محترم پروفیسر میاں عطاء الرحمٰن صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍اپریل 2006ء میں مکرم لطف الرحمٰن محمود صاحب اپنے والد محترم پروفیسر میاں عطاء الرحمٰن صاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ بھیرہ میں یکم اپریل 1905ء کو حضرت میاں کرم الدین صاحبؓ کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کی پیدائش سے قبل اگرچہ آپ کے والد محترم حضرت مسیح موعودؑ…

محترم ماسٹر ملک محمد عبداللہ ریحان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍مارچ 2006ء میں محترم ماسٹر ملک محمد عبداللہ ریحان صاحب کا ذکرخیر اُن کی بیٹی کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ محترم ملک صاحب ضلع سرگودھا کے ایک گمنام گاؤں میں پیدا ہوئے جہاں ہر طرف جہالت کا دَوردورہ تھا۔ آپ بھی دستور کے مطابق ہوش سنبھالتے ہی زمیندارانہ کاموں میں مصروف…

محترم مرزا محمد خان صاحب

محترم مرزا محمد خان صاحب 5؍جنوری 1920ء کو ضلع کوہاٹ کے گاؤں کریڈنڈ میں پیدا ہوئے۔ میٹرک وہیں سے کرکے کوہاٹ کالج میں داخل ہوئے لیکن بارہویں جماعت میں تھے جب 1938ء میں برٹش فوج میں ملازمت کرلی اور اُسی سال ہانگ کانگ کے محاذ پر بھیج دیئے گئے۔ ڈیڑھ برس کے بعد وہاں جاپانی…

خان بہادر ملک صاحب خان صاحب نون

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21ستمبر 2005ء میں مکرم عبد السمیع نون صاحب کے قلم سے محترم خان بہادر ملک صاحب خانصاحب نون (سابق ڈپٹی کمشنر) کا ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔ اپریل 1954ء میں قانون کی پریکٹس شروع کرنے مَیں بھلوال پہنچا تو معلوم ہوا کہ ملک عطا محمد خانصاحب نون کا مکان عدالت بھلوال سے…

محترم چودھری غلام حسین صاحب

محترم چودھری غلام حسین صاحب کا ذکر خیر اُن کی پوتی مکرمہ مبارکہ سنوری صاحبہ کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍جنوری 2006ء میں شامل اشاعت ہے۔ آپ محترم ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کے تایا اور سسر بھی تھے۔ محترم چودھری غلام حسین صاحب 21؍جنوری 1874ء کو جھنگ شہر میں پیدا ہوئے۔ مڈل کے امتحان میں…

نظام وصیت کے پہلے موصی – حضرت بابا محمد حسن صاحبؓ

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ کا جون 2005ء کا شمارہ ’’وصیت نمبر‘‘ کے طور پر شائع ہوا ہے۔ اس شمارہ میں پہلے موصی حضرت بابا محمد حسن صاحبؓ کا ذکر خیر مکرم احمد طاہر مرزا صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ اگرچہ عملاً پہلی وصیت نورالدین صاحب ولد اللہ بخش صاحب آف لاہورنے کی تھی لیکن…

محترم غلام رسول صاحب وانی

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ 25؍اکتوبر 2005ء میں مکرم عاشق حسین گنائی صاحب کے قلم سے محترم غلام رسول وانی صاحب کا مختصر ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔ محترم غلام رسول صاحب 1945ء میں عبدالعزیز صاحب وانی آف کیموہ کشمیر میں پیدا ہوئے۔ آپ کے ماموں جماعت احمدیہ ناصرآباد میں رہائش پذیر تھے جن کے پاس رہ…

حضرت ڈاکٹر سید غلام غوث صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍اگست 2005ء میں حضرت ڈاکٹر سید غلام غوث صاحبؓ کے خود نوشت حالات اور ایمان افراز واقعات شائع ہوئے ہیں۔ آپؓ ضلع لدھیانہ کے ایک گاؤں میں سید نبی بخش صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپؓ بیان فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے میں نے پندرہ سولہ سال کی عمر میں کرتارپور…

محترمہ حلیمہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍جولائی 2005ء میں مکرمہ صفیہ بشیر سامی صاحبہ اپنی والدہ محترمہ حلیمہ بیگم صاحبہ اہلیہ محترم شیخ محمد حسن صاحب مرحوم کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ آپ حضرت میاں فضل محمد صاحبؓ ہرسیاں والے کے گھر میں پیدا ہوئیں۔ میرے والد کا تعلق لدھیانہ سے تھا۔ میرے دادا اور…

مکرم مولوی عبدالحق صاحب فضل

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ 12؍جولائی 2005ء میں مکرم حکیم بدرالدین عامل بھٹہ صاحب نے بعض مرحوم درویشان کا ذکر خیر کیا ہے۔ مکرم مولوی عبدالحق صاحب فضل مکرم احمد دین صاحب آف بڈھاگورایا ضلع سیالکوٹ کے بیٹے تھے۔ سب سے پہلے آپ کے بڑے بھائی محمد شریف صاحب کو قبول احمدیت کی سعادت حاصل ہوئی اور…

مکرم عبد المجید خالد بٹ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16مئی 2005ء میں مکرم عبدالمجید خالد بٹ صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرمہ زاہدہ خانم صاحبہ لکھتی ہیں کہ آپ میرے خاوند محترم بشارت الرحمٰن صاحب اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ نیشنل بینک آف پاکستان کے ساتھ ایک ہی شعبہ ملازمت میں منسلک ہونے کی وجہ سے آپس میں گہرے دوست تھے۔ بٹ…

مشرقی افریقہ میں دعوت الی اللہ کی یادیں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍مئی 2005ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم شرما صاحب نے اپنے مضمون میں مشرقی افریقہ میں تبلیغ احمدیت کے بعض گوشوں کی نقاب کشائی کی ہے۔ حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی میں ہی مشرقی افریقہ میں کئی صحابہؓ آئے لیکن ان کی تبلیغ ہندوستانیوں تک ہی محدود تھی۔ محترم شیخ مبارک احمد…

محترم چودھری غلام نبی علوی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍مئی 2005ء میں مکرم شریف احمد علوی صاحب اپنے والد محترم چودھری غلام نبی علوی صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1908ء میں ضلع ہوشیار پور کے گاؤں بچھواں میں پیدا ہوئے۔ ابھی بچہ تھے اور ایک مولوی صاحب سے قرآن کریم پڑھنا شروع ہی کیا تھا کہ…

مشرقی افریقہ میں احمدیت کا آغاز

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9مئی 2005ء میں محترم مولانا دوست محمد صاحب شاہد کے قلم سے مشرقی افریقہ میں احمدیت کی ابتدائی تاریخ شائع ہوئی ہے۔ شروع 1896ء میں حضرت مسیح موعودؑ کے دو صحابہ حضرت منشی محمد افضل صاحبؓ اور حضرت میاں عبداللہ صاحبؓ یوگنڈا ریلوے میں بھرتی ہوکر کینیا کالونی کی بندرگاہ ممباسہ میں…

محترم دانشمند خان صاحب کا قبول احمدیت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5مئی 2005ء میں مکرم بشیر احمد رفیق صاحب اپنے والد محترم دانشمند خان صاحب کے قبول احمدیت کی داستان بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ میرے والد محترم دانشمند خان صاحب اوائل جوانی میں گاؤں چھوڑ کر بلوچستان چلے گئے تھے اور وہاں مستونگ جیل میں ملازمت اختیار کرلی تھی۔ گاؤں سے…

مولانا بشیر احمد طاہر صاحب

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ 26؍اپریل 2005ء میں مکرم سید قیام الدین برق مربی سلسلہ کے قلم سے محترم مولانا بشیر احمد طاہر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ قادیان کا ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔ آپ کی وفات 7؍ فروری 2005ء کو ہوئی۔ اور جامعہ احمدیہ قادیان میں درس و تدریس کو زندگی بھر اوڑھنا اور بچھونا بنانے…

نومبائعین (موجودہ طلبہ جامعہ) کی دین کی خاطر ایثار وقربانی

بعض نومبائع افراد کے دین کی خاطر ایثار وقربانی کے بعض واقعات روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍فروری 2005ء میں مکرم سلطان احمد صاحب ظفر کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ یہ افراد اب جامعۃالمبشرین قادیان کے طلبہ ہیں۔ ٭ مکرم ماجد حسین صاحب ابن عبد اللطیف صاحب آف جموں نے بیان کیا کہ مَیں میٹرک پاس…

ڈلوال ضلع چکوال میں احمدیت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3و 4مارچ 2005ء میں مکرم پروفیسر راجا نصر اللہ خان صاحب کے قلم سے ڈلوال (ضلع چکوال) میں احمدیت کے نفوذ سے متعلق دلچسپ حالات شامل اشاعت ہیں۔ ڈلوال آبادی اور رقبہ کے لحاظ سے اپنے اردگرد کے سب دیہات سے بڑا ہے اور علاقہ میں بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں 1900ء…

مکرم چودھری عزیزاللہ چیمہ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍ستمبر 2004ء میں مکرمہ عمارہ چیمہ صاحبہ نے اپنے دادا محترم چودھری عزیز اللہ چیمہ صاحب کا ذکر خیر تحریر کیا ہے۔ محترم چودھری عزیزاللہ چیمہ صاحب 1914ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد صوبیدار میجر دیوان علی چیمہ کا تعلق دیوبند فرقہ سے تھا اور وہ علاقہ کی بااثر…

حضرت مولوی فتح الدین صاحبؓ

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ ستمبر 2004ء میں مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے حضرت مولوی فتح الدین صاحبؓ آف دھرم کوٹ بگہ ضلع گورداسپور کا تفصیلی ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔ حضرت مولوی صاحبؓ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اعلان بیعت سے قبل بھی حضورؑ سے تعلق عقیدت رکھتے تھے اور اپنے علاقہ…

محترم مولوی عبدالوہاب حجازی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍نومبر 2004ء میں مکرم سید سعیدالحسن صاحب اپنے دادا محترم مولوی عبدالوہاب حجازی صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1887ء میں امرتسر کے ایک شیعہ گھرانہ میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں ہی والدین طاعون سے وفات پاگئے تو آپ اپنی ایک بہن کے پاس آگئے جن کے خاوند…

حضرت قاضی زین العابدین صاحب

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ستمبر 2004ء میں حضرت قاضی زین العابدین صاحبؓ کی سیرۃ پر ایک مضمون مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ حضرت قاضی صاحب حضرت صوفی احمد جان صاحبؓ کے مرید تھے جنہوں نے اپنے کثیر ارادتمندوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے حضرت مسیح موعودؑ کے دامن سے وابستگی اختیار…

محترم محمد زمان خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3 جنوری 2005ء میں مکرمہ بشریٰ صاحبہ اپنے والد محترم محمد زمان خانصاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ میرے اباجان ایک سیدھے سادھے درویش صفت انسان تھے۔ ہری پور ہزارہ کے رہنے والے تھے۔ 1952ء میں احمدیت قبول کی تو قبیلے والوں نے بہت مخالفت کی۔ آپ کی پہلی بیوی…

مکرم چودھری ناظر حسین صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12 جنوری 2005ء میں مکرم خادم احمد سعید صاحب اپنے والد محترم چودھری ناظر حسین صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1926ء میں ضلع لائلپور کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق دیو فیملی سے تھا۔ آپ نے 21سال کی عمر میں حضرت مصلح موعودؓ کے…

حضرت منشی عبد اللہ صاحبؓ سنوری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍جولائی 2004ء میں مکرم چوہدری محمد ابراہیم صاحب نے حضرت منشی عبداللہ سنوری صاحبؓ کا تفصیلی ذکر خیر کیا ہے۔   حضرت منشی صاحبؓ نے حضرت مسیح موعودؑ کو ان کے دعویٰ سے بہت پہلے شناخت کر لیا تھا۔ آپؓ کی پیدائش 1861ء میں سنور ریاست پٹیالہ میں ہوئی۔ خاندان گوزمیندار تھا…

حضرت ڈاکٹر عطرالدین صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍مئی 2004ء میں حضرت ڈاکٹر عطرالدین صاحبؓ کا ذکر خیر مکرم سہیل احمد ثاقب بسرا صاحب کے قلم سے شائع ہوا ہے۔ حضرت ڈاکٹر عطرالدین صاحبؓ قصبہ چھمال ضلع گورداسپور میں 1888ء میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے بڑے بھائی منشی گوہر علی کے ساتھ رہتے تھے چونکہ وہ مدرس تھے اس لئے…