مجلس انصاراللہ برطانیہ کے چالیسویں سالانہ اجتماع کا بابرکت انعقاد

(مطبوعہ رسالہ انصارالدین نومبرودسمبر 2023ء)

مجلس انصاراللہ برطانیہ کے چالیسویں سالانہ اجتماع کا بابرکت انعقاد

سیّدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا برطانیہ اور چند دیگر ممالک کے اجتماعات سے
بیک وقت براہ راست اختتامی خطاب ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے توسّط سے دنیابھر میں نشر کیا گیا

انصار سے (اردو اور انگریزی میں) لیا جانے والا تاریخی عہد
علمائے سلسلہ کی تربیتی تقاریر ۔ چیرٹی معلوماتی پروگرام۔
3ہزار 430؍انصار سمیت کُل 3568؍افراد کی شمولیت

(رپورٹ: محمود احمد ملک + محمد اسحاق ناصر)

مجلس انصار اللہ بر طانیہ کا چالیسواں سالانہ اجتماع مور خہ 7,6 اور 8 ؍اکتوبر 2023ء بروز جمعہ، ہفتہ، اتوار مسجد بیت الفتوح مورڈن کے احاطہ میں نہایت کامیابی سے منعقد ہوا۔ سیّدنا امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سالانہ اجتماع کے اختتامی اجلاس میں بنفسِ نفیس رونق افروز ہوئے اور اردو زبان میں بصیرت افروز اختتامی خطاب فرمایا۔ یہ خطاب ایم ٹی اے کے مواصلاتی رابطوں کے توسّط سے پوری دنیا میں براہ راست سنا اور دیکھا گیا۔ یاد رہے کہ مجلس انصاراللہ امریکہ اور فرانس نے بھی ان ہی ایام میں اپنے اجتماعات کا انعقاد کیا اور آج کے اختتامی اجلاس میں آن لائن شمولیت اختیار کی۔ چنانچہ ایم ٹی اے کی سکرین پر برطانیہ کے علاوہ امریکہ اور فرانس سے بھی مجلس انصاراللہ کے اجتماع کے مناظر دکھائے جا تے رہے۔
حضورِ انورایدہ اللہ تعالیٰ کی چار بج کر سات منٹ پر مسجد بیت الفتوح کے احاطے میں تشریف آوری ہوئی۔ مکرم ڈاکٹر چودھری اعجاز الرحمٰن صاحب صدر مجلس انصار اللہ برطانیہ، مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب ناظم اعلیٰ اجتماع و نائب صدر صف دوم اور محترم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعتہائے احمدیہ برطانیہ نے حضور پُر نور کا استقبال کیا۔ بعد ازاں مسجد بیت الفتوح کے صحن میں مختلف گروپس کی صورت میں حضور انور کے ساتھ تصاویر بنوانے کی سعادت حاصل کی گئی۔ ان میں زعماء مجالس، نیشنل عاملہ مجلس انصار اللہ، ریجنل ناظمینِ اعلیٰ، عَلَمِ انعامی حاصل کرنے والی مجلس Dudley کی عاملہ، بہترین ریجن قرار پانے والے بیت الفتوح ریجن کی عاملہ اور اجتماع کمیٹی کے گروپس شامل تھے۔
قریباً سوا چار بجے حضورِ انور مسجد بیت الفتوح میں تشریف لائے اور نماز ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد چار بج کر۵۵ منٹ پر حضورانور پُرجوش نعروں کی گونج میں طاہر ہال میں داخل ہوئے اور کرسیٔ صدارت پر رونق افروز ہوئے۔ اختتامی اجلاس کی کارروائی کا آغازتلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم حافظ طیب احمد صاحب نے سوۃ الجمعۃ کی پہلی پانچ آیات کی تلاوت اور ان کا انگریزی زبان میں ترجمہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ بعد ازاں حضورانور کی اقتدا میں تمام شاملین نے انصار اللہ کا عہد دہرایا۔ اس کے بعد مکرم منیرعودہ صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا عربی قصیدہ

یَا عَیْنَ فَیْضِ اللہِ وَ الْعِرْفَانٖ
یسْعیٰ اِلَیْکَ الْخَلْقُ کَالظَّمْاٰنٖ

میں سے منتخب اشعار پیش کیے۔ ان اشعار کا انگریزی ترجمہ مکرم ٹومی کالون صاحب کو پیش کرنے کی سعادت ملی۔ بعد ازاں مکرم عمر شریف صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے اردو منظوم کلام بعنوان ’’شان اسلام‘‘ میں سے چند منتخب اشعار خوش الحانی سے پیش کیے۔ ان اشعارکا آغاز درج ذیل شعر سے ہوا:

وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نُور سارا
نام اُس کا ہے محمدؐ ، دلبر مِرا یہی ہے

بعد ازاں ڈاکٹرچودھری اعجاز الرحمٰن صاحب صدر مجلس انصار اللہ برطانیہ نے سالانہ اجتماع کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجلس انصار اللہ برطانیہ بہت خوش قسمت ہے کہ حضور انور نے ایک مرتبہ پھر ہمارے اجتماع کو اپنی تشریف آوری کے ساتھ رونق بخشی۔ خاکسار مجلس انصار اللہ کی طرف سے حضورانور کا تہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے کہ حضورانور نے ہماری کمزوریوں کے باوجود ہم پر یہ خاص شفقت فرمائی اور ہماری حوصلہ افزائی فرمائی۔
مکرم صدر صاحب نے رپورٹ میں بتایا کہ امسال ہمارے اجتماع کا مرکزی عنوان ’حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے اغراض و مقاصد‘ تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال ۱۴۵؍ مجالس میں سے ۱۳۲؍مجالس اور تمام ۱۸؍ریجنز نے اپنے مقامی اجتماعات منعقد کرنے کی توفیق پائی۔
مکرم صدر صاحب نے بتایا کہ نیشنل اجتماع کے تینوں دن باجماعت نمازوں کے علاوہ نماز تہجد اور درس القرآن کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔ اجتماع کا افتتاح جمعے کے روز مکرم امیر صاحب نے ساڑھے چار بجے کیا۔ اجتماع کے دوران علمائے سلسلہ نے مختلف عناوین پر مؤثر سیرحاصل تقاریر کیں جنہوں نے اپنی تقاریر میں خلافت کی برکات بھی بیان کیں۔ علمی و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ کئی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا جن میں سائیکلنگ کی اہمیت اور اس کے فوائد، صحت مند طرزِزندگی، رشتہ ناطہ، مالی قربانی کی اہمیت اور قرآن کریم میں بیان شدہ پیشگوئیاں اور سائنسی نکات وغیرہ شامل تھے۔ اسی طرح ناصر ہال میں مختلف قسم کی نمائشیں بھی لگائی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ انصار اللہ کی دلچسپی کے لیے پینل ڈسکشن پروگرامز بھی منعقد کیے گئے جو ’بعثت حضرت مسیح موعودؑ اور ہماری ذمہ داریاں‘، ’مجلس انصاراللہ یوکے کے خدمت انسانیت کے پروجیکٹس‘ اور’جماعت کا پیغام پھیلانے میں چیریٹی واک کا کردار‘ کے عناوین پر تھے۔
مکرم صدر صاحب نے ناظمِ اعلیٰ اجتماع مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بھر پور محنت اور لگن کے ساتھ اس اجتماع کو کامیاب بنایا۔ نیز مکرم امیر صاحب یوکے اور مکرم افسر صاحب جلسہ سالانہ کا بھی ان کے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ آخر پر مجلس انصارا للہ یوکے کی طرف سے حضورانور کی خدمت میں دعا کی درخواست کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حضورانور کی منشائے مبارک کے مطابق چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
