بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍دسمبر 2003ء میں محترمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک طویل نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے منتخب اشعار پیش ہیں: بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود دل میں تنہائی ہے اتری دوستوں کے باوجود ہجر کا دورِ گراں اپنی جگہ پر اب تلک وصل کی امید بھی تھی…

سیدا! آپ جو باطل کے مقابل ٹھہرے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍اکتوبر 2003ء میں کی زینت نصرت تنویر ؔ کی ایک طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: سیدا! آپ جو باطل کے مقابل ٹھہرے اپنے مولا کے خوشا! پیار کے قابل ٹھہرے درمیاں اپنے جو کچھ سال گزارے تُو نے وہی اپنی تو فقط زیست کا حاصل ٹھہرے تُو نہیں تو یہ…

بہیں اشک کیوں نہ پیارے ، نہیں ضبط غم کا یارا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر مہدی علی چودھری صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: بہیں اشک کیوں نہ پیارے ، نہیں ضبط غم کا یارا کہیں کھو گیا افق پہ مری آنکھ کا وہ تارا تُو فلک پہ رفعتوں کے کچھ اس طرح سے چمکا ہوا ماند تیرے…

سارا چمن اداس ہے وہ گلبدن گیا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم الدین سیف صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: سارا چمن اداس ہے وہ گلبدن گیا خاک وطن سے دُور غریب الوطن گیا مہکے ہوئے گلاب سراپا ہیں احتجاج اک پھول کیا گیا ہے کہ سارا چمن گیا پھیلی ہوئی ہے تیرے بدن…

دھوپ میں سارے کھڑے تھے سائباں کوئی نہ تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 2003ء کی زینت مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: دھوپ میں سارے کھڑے تھے سائباں کوئی نہ تھا یوں لگا جیسے کہ سر پر آسماں کوئی نہ تھا اس ہجوم دوستاں میں مہرباں کوئی نہ تھا کارواں بے شک تھا ، میر کاررواں کوئی نہ تھا…

سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے تُو تھا تو آسمان کے نقشے عجیب تھے اس کی کشش میں تھے جو زمانے کے نقش تھے اور مہر و ماہتاب بھی اس کے نقیب تھے…

چشمۂ فیض کہ ہر آن رواں رہتا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: چشمۂ فیض کہ ہر آن رواں رہتا ہے باغ احمد میں بہاروں کا سماں رہتا ہے میرے احساس کی دنیا میں سدا رہتے ہیں ہر گھڑی پاس ہیں وہ ایسا گماں رہتا ہے دل کی دھڑکن…

اک نیا ہم نے کیا عہد وفا آج کی رات – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جولائی 2003ء میں انتخاب خلافت کی رات (22؍اپریل 2003ء) کے حوالہ سے مکرم قریشی داؤد احمد ساجد صاحب کی نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: اک نیا ہم نے کیا عہد وفا آج کی رات پھر زمیں پر اُتر آیا ہے خدا آج کی رات شمع…

مسرورِ دل پذیر ، سرور نگاہ و جاں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم جولائی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم خالد صاحب کی نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: مسرورِ دل پذیر ، سرور نگاہ و جاں ہم کو بہ فیض مہدیٔ دوراں ہوا عطا غم کی سیاہ رات تھی آئی گزر گئی پھر اس کے بعد مہرِدرخشاں ہوا عطا ڈالا عدو کو حسرت عبرت…

جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم بشارت احمد بشارت صاحب کی ایک نظم ’’ایک کائنات‘‘ سے انتخاب پیش ہے: جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی گیا تو ایسے گیا جیسے شہسوار کوئی پہاڑ راہ سے ہٹے راستے بحر نے دیئے وہ ایک مرد تھا یا لشکر جرار کوئی جگر کے…

ہے ابھی تک ابتلا کا سلسلہ – نظم

پندرہ روزہ ’’المصلح‘‘ کراچی اگست 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: ہے ابھی تک ابتلا کا سلسلہ جاری رکھنا ہے دعا کا سلسلہ آپ نے دیکھا نہیں پچھلے دنوں سلسلہ یہ ہے خدا کا سلسلہ اِک غنی رخصت ہوا ، آیا سخی جاری ہے جود و…

بادباں بھی وہی ، ناؤ بھی ، کنارے بھی وہی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جولائی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ایچ۔آر ساحرؔ صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:- بادباں بھی وہی ، ناؤ بھی ، کنارے بھی وہی غم کا ساگر بھی وہی ، موج کے دھارے بھی وہی تُو وہی ، تیری جدائی ، تیری یادیں بھی وہی ہم وہی ، دل بھی…

رضائے الٰہی پہ گردن جھکائے ، جو ہم مسکرائے تو پھر کیا کرو گے – نظم

ہفت روزہ ’’بدر‘‘23؍ستمبر 2003ء میں مکرم منصور احمد منصور صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ آپ کو اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت عطا ہوئی اور اُسی عرصہ میں یہ نظم آپ نے کہی: رضائے الٰہی پہ گردن جھکائے ، جو ہم مسکرائے تو پھر کیا کرو گے سرِ دار بھی گر اناالحق کے…

جانے والے! تری رفاقت کا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍جولائی 2003ء کی زینت مکرم عبدالمنان ناہید صاحب کی ایک طویل خوبصورت نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: جانے والے! تری رفاقت کا ہم نے ہر رنگ میں مزا پایا وہ جو سایہ سروں پہ تھا تیرا ہم نے ہم پایۂ ہما پایا دہریت کے بسیط عالم میں ہم نے تجھ کو…

اک سیلِ رواں تھا اشکوں کا ، باضبط نگاہوں کی جانب – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍جولائی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم محمد سلیم اختر صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: اک سیلِ رواں تھا اشکوں کا ، باضبط نگاہوں کی جانب نمناک سی آنکھوں کے پیچھے ، اندوہ و الم کا طوفاں تھا گزریں جو اماوس کی گھڑیاں اِک چاند افق میں دَر آیا اس…

کل رات تیری بستی کہ جاں سے گزر گئی – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘اگست 2003ء میں شامل اشاعت مکرم نجیب احمد فہیم صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے: کل رات تیری بستی کہ جاں سے گزر گئی تم کیا گئے کہ ہم پہ قیامت گزر گئی سارا ہی شہر ہجر کی تصویر بن گیا ہر آنکھ خوں فشاں تھی جہاں تک نظر گئی وہ کرب تھا…

کانوں میں زندگی کا رَس گھولتا ہوا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ظہورالدین بابر صاحب کی نظم میں سے انتخاب پیش ہے: کانوں میں زندگی کا رَس گھولتا ہوا باتوں میں اپنی لعل و گہر رولتا ہوا کیا رنگ تھا عجیب سوال و جواب کا وہ آگہی کے سینکڑوں دَر کھولتا ہوا اس کے بغیر چھا گئی ہر…

مرا حبیب ، مری جاں ، وہ آفتاب مرا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍جون 2003ء کی زینت مکرم جمیل الرحمن صاحب کی ایک طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: مرا حبیب ، مری جاں ، وہ آفتاب مرا مرا چراغِ شبِ غم ، وہ ماہتاب مرا مرا پپیہا ، وہ ساغر مرا ، سحاب مرا لگا کے باغِ محبت یہ کیا کیا اس نے…

ٹی-وی کھولیں تو ترا چہرہ نظر آتا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍جون 2003ء کی زینت مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک طویل نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: ٹی-وی کھولیں تو ترا چہرہ نظر آتا ہے کان میں رَس تری آواز کا گھل جاتا ہے تم یہیں ہو یہ تصور ہمیں بہلاتا ہے پر نہیں ہو یہ حقیقت بھی بہت یاد آئے مَیں بہت…

آنکھ ہے نمناک ، دل مسرور ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کی نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: آنکھ ہے نمناک ، دل مسرور ہے ربّ تعالیٰ کو یہی منظور ہے ایک ہی مشعل کی کرنیں ذی وقار وہ بھی تھا اِک نُور یہ بھی نُور ہے وہ غنی تھا یہ سخی ابن سخی…

مَیں کیسے جیؤں چھوڑ کے اس دل کے مکیں کو – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اپریل 2003ء میں مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: مَیں کیسے جیؤں چھوڑ کے اس دل کے مکیں کو جو میرے رگ و ریشے میں جاں بن کے رہا ہے ہے گلشنِ دل تیری ہی خوشبو سے معطر ہر پھول تری یاد کے غنچے سے کھلا…

اے مِری انجمن زیست سجانے والے! – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍فروری 2003ء میں شامل اشاعت مکرم سید حمیداللہ نصرت پاشا صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: اے مِری انجمن زیست سجانے والے! ان کہی پیاس مِرے من کی بجھانے والے! باغبانی کے یہ اسلوب کہاں سے سیکھے؟ دل میں انوار کے اشجار لگانے والے! رونقِ صحنِ حرم ہوں گے…

خدمت دیں عین مطمح نظر – نظم

مکرم میاں اقبال احمد صاحب شہید آف راجن پور کو روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍مارچ 2003ء میں مکرم عبدالسلام اسلام صاحب نے یوں خراج تحسین پیش کیا ہے: خدمت دیں عین مطمح نظر خدمت مخلوق تیری آرزو تھی رضائے حق سدا پیش نظر مقصد ہستی کی تجھ کو جستجو تیرا مٹنا ہے ابھرنے کے لئے موت…

دیدۂ نمناک کا تازہ شمارہ دیکھنا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍جنوری 2003ء میں شامل اشاعت مکرم چودھری محمد علی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: دیدۂ نمناک کا تازہ شمارہ دