روکو گے ، ہم رُک جائیں گے ، ہرگز نہیں ہرگز نہیں – نظم
ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ اگست 2011ء میں سانحہ لاہور کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: روکو گے ، ہم رُک جائیں گے ، ہرگز نہیں ہرگز نہیں مارو گے ، ہم مر جائیں گے ، ہرگز نہیں ہرگز نہیں کیا تم ہمیں دھمکاؤگے ، کیا تم سے ہم…
