محترم چودھری محمد احمد خان صاحب درویش

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں مکرم مجید احمد پرویز صاحب نے اپنے والد محترم چودھری محمد احمد خان صاحب درویش کا ذکرخیر کیا ہے۔ محترم چودھری محمد احمد خان صاحب ضلع ہوشیارپور کے گاؤں سٹروعہ میں حضرت چوہدری نور احمد خان صاحبؓ (ولد حضرت چوہدری بدر بخش صاحبؓ) کے گھر 1916ء میں…

محترمہ رضیہ بیگم صا حبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍نومبر 2011ء میں مکرمہ سلیمہ خاتون صاحبہ کا مضمون شامل اشاعت ہے جس میں وہ اپنی ممانی مکرمہ رضیہ بیگم صاحبہ اہلیہ چوہدری نثار احمد صاحب کا ذکرخیر کرتی ہیں ۔ محترمہ رضیہ بیگم صاحبہ پابند صوم و صلوٰۃاور دینی شعار پر عمل کرنے والی بہت نیک فطرت خاتون تھیں ۔ آپ…

مکرم چودھری محمد سلیم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15نومبر 2011ء میں مکرمہ الف۔منور صاحبہ کے قلم سے اُن کے والد محترم چودھری محمدسلیم صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ آپ مولوی محمد یوسف صاحب بھیروی (سابق امیر جماعت بھیرہ و استاذالجامعۃالاحمدیہ) کے بڑے فرزند تھے۔ بہت نیک ،سادہ، شریف الطبع اور بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ ہمیشہ جماعتی خدمات…

محترمہ صاحبزادی امتہ النصیر بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15نومبر 2011ء کی ایک خبر کے مطابق حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی پوتی اور حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ اور حضرت سارہ بیگم صاحبہ کی بیٹی محترمہ صاحبزادی امۃالنصیر بیگم صاحبہ اہلیہ محترم پیر معین الدین صاحب 12نومبر2011ء کو ربوہ میں بعمر 82 سال انتقال فرماگئیں ۔ تدفین بہشتی مقبرہ کی اندرونی چار دیواری…

روحانیت کے بحر میں یونہی نہ تُو اُچھل – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3 فروری 2012ء میں شائع ہونے والی مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم بعنوان ’’کشتیٔ نوح‘‘ سے انتخاب پیش ہے: روحانیت کے بحر میں یونہی نہ تُو اُچھل انجان راستوں پہ نہ بِن راہبر کے چل اس بحرِ بیکراں کا کنارہ کوئی نہیں دانشوری کا اس میں گزارہ کوئی نہیں…

مکرم پیر افتخار احمد تاج صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍مارچ 2011ء میں مکرم ماسٹر احمد علی صاحب کے قلم سے محترم پیر افتخار احمد تاج صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ گولیکی ضلع گجرات میں قریشی ہاشمی نسل کا ایک قبیلہ آباد ہے جو اپنے نام کے ساتھ پیر کا سابقہ لگاتے ہیں ۔ انہی میں سے ایک علم دوست فرد…

حضرت مولوی عبدالسلام صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30نومبر اور یکم دسمبر 2011ء میں مکرم عبدالسمیع خاں صاحب ریٹائرڈ ہیڈماسٹر کے قلم سے اُن کے دادا حضرت مولوی عبدالسلام صاحبؓ کا تفصیلی ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ حضرت مولوی عبدالسلام صاحب کاٹھگڑھی کی پیدائش1883ء میں پشاور میں ہوئی جہاں آپ کے والد محترم محمد حسین خان صاحب ملازمت کرتے تھے۔ وہ…

محترم سیّد رفیق احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍مئی 2011ء میں مکرم سیّد حنیف احمد صاحب کے قلم سے اُن کے والد محترم سیّد رفیق احمد صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ حضرت حافظ سیّد باغ علی صاحب ایک نیک طینت اور تعلق باللہ والے انسان تھے۔ اپنی زمین پر مسجد تعمیر کروائی، مسافرخانہ اور کنواں بھی بنوایا اور مسجد…

محترم خلیل احمد سولنگی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28اکتوبر 2011ء میں مکرم محمود احمد ملک صاحب کے قلم سے محترم خلیل احمد سولنگی صاحب (شہید لاہور) کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ خلیل احمد سولنگی ایسی شخصیت کے مالک تھے کہ جن کی کسی محفل میں موجودگی خوشگوار ماحول پیدا کردیتی تھی۔ آپ عمر میں مجھ سے پندرہ سال چھوٹا ہونے…

مکرم میاں عبدالمجید صاحب بزاز

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍اکتوبر 2011ء میں مکرم آصف مجیدصاحب کے قلم سے اُن کے والد محترم میاں عبدالمجیدصاحب بزاز کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ محترم میاں عبدالمجید صاحب1931ء میں قادیان کے قریب گاؤں ڈلّہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محترم میاں محمد مستقیم صاحب نے 1912ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الاولؓ کے ہاتھ پر بیعت…

کسی بے کس کو اے بیداد گر مارا تو کیا مارا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15ستمبر 2011ء میں شامل اشاعت معروف شاعر جناب محمد ابراہیم ذوقؔ کی ایک پُرنصیحت غزل میں سے دو اشعار ہدیۂ قارئین ہیں : کسی بے کس کو اے بیداد گر مارا تو کیا مارا جو آپ ہی مر رہا ہو اس کو گر مارا تو کیا مارا بڑے موذی کو مارا نفسِ…

ایک چاکر درِ خلافت کا – نظم

مکرم لطف الرحمن شاکر صاحب (واقفِ زندگی ) کے سانحہ ارتحال پر کہی جانے والی مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی ایک نظم روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14جون 2011ء میں شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے: ایک چاکر درِ خلافت کا پیکرِ شکر اک غلام گیا خدمتِ خلق تھا شعار اس کا…

پردہ… عورت کا حفاظتی حصار

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16ستمبر 2011ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں اسلامی پردہ کی اہمیت پر منفرد انداز میں روشنی ڈالی گئی ہے اور بعض نَومسلم خواتین کے پردہ سے متعلق خیالات شامل مضمون کئے گئے ہیں ۔ ٭ امریکہ سے تعلق رکھنے والی مکرمہ کارلوالاند لوسیا…

’’وقت کم ہے بہت ہیں کام چلو‘‘

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ3؍ نومبر 2011ء میں مکرم پروفیسر راجا نصراللہ خان صاحب کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں وقت کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ حضرت مسیح موعودؑ کو اللہ تعالیٰ نے الہاماً فرمایا تھا کہ اَنْتَ الشَّیْخُ الْمَسِیْحُ الَّذِیْ لَایُضَاعُ وَقْتَہٗ کہ تُو وہ بزرگ مسیح ہے جس کا وقت ضائع نہیں کیا…

فلک نے علم و حکمت کا زمیں پر اِک جہاں دیکھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18جنوری 2012ء میں محترم سیّد عبدالحئی شاہ صاحب کی یاد میں کہی گئی مکرم طاہر محمود احمد صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں : فلک نے علم و حکمت کا زمیں پر اِک جہاں دیکھا سمندر کی طرح خاموش بحرِ بیکراں دیکھا خلافت کے…

مکرم چوہدری عبدالقدیر چٹھہ صاحب درویش قادیان

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2011ء میں مکرمہ امۃ الرشید صا حبہ نے اپنے والد محترم چوہدری عبدالقدیر چٹھہ صاحب درویش قادیان ابن محترم چوہدری سردار خان چٹھہ مرحوم کا ذکرخیر کیا ہے۔ محترم چودھری عبدالقدیر چٹھہ صاحب 1927ء میں موہلنکے چٹھہ ضلع گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں سے حاصل کی۔ پھر قادیان…

محترم ملک محمد عبداللہ صاحب انجینئر

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍اکتوبر 2011ء میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مکرم پروفیسرمرزا مبشر احمد صاحب نے اپنے خسر محترم مکرم ملک محمد عبداللہ صاحب انجینئر کا ذکرخیر کیا ہے۔ آپ نے 28 مارچ 1993ء کو داعی اجل کو لبیک کہا۔ اس سے پیشتر آپ کی زوجہ محترمہ غلام زہرہ صاحبہ نے بھی 28…

مکرم عبدالجبار صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11اکتوبر 2011ء میں فضل عمر ہسپتال ربوہ کے دیرینہ خادم مکرم عبدالجبار صاحب (ابن مکرم میاں فضل دین زرگر صاحب) کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے جو 4؍اکتوبر 2011ء کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے بعمر 69 سال وفات پاگئے۔ مرحوم موصی تھے۔ بہشتی مقبرہ میں تدفین ہوئی۔ آپ 45سال سے…

مکرم را جہ علی محمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6؍اکتوبر 2011ء میں مکرم سیف اللہ وڑائچ صاحب کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جو مکرم راجہ علی محمد صاحب کے ذکرخیر پر مشتمل ہے۔ مکرم راجہ علی محمد صاحب PCS آفیسر تھے اور افسر مال کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ جماعت احمدیہ گجرات کے امیر ضلع رہے اور اپنے پیچھے نیک…

حضرت مصلح موعودؓ کی دلنشیں یادیں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17 فروری 2012ء میں مکرم چودھری شبیر احمد صاحب مرحوم (سابق وکیل المال اوّل) کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے جس میں ذاتی مشاہدہ کی بنیاد پر حضرت مصلح موعودؓ کی چند دلنشیں یادوں کا بیان ہے۔ محترم چودھری صاحب بیان کرتے ہیں کہ حضورؓ کی پہلی بار زیارت مَیں نے 13…

محترمہ حاکم بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم سردار مصباح الدین صاحب (سابق مبلغ انگلستان)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19ستمبر 2011ء میں مکرمہ صفیہ بشیرالدین سامی صاحبہ نے ایک مضمون میں اپنی ساس محترمہ حاکم بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم سردار مصباح الدین صاحب (سابق مبلغ انگلستان) کا ذکرخیر کیا ہے۔ میری ساس محترمہ حاکم بی بی صاحبہ پہلی بار میرے گھر آئیں تو میرے ہاں پہلی بیٹی کے بعد دوسرے…

ہمدردی خلق سے متعلق حضرت مسیح موعود کا پُر درد کلام

روزنامہ الفضل ربوہ کے خدمت خلق کے حوالہ سے شائع ہونے والے جلسہ سالانہ نمبر 2011ء میں ہمدردی خلق سے متعلق حضرت مسیح موعود کا پُر درد کلام بھی شامل اشاعت ہے۔ اس فارسی کلام میں سے انتخاب مع ترجمہ ہدیہ قارئین ہے: بدِل دردے کہ دارم از برائے طالبانِ حق نمے گردد بیاں ،…

انجینئر شاہین سیف اللہ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8ستمبر 2011ء میں مکرم شوکت علی صاحب کے قلم سے ان کے ہم زلف انجینئر شاہین سیف اللہ صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ انجینئر شاہین سیف اللہ صاحب انتہائی قابل انجینئر لیکن سادہ مزاج خداترس آدمی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ شاندار ملازمت اور لاکھوں روپے تنخواہ پانے کے باوجود ذاتی…

محترم ماسٹر ضیاء الدین ارشد صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍اگست 2011ء میں مکرمہ و۔ن صاحبہ نے اپنے والد محترم ماسٹر ضیاء الدین ارشد صاحب کا ذکرخیر کیا ہے جنہیں 1974ء میں نامعلوم شرپسندوں نے سرگودھا میں گولیوں کا نشانہ بنایا اور بعدازاں آپ زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگئے۔ آپ 20؍اکتوبر 1910ء کو مڈھ رانجھا ضلع سرگود ھا میں حضرت…

حضرت سیدہ چھوٹی آپا

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں محترمہ فرخندہ اختر شاہ صاحبہ اپنے مضمون میں رقمطراز ہیں کہ 1951ء میں حضرت سیدہ نے مجھے بلوا بھیجا کہ حضورؓ کا ربوہ میں لڑکیوں کے کالج کے اجراء کا ارادہ ہے۔ آپ اس ادارہ کی ڈائریکٹرس ہوں گی اور مجھے آپ کی…

حضرت سیدہ چھوٹی آپا کی یاد

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں حضرت سیدہ چھوٹی آپا کی نواسی مکرمہ عائشہ نصرت جہاں صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ نانی اردو انگلش ہر قسم کی کتابیں پڑھتی تھیں اور اچھی کتابیں suggest بھی کرتی تھیں۔ آپ کا میتھ بہت اچھا تھا۔ الجبرا بہت اچھی طرح سمجھاتی تھیں۔…