا تعالیٰ کے گھر کا طواف کرنے اور دیارِ حبیب حاضر ہونے کی توفیق بخشے۔
آخر میں یہ دُعا پڑھیں!
اَللَّھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ بِنُورِ وَجْھِکَ اَنْ تَغْفِرَلِی وَلِجَمِیْعِ اَھْلِ بَیْتِی وَاَحِبَّائِٓی وَلِنَاشِرِ ھٰذِہِ الْاَدْعِیَۃِ وَلِوَالِدِہٖٖ وَ لِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِنٰتِ مَغْفِرَۃً لاَّ تُغَادِرُ ذَنْبًا وَّ تُدْخِلَنَا الْجَنَّۃَ جَمِیعاً بِغَیْرِ حِسَابْ۔ اَللّٰھُمَّ اَعِذْنَا جَمِیعاً مِّنْ ھَمَزَاتِ الشَّیٰطِینِ وَاَمْتِنَا وَاَمْتِھُمْ مَّعَ الْاِ یْمَانِِ عَلیٰ مَحَبَّتِکَ وَمَحَبَّۃِ نَبِیِّکَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ وَسُنَّتِہٖٖ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
ترجمہ:یااللہ! میں دُعا کرتا ہوں تجھ سے بطفیل تیرے نور ذات کے،تو مجھے اورمیرے سارے خاندان اور سب دوستوں اوران تمام دعاؤں کے ناشر اور اس کے والدین اوراہل وعیال، کل مومن مرد اور عورتوں کو بخش دے۔ ایسی بخشش جو کسی گناہ کو باقی نہ چھوڑے اور ہم سب کو بغیر حساب کے جنت میں داخل فرما۔ یااللہ! ہم سب کو شیطان کے شر سے محفوظ رکھ۔ اورہم سب کاایمان کے ساتھ خاتمہ بالخیر فرما۔ اپنی اور اپنے نبی کریم ﷺ کی محبت اوران کی سنت پر چلنے کی توفیق بخش۔آمین
حرفِ آخر
مَیں نے یہ چھوٹا سا کتابچہ اس لئے تحریر کیا ہے کہ میرے بھائی بہنوں کے لئے عمرہ کی ادائیگی اور مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ میں زیارتوں کے کرنے میں آسانی ہوسکے۔ اس کتابچہ کی تیاری میں محترم عبدالرشید صاحب آرکیٹیکٹ کی کتاب ’’عمرہ اورحج‘‘ نیز بعض دیگر کتب میں سے دعائیں اور ضروری ہدایات اکٹھی کی گئی ہیں۔ محترم عبدالرشید صاحب کی کتاب کو پڑھنے سے حج اور عمرہ کے ادا کرنے میں کافی حد تک سہولت حاصل ہوجاتی ہے۔ جن احباب نے حج کا فریضہ ادا کرنا ہو تو ان کے لئے کتاب ’’ حج اورعمرہ‘‘ ایک بہت مفید کتاب ہے۔
اس کتاب کی اشاعت کا خرچ میرے بیٹے سید زین العابدین گُل خان نے ادا کیا۔ اس کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ اللہ تعالیٰ اس کے مال وعزت میں برکت ڈالے۔ آمین
نیز درخواست ہے کہ جب بھی خدا تعالیٰ آپ کو دیارِ حبیب جانے کی توفیق بخشے تو وہاں اپنی دعاؤں میں ہمیں بھی یاد رکھیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کاہر طرح سے حامی و ناصرہو۔آمین