بعد ازاں مکرم محمد محمود خان صاحب قائدعمومی مجلس انصاراللہ برطانیہ نے امسال مجلس انصار اللہ برطانیہ میں بہترین قرار پانے والی قیادت Dudley کے علم انعامی حاصل کرنے کا اعزاز پانے کا اعلان کیا اور مذکورہ مجلس کے قائد اور دیگر منتظمین نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے دستِ مبارک سے علم انعامی وصول کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
حضورانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے خطاب کا آغاز ۵ بج کر ۲۳ منٹ پر ہوا اور ۶ بج کر ۴ منٹ تک جاری رہا۔ اپنے خطاب کے اختتام سے قبل حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ گذشتہ ہفتہ (اجتماع کے موقع پر) مَیں نے خدام سے عہدلیا تھا۔ خدام الاحمدیہ کے ذمہ اوّل توخدمت خلق کا کام دیا گیا تھا لیکن بعد میں ان سے تبلیغ اسلام کی خدمت بھی لی گئی لیکن اصل میں تو یہ کام انصار اللہ کا بھی ہے اس لیے یہ عہد اب میں دوبارہ صدر صاحب انصار اللہ پاکستان کی تجویز پر کہ حضرت مصلح موعودؓ کی خواہش تھی کہ ہرموقع پر یہ عہد دہرایا جائے اب دوبارہ دہرا رہا ہوں۔ بعد ازاں حضور انور نے اردو اور پھر انگریزی میں یہ عہد دہرایا اور دعا کی کہ اللہ ہمیں یہ عہد بھی پورا کرنےکی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
اس کےبعد حضورِ انور نے دعا کروائی۔ بعدازاں حاضری کے حوالے سے فرمایا کہ صدر صاحب کی اطلاع کے مطابق اجتماع پر انصار کی حاضری ۳۴۳۰؍ہے جبکہ ۱۳۸؍مہمانان ہیں۔ کُل حاضری ۳۵۶۸؍ ہے۔ حضورِ انور نے اس حاضری کو مزید بہتر کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطاب کا مکمل متن اسی شمارے کی زینت بنایا جارہا ہے۔
مور خہ 6 ؍اکتوبر بروز جمعۃ المبارک شام 04:30 بجے پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی اور مکرم امیر صاحب یو کے اور مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ برطانیہ نے لوائے انصار اللہ اور برطانیہ کا قومی پرچم لہرایا اور دعا کروائی۔ اس کے معاً بعد مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر یو کے کی صدارت میں افتتاحی اجلاس کی کارروائی شروع ہو گئی۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ مکرم چوہدری اعجاز الرحمٰن صاحب کی اقتدا میں انصار نے اپنا عہد دہرایا جس کے بعد سید نا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام ترنم سے پیش کیا گیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر کی اور دعا کروائی۔
پہلے اجلاس کی کارروائی مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب نائب صدر صف دوم کی صدارت میں عمل میں آئی۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم وسیم احمد فضل صاحب مربی سلسلہ نے ’’وقت تھا وقت مسیحا، نہ کسی اَور کا وقت‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی ۔ مکرم ڈاکٹر عزیز حفیظ صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ برطانیہ نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت خلق‘‘ (Promised Messiah’s services to Humanity) کے موضوع پر انگریزی میں تقریر کی۔ اعلانات کے بعد یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ سات بجے شام مغرب وعشاء کی نمازیں ادا کی گئیں جس کے بعد کھانا پیش کیا گیا۔ اور اس طرح اجتماع کی پہلے روز کی کارروائی بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوئی۔
اجتماع کے دوسرے روز 7 ؍اکتوبر بروز ہفتہ دن کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے کیا گیا جس کے بعد نماز فجر ادا کی گئی اور درس ہوا۔ صبح 7:30 بجے ناشتہ پیش کیا گیا۔ دس بجے دوسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدازاں علمی و ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد عمل میں آیا۔ علمی مقابلہ جات طاہر ہال اور مسجد بیت الفتوح کے مختلف حصوں کے علاوہ مسجد کے مرکزی ہال میں بھی منعقد ہوئے جبکہ ورزشی مقابلہ جات مسجد بیت الفتوح کے بالمقابل گراؤنڈمیں ہوئے۔ مقابلہ جات میں انصار نے کثیر تعداد میں ذوق وشوق سے حصہ لیا۔ علمی مقابلہ جات میں تلاوت، نظم، حفظ قصیدہ ، اردو اور انگریزی تیار شدہ و فی البدیہ تقریر کے مقابلہ جات شامل تھے ۔ اس کے علاوہ پیغام رسانی کا مقابلہ بھی ہوا۔ جبکہ ورزشی مقابلہ جات میں فٹ بال، والی بال، رسہ کشی ، کلائی پکڑ نا صف اول وصف دوم، سومیٹر اور پچاس میٹر کی دوڑ صف اول اور صف دوم شامل تھے۔ اسی طرح Strongman اور Skill test کے مقابلہ جات بھی صف اول اور صف دوم کے انصار کےلیے علیحدہ علیحدہ منعقد ہوئے ۔
اسی دوران مختلف جگہوں پر متعدد مفید ورکشاپس کا بھی انتظام کیا گیا تھا جن میں مالی قربانی کی اہمیت، رشتہ ناطہ، چھوٹے پیمانے پر کاروبار کیسے شروع کیا جاسکتا ہے؟، قرآن مجید میں مذکور پیش گوئیاں اور سائنسی حقائق ، ذیابیطس کے مرض کے متعلق مفید معلومات اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے راہنمائی وغیرہ شامل تھے۔ تبلیغ اور چیرٹی واک سے متعلق نمائشیں بھی لگائی گئی تھیں۔ نیز ہیومینٹی فرسٹ برطانیہ نے بھی اپنی نمائش کا انتظام ناصر ہال میں کیا ہوا تھا۔
دوپہر کے کھانے کے بعد دو بجے نماز ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئیں جس کے بعد مکرم چوہدری اعجاز الرحمٰن صاحب صدر مجلس انصار اللہ برطانیہ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم اور اس ترجمہ سے تیسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ نظم کے بعد مکرم صدر صاحب نے براعظم افریقہ میں قربانیوں کی تاریخ کے موضوع پر ایمان افروز تقریر کی جس میں حضرت صاحبزادہ عبد اللطیف صاحبؓ شہید اور ماضی قریب میں برکینا فاسو کے شہداء کی عظیم قربانیوں کا ذکر کیا۔
اس کے بعد انسانیت کی بھلائی کے لیے مجلس انصار اللہ برطانیہ کی طرف سے جاری منصوبہ جات کے عنوان پر ایک مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی ۔ شرکاء میں مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ کے علاوہ مکرم ظہیر احمد جتوئی صاحب نائب صدر اور مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب نائب صدر صف دوم شامل تھے ۔ مکرم او کا شا سامی صاحب نے میزبانی کے فرائض ادا کیے ۔ اس کے بعد مکرم ظہیر احمد جتوئی صاحب چیئر مین چیریٹی واک نے مغربی معاشرہ میں چیرٹی واک کے مثبت اثرات کے موضوع پر تقریر کی۔ بعدازاں انسانیت کی بھلائی کے لیے مجلس انصار اللہ برطانیہ کی طرف سے جاری منصوبوں کے حوالے سے ایک اَور مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جس کے شرکاء میں مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر یو کے کے علاوہ مکرم چودھری اعجاز الرحمان صاحب صدر مجلس انصاراللہ، مکرم ظہیر احمد جتوئی صاحب چیئرمین چیریٹی واک، مکرم مبشر احمد صدیقی صاحب اور مکرم عبد المنان اظہر صاحب شامل تھے۔ میزبانی کے فرائض مکرم رفیع احمد بھٹی صاحب نے ادا کیے ۔ اس مذاکرہ کے فوراً بعد تلاوت قرآن کریم سے چوتھے اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا جس کی صدارت مکرم مبارک احمد ظفر صاحب ایڈیشنل وکیل المال لندن نے کی۔ اس اجلاس میں پہلی تقریر بعنوان ’’ذکر حبیبؑ‘‘ مکرم مولا نا اخلاق احمد انجم صاحب مربی سلسلہ کی تھی۔ پھر مکرم ابراہیم اخلف صاحب سیکرٹری تبلیغ یوکے نے ’’حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عشق رسولﷺ‘‘ کے موضوع پر انگریزی میں تقریر کی۔ بعدازاں تقسیم انعامات کی کارروائی عمل میں آئی۔
نماز مغرب وعشاء سات بجے ادا کی گئیں جس کے بعد کھانا پیش کیا گیا۔
مؤرخہ 8 ؍اکتوبر بروز اتوار صبح ساڑھے دس بجے سالانہ اجتماع کے پانچویں اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کے بعد ’’ بعثت حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر ایک مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی جس کے شرکاء میں مکرم نصیر احمد قمر صاحب ایڈیشنل وکیل الاشاعت لندن اور مکرم ظہیر احمد خان صاحب مربی سلسلہ شامل تھے۔ مکرم منصور احمد ضیاء صاحب مربی سلسلہ نے اس مذاکرہ میں میزبان کے فرائض ادا کیے۔ تینوں علماء نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کے بعد آپ کے صحابہ نے اپنی زندگیوں میں جو پاک تبدیلیاں پیدا کیں، ان کے ایمان افروز واقعات بیان کیے اور انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی ۔ اس سلسلہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات سے اقتباسات بھی پیش کیے گئے۔ بعد ازں ’’برکات خلافت – ذاتی مشاہدات و تجربات‘‘ کے موضوع پر مکرم عابد وحید خان صاحب مرکزی پریس سیکرٹری نے انگریزی میں تقریر کی۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم مولانا عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر لندن نے کی اور خلافت کے حوالے سے اپنے ایمان افروز مشاہدات بھی بیان کیے۔ تقسیم انعامات کی تقریب کے بعد مکرم چودھری اعجاز الرحمان صاحب صدر مجلس انصاراللہ نے انصار سے خطاب کیا جس کے بعد اجتماع کا پانچواں اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
اس سال کے آغاز پر ہی مکرم صدر صاحب انصاراللہ نے مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب کو ناظم اعلیٰ اجتماع مقرر کر دیا تھا جنہوں نے سات نائب ناظمین اعلیٰ اور متعد دایڈیشنل نائب ناظمین اعلیٰ پر مشتمل اجتماع کمیٹی بنائی اور تمام شعبہ جات کے ناظمین بھی مقرر کئے اور کئی ماہ تک اجتماع کی تیاری کی گئی۔ الحمدللہ مجلس انصاراللہ کو ایک اَور کامیاب اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی۔
مسجد بیت الفتوح کے نو ر ہال میں انصار کے لیے رہائش کا وسیع انتظام کیا گیا تھا۔ اجتماع کے تینوں دن تمام انصار کے لیے کھانے کا بہت عمدہ انتظام موجود تھا نیز کھانے کا معیار بہت اعلیٰ تھا۔ اجتماع کے دوران ابتدائی طبی امداد کے لیے ہمہ وقت اطباء موجودر ہے۔ نیز ہو میو پیتھی ڈسپنسری میں بھی ہمہ وقت خدمت خلق جاری رہی۔ اللہ تعالیٰ رضاکارانہ خدمت کی توفیق پانے والے تمام افراد کو جزائے خیر سے نوازے اور شاملین اجتماع کی زندگیوں میں ان بابرکت ایّام کے ثمرات بھی ہمیشہ جاری رہیں۔ آمین

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں