اطاعت کے قرینے

ماہنامہ ’’خالد‘‘ اپریل 1997ء میں مکرم پروفیسر پرویز پروازی صاحب کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں متعدد بزرگوں کی مثالیں پیش کی گئی ہیں جنہیں جب ان کے امام کا حکم ملا تو کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر تعمیل میں مصروف ہوگئے اور دوسرے تمام ضروری کام حکمِ امام کے بعد ثانوی حیثیت اختیار…

محترم مجیب الرحمٰن صاحب ایڈووکیٹ

محترم مجیب الرحمٰن صاحب ایڈووکیٹ برہمن بڑیہ (بنگلہ دیش) میں 1934ء میں پیدا ہوئے۔ ابھی چھ ماہ کے تھے تو آپ کے والد محترم مولانا ظل الرحمان صاحب مربی سلسلہ نے آپ کی والدہ کو مستقل رہائش کیلئے قادیان بھجوادیا۔ چنانچہ آپ نے قادیان میں ہی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ آپ کا ایک پوسٹل انٹرویو…

محترم مولانا محمد ابراہیم بھامبڑی صاحب

محترم مولانا محمد ابراہیم صاحب بھامبڑی کا ایک انٹرویو مکرم غلام مصطفی صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23 و 24؍جولائی 1997ء میں شاملِ اشاعت ہے۔ آپ جون 1914ء میں بھامبڑی گاؤں میں پیدا ہوئے جو قادیان سے 5 میل کے فاصلہ پر تھا۔ آپ کے والد محترم چودھری عبدالکریم صاحب بھامبڑی کے زمیندار…

مکرم رانا محمد خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ نے پوسٹل انٹرویو کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے چنانچہ 7 جولائی 1997ء کے شمارہ میں محترم رانا محمد خان صاحب امیر ضلع بہاولنگر کا انٹرویو شاملِ اشاعت ہے۔ آپ 1962ء سے اس عہدہ پر خدمت بجا لا رہے ہیں نیز فضل عمر فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں…

مکرم راجہ غالب احمد صاحب

مکرم راجہ غالب احمد صاحب سرگودھا تعلیمی بورڈ اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین رہے ہیں، ادبی دنیا میں معروف ہیں۔ جماعت احمدیہ لاہور کے جنرل سیکرٹری ہیں۔ آپ 17؍اگست 1928ء کو حضرت راجہ علی محمد صاحبؓ کے ہاں پیدا ہوئے جو محکمہ مال میں مہتمم بندوبست کے عہدہ سے 1944ء میں ریٹائرڈ ہوئے…

محترم ڈاکٹر عبدالرحمٰن صدیقی صاحب

محترم ڈاکٹر عبدالرحمٰن صدیقی صاحب سابق ڈویژنل امیر حیدرآباد و میرپورخاص سندھ 21؍اپریل 1998ء کو وفات پاگئے۔ آپ مکرم عبدالوہاب صدیقی صاحب کے صاحبزادے تھے۔ 1917ء میں پیدا ہوئے اور 1935ء میں قبول احمدیت کی توفیق پائی۔ حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ صاحبؓ کے داماد بنے۔ 1948ء میں بھارت نے حیدرآباد دکّن پر قبضہ کرلیا تو…

محترم روشن دین تنویر صاحب

محترم روشن دین تنویر صاحب 20؍اپریل 1892ء کو سیالکوٹ میں مکرم شیخ کالو صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم محلہ کی مسجد میں حاصل کی اور پھر سکاچ مشن سکول سے 1909ء میں میٹرک کیا۔ کچھ عرصہ اپنے والد کے کاروبار میں مصروف رہنے کے بعد مرے کالج سیالکوٹ میں داخلہ لے کر 1917ء…

پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب

محترم پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب 1925ء میں ویرووال ضلع امرتسر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد قادیان آگئے جہاں سے 1941ء میں میٹرک کیا اور پھر ایف سی کالج لاہور سے B.Sc اور 1947ء میں علی گڑھ یونیورسٹی سے M.Sc کی ڈگری لی۔ پھر 1951ء تک فضل عمر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں…

مکرم صوبیدار خوشحال خان صاحب شہید

محترم صوبیدار خوشحال خان صاحب کا تعلق موضع بینی ، ٹوپی صوبہ سرحد سے تھا۔ آپ نے رؤیا دیکھی کہ ایک بڑے مجمع کو ایک بہت نورانی شخصیت اردو/پنجابی میں وعظ و نصیحت فرما رہی ہے۔ تقریر ختم ہوئی تو انہوں نے مجھے آواز دی ’’خوشحال ادھر آؤ‘‘۔ میں نے ادھر ادھر دیکھا کہ کسی…

مکرم سید عبدالرحیم شاہ صاحب پھگلہ

مکرم سید عبدالرحیم شاہ صاحب پھگلہ ضلع ہزارہ میں 1901ء میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے والد سید حسین شاہ صاحب کے اکلوتے بیٹے تھے جن کی جلد ہی وفات ہوگئی اور آپ اپنے دادا کی کفالت میں آگئے جو بڑے نیک فطرت انسان تھے اور امام مہدی کے ظہور کے منتظر تھے۔ دادا کی وفات…

محترم چودھری عبدالحمید صاحب شہید

مجلس خدام الاحمدیہ ہالینڈ کے ترجمان سہ ماہی ’’نشان منزل‘‘ کے اپریل تا جون1998ء کے شمارہ میں شہید احمدیت محترم چودھری عبدالحمید صاحب کا ذکر خیر آپ کے بیٹے مکرم مظفر حسین صاحب نے کیا ہے۔ محترم چودھری صاحب 1940ء میں ضلع ملتان کے ایک گاؤں میں محترم چودھری سلطان علی صاحب کے ہاں پیدا…

مکرم صوفی غلام رسول صاحب

آپ کا نام تو غلام رسول تھا لیکن طبیعت کی سادگی اور مذہبی لگاؤ کی وجہ سے ’’صوفی‘‘ بھی نام کا حصہ بن گیا۔ آپ کا آبائی وطن گورداسپور تھا جہاں ایک معمولی سا زرعی رقبہ تھا جو دریابرد ہوگیا تو اس کے عوض ایک چھوٹا سا زرعی رقبہ ضلع ساہیوال کے ایک گاؤں میں…

محترم بشیرالدین الہ دین صاحب

محترم سیٹھ ابراہیم بھائی الہ دین صاحب کو خلافت ثانیہ کے دور میں قبول احمدیت کی سعادت عطا ہوئی تھی۔ 30؍جنوری 1922ء کو آپ کے ہاں ایک بیٹے کی پیدائش ہوئی جس کا نام حضرت مصلح موعودؓ نے بشیرالدین تجویز فرمایا۔ محترم بشیرالدین الہ دین صاحب عہد طفولیت میں ہی والدین کے سایہ سے محروم…

محترم خانصاحب شیخ نعمت اللہ صاحب

محترم خانصاحب شیخ نعمت اللہ 1886ء میں پیدا ہوئے اور مشن ہائی سکول وزیر آباد میں نویں تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد ریلوے میں معمولی عہدہ پر ملازمت کرلی لیکن اللہ کے فضل سے جلد جلد ترقی کرکے اسسٹنٹ انجینئر کے عہدہ تک پہنچ گئے۔ اور احمدیت سے فیضیاب ہونے کے بعد تو اپنے…

محترم شیخ کریم بخش صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍فروری 1998ء میں محترم شیخ کریم بخش صاحب (جو محترم شیخ محمد حنیف صاحب سابق امیر جماعت احمدیہ کوئٹہ کے والد تھے) کا ذکر خیر اُن کے پوتے مکرم شیخ نثار احمد صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ محترم شیخ کریم بخش صاحب اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ 1935ء کے…

محترم محمد برکات الٰہی جنجوعہ صاحب

محترم برکات الٰہی جنجوعہ صاحب 22؍اکتوبر 1936ء کو پیدا ہوئے اور 9؍ستمبر 1997ء کو کینسر کے مرض میں کچھ عرصہ مبتلا رہنے کے بعد وفات پاگئے۔ آپ کے والد حضرت ماسٹر نور الٰہی صاحبؓ جنجوعہ تعلیم الاسلام ہائی سکول کے اولین اساتذہ کرام میں سے تھے اور حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی تھے۔ آپ کی…

محترم بریگیڈیر سید نصیر احمدشاہ صاحب

حضرت ڈاکٹر سید ولائت شاہ صاحب نے 1899ء میں قبول احمدیت کی توفیق پائی اور پھر 1906ء میں قادیان حاضر ہوکر زیارت کی سعادت پائی۔ چونکہ آپ کا قیام زیادہ تر مشرقی افریقہ میں رہا اس لئے آپ کے پانچوں بیٹوں نے قادیان کے بورڈنگ ہاؤس میں رہ کر تعلیم الاسلام ہائی سکول میں تعلیم…

محترم عبدالرحمٰن خادم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍جنوری 1998ء میں محترم پروفیسر قاضی محمد اسلم صاحب کا ایک مختصر مضمون ماہنامہ ’’الفرقان‘‘ ربوہ کی ایک پرانی اشاعت (عبدالرحمٰن خادم نمبر) سے منقول ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ 1929ء میں جب میں انگلستان سے مزید تعلیم حاصل کرکے واپس لوٹا تو حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت میں حاضر ہوا…

محترم شیخ امری عبیدی صاحب

محترم شیخ امری عبیدی صاحب جب دارالسلام تنزانیہ کے پہلے افریقن میئر منتخب ہوئے تو کئی اخبارات نے آپ کی تصاویر اور خبریں شائع کیں اور آپ کی قابلیتوں کو سراہا۔ ہفت روزہ Mwananchi نے 24؍جنوری 1960ء کو جو خبر شائع کی اس کا اردو ترجمہ (از مکرم محمد منور صاحب) روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جنوری…

پیراماؤنٹ چیف ناصرالدین گامانگا صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جنوری 1998ء میں مکرم مولانا محمد صدیق شاہد گورداسپوری صاحب مربی سلسلہ اپنے سیرالیون میں قیام کا ذکر کرتے ہوئے پیراماؤنٹ چیف ناصرالدین گامانگا صاحب کا بھی ذکرِ خیر کرتے ہیں جو سیرالیون کی ریاست سمبارو کے پیرامونٹ چیف تھے۔ اگرچہ آپ کے والد پیراماؤنٹ چیف عثمان گامانگا مسلمان تھے لیکن ایک…

محترم پروفیسر محمد عثمان صدیقی صاحب

اٹلی اور مغربی افریقہ کے سابق مبلغ سلسلہ محترم پروفیسر محمد عثمان صدیقی صاحب 8؍اگست 1997ء کو 78 سال کی عمر میں ربوہ میں وفات پاگئے۔ آپکے بھائی مکرم بشیر احمد صدیقی صاحب آپکا ذکر خیر کرتے ہوئے روزنامہ ’’الفضل‘‘ 11؍نومبر 1997ء میں رقمطراز ہیں کہ بیشمار احباب و خواتین نے مرحوم سے قرآن شریف…

محترم میاں اللہ یار خان بھٹی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍نومبر 1997ء میں مکرم محمد نواز مومن صاحب رقمطراز ہیں کہ ہمارے علاقے پنڈی بھٹیاں میں سب سے پہلے احمدیت قبول کرنے کی توفیق محترم میاں مراد صاحب کو ملی اور پھر ان کے بھائیوں کو۔ یہ علاقے کے غرباء میں سے تھے چنانچہ قبول احمدیت اور تبلیغ کے راستے میں انہوں…

وہ نابغہ روزگارشخص – محترم ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب

پروفیسر لالہ ایش کمار انگریزی کے استاد تھے اور آپکے شاگردوں میں ڈاکٹر عبدالسلام بھی شامل تھے۔ آپ کا بیان ہے کہ دہلی یونیورسٹی نے ڈاکٹر عبدالسلام کے اعزاز میں نوبل پرائز حاصل کرنے کے بعد ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں وزیراعظم بھارت نے بھی شرکت کی، دو تین ہزار سامعین میں وزیروں…

محترم ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب – ایک عہد ساز شخصیت

محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کے ایک شاگرد پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضی صاحب (ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز قائداعظم یونیورسٹی ، اسلام آباد) اپنے مضمون میں محترم ڈاکٹر صاحب کی شاندار علمی و انتظامی قابلیت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سلام صاحب کا تمام خوبیوں کے باوجود نوبل انعام حاصل کرنا آسان کام نہ…

محترم ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب – از متفرق احباب

محترم ڈاکٹر صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے آپ کی ہمشیرہ مکرمہ بشریٰ حمید صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ آپ جب بھی پاکستان آتے تو ربوہ کا پروگرام ضرور رکھتے جس کا مقصد صرف خلیفہ وقت سے ملاقات اور بزرگوں کی قبروں پر دعا کرنا ہوتا۔ مختصر سے وقت میں سب کو مل بھی لیتے۔……

محترم ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ، دسمبر 1997ء، محترم ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب کے حوالے سے خصوصی اشاعت ہے اور شاندار مضامین، تبصروں اور تصاویر سے مزین ہے۔ چونکہ اس شمارے میں شائع شدہ بعض مضامین اور اقتباسات قبل ازیں ہفت روزہ ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ میں شائع ہوچکے ہیں اس لئے ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ میں صرف ایسے مضامین کو زیر…