مکرم ماسٹر عبدالقدوس صاحب کی شہادت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍اپریل 2012ء میں شائع ہونے والے ایک پریس ریلیز کے مطابق مکرم ماسٹر عبدالقدوس صاحب صدر محلہ نصرت آباد ربوہ پولیس اہلکاروں کے تشدّد کے باعث 30مارچ 2012ء کو بعمر 43سال راہ مولیٰ میں شہید ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل ربوہ کے محلہ نصرت آباد کے اشٹام فروش احمدیوسف…

استاذی المحترم پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب

(مطبوعہ رسالہ ’طارق‘ لندن 1993 ٕ) (تحریر: ناصر محمود پاشا) 1978ء میں جب ہم نے سکول کی پابندیوں سے کالج کی آزادی کی جانب قدم بڑھایا تو جہاں خوشی کا ایک بھرپور جذبہ ذہن میں موجزن تھا وہاں اس وقت کے اپنے کالج (تعلیم الاسلام کالج ربوہ) کے ماحول کو دیکھ کر دل میں شدید…

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا تاریخی انٹرویو

مجلس خدام الاحمدیہ یو کے کو صدسالہ خلافت جوبلی 2008ء کے موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ایک تاریخی انٹرویو کرنے کی سعادت حاصل ہوئی جو قریباً تین گھنٹہ دورانیہ پر مشتمل تھا۔ انٹرویو پینل مکرم صاحبزادہ مرزا فخر احمد صاحب، مکرم طارق احمد بی ٹی صاحب ، مکرم…

محترم لطف الرحمٰن شاکر صاحب اور محترم عبدالجبار صاحب

قادیان کے زمانہ سے جماعت کے ہسپتال کا نام حضرت خلیفۃ المسیح الاوّلؒ کے نام نامی پر نور ہسپتال رکھا گیا تھا۔ ہجرت کے بعد ربوہ میں بھی یہ ہسپتال اسی نام سے موسوم رہا تا آنکہ نئی عمارت بننے کے بعد جماعت کی انتظامیہ نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ سے درخواست کی کہ جماعت…

محترم مولانا حکیم خورشید احمد صاحب شاد

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍اپریل 2012ء اور 15 جون 2012ء میں محترم ناصر احمد ظفر بلوچ صاحب مرحوم سابق سیکرٹری امورعامہ لوکل انجمن احمدیہ ربوہ کے قلم سے ایک مضمون شامل اشاعت ہے جس میں جماعت احمدیہ کے دیرینہ خادم، عالم دین اور سابق صدر عمومی محترم مولانا حکیم خورشید احمد صاحب شادؔ کی ہمہ جہت…

ربوہ کا ماحول اور بزرگان کی شفقتیں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6 اپریل2012ء میں مکرمہ الف۔لطیف صاحبہ کے قلم سے ربوہ کے ابتدائی زمانہ کی چند یادیں شامل اشاعت ہیں۔ آپ بیان کرتی ہیں کہ مَیں قادیان میں پیدا ہوئی۔ پارٹیشن کے وقت میری عمر 3 سے 4 سال کے لگ بھگ تھی۔ ایک سال لاہور رہے، اس کے بعد ربوہ اس وقت…

اعزاز

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے جنوری تا جون 2012ء کے مختلف شماروں کے مطابق: ٭ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے فضل عمر ہسپتال ربوہ اور طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ کو ہاؤس جاب کے لئے منظور کرلیا ہے۔ اب یہاں میڈیسن، سرجری، گائناکالوجی پیڈیا ٹرکس اور کارڈیالوجی کے شعبہ جات میں ہاؤس جاب ہوسکتا ہے۔ ٭…

ہومیوپیتھی کے ذریعہ خدمت خلق

روزنامہ الفضل ربوہ کے سالانہ نمبر 2011ء میں مکرم مقبول احمد ظفر صاحب کے قلم سے ایک مضمون ہومیوپیتھی کے ذریعہ خدمت خلق کے حوالہ سے جماعت احمدیہ کی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے ہومیوپیتھی کے ذریعہ جماعت کو خدمت خلق کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے اس کے…

ربوہ ریلوے سٹیشن پر پینے کا ٹھنڈا پانی

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 1995ء کے مطابق ربوہ ریلوے سٹیشن پر پہلی مرتبہ پینے کے پانی کا باقاعدہ انتظام کردیا گیا ہے۔ ریلوے ہیڈکوارٹر نے صدر صاحب عمومی کو اپنے ذرائع سے پانی فراہم کرنے کی اجازت دی تھی چنانچہ 70 ہزار روپے کے اس منصوبہ کے لئے 45 ہزار روپے ایک مخلص احمدی ڈاکٹر…

ربوہ میں سیلاب اور امدادی کارروائیاں

پنجاب میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں طغیانی آ جانے سے ربوہ کے نواحی علاقے سیلاب کی لپیٹ میں آگئے۔ اس موقع پرمکرم صدر صاحب عمومی ربوہ کی زیر نگرانی قابل تحسین امدادی خدمات انجام دی گئیں اور سرکاری انتظامیہ کی درخواست پر ان کو بھی جنریٹر، دو موٹر بوٹس، دو کشتیاں اور…

خدمت خلق

19؍جون 1995ء کو ربوہ میں شدید طوفانِ بادوباراں کے باعث ڈائیوو کارپوریشن کی چھت گرگئی اور کئی کارکن ملبے تلے دب گئے۔ زخمیوں کی دیکھ بھال کے لئے فضل عمر ہسپتال کی قابل تحسین کارکردگی روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍جون 1995ء میں شائع ہوئی ہے۔

فضل عمر ہسپتال میں جدید ترین مشین

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم جنوری 1996ء کے مطابق فضل عمر ہسپتال ربوہ کی لیبارٹری میں ایک جدید ترین جرمن مشین کا اضافہ دسمبر میں کیا گیا ہے جو خون کے 21 ٹسٹ صرف 40 سیکنڈ میں پرنٹ کردے گی۔ پاکستان میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی مشین ہے جسے چلانے کے لئے مکرم ڈاکٹر سلطان…

چودھری محمد علی صاحب کے ساتھ ایک شام

مکرم چودھری محمد علی صاحب سالہا سال پیشہ تدریس سے وابستہ رہے ہیں اور اس وقت وکیل وقفِ نو کے طور پر خدمات بجا لا رہے ہیں۔ آپ کا شمار جماعت کے معروف شعراء میں ہوتا ہے۔ نظارت اشاعت ربوہ کے زیر انتظام مکرم چودھری صاحب کے ساتھ ایک شام 11؍اپریل کو منائی گئی جسکی…

Rock Climbing Training Course

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍اپریل 1995ء میں Rock Climbing Training Course کے افتتاح کی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ یہ کورس ہائیکنگ ایسوسی ایشن ( مجلس صحت) کے زیر اہتمام 6؍مارچ 1995ء کو شروع ہوا۔ افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی کینیڈا کے معروف مصنف اور ہائیکر مسٹر اور مسز گلٹیری تھے۔ دیگر مہمانان میں مکرم چودھری محمد…

مرکز عطیہ خون (بلڈ بنک) ربوہ

جولائی 1994ء میں مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان نے مسجد مہدی گولبازار ربوہ کے احاطہ میں ایک بلڈبنک قائم کیا۔ جون 1996ء تک اس بنک سے 806؍افراد کی خون کی ضروریات پوری کی گئیں جن میں سے 347؍افراد غیر از جماعت تھے۔ 29؍افراد کو Blood Bags بھی مہیا کئے گئے۔ اس عرصہ میں 586؍خدام اور 11؍دیگر…

سوئمنگ پُول ربوہ

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جولائی 1996ء میں مکرم عبدالحلیم صاحب ’’سوئمنگ پول ربوہ‘‘ کا تعارف کرواتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہاں پنجاب سپورٹس بورڈ کے تحت ایک ٹورنامنٹ اور ڈویژن کی سطح پر چیمپئن شپ منعقد ہو چکی ہے۔ یہاں سے قومی سطح پر ابھرنے والے کھلاڑیوں میں نعیم، ہدایت اللہ اور منور لقمان قابلِ ذکر…

ربوہ کے شب و روز

مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کے مجلہ ’’طارق‘‘ کی جلد 1995ء کے شمارہ نمبر 2 میں مکرم حبیب اللہ نعیم ملک صاحب (آف آسٹریلیا) نے اپنے مضمون میں ربوہ کے ان ایام کا بہت خوبصورت نقشہ کھینچا ہے جب حضرت خلیفۃالمسیح وہاں رونق افروز تھے۔ خدا تعالیٰ وہ وقت جلد لائے جب ہمارے پیارے مرکز ربوہ…

’لالیاں ‘میں جماعت احمدیہ کا قیام

ربوہ سے نو میل کے فاصلہ پر واقعہ قصبہ لالیاں میں احمدیت کے نفوذ کے بارہ میں مکرم ڈاکٹر محمد حیات صاحب کا مضمون ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ جون 1995ء میں شائع ہوا ہے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے دور میں یہاں کی جامع مسجد کے امام مولوی تاج محمود…

امانات کی قادیان سے ربوہ منتقلی … 1947ء

محترم عزیز احمد صاحب سابق ناظر بیت المال کا مضمون روزنامہ ’’الفضل‘‘ 25؍اکتوبر 1995ء کی زینت ہے جس میں آپ بیان کرتے ہیں صدر انجمن احمدیہ میں بطور امانت رکھوائے گئے زیورات ، دیگر امانات اور ریکارڈ کو قادیان سے بحفاظت پاکستان منتقل کرنے کی توفیق حضرت شیخ فضل احمد صاحب بٹالوی رضی اللہ عنہ…

سیدنا حضرت مصلح موعودؓ کی شفقت

حضرت مصلح موعودؓ کی سیرۃ کے حوالہ سے مکرم جمعدار فضل دین صاحب کا بیان روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍اکتوبر 1996ء میں شائع ہوا ہے کہ 1954ء میں ربوہ کی بعض عمارات کی تعمیر کی نگرانی میرے سپرد تھی۔ ان دنوں لوہا کنٹرول ریٹ پر بکتا تھا۔ چنانچہ مجھے دفتر والوں نے آٹھ ہزار روپے دے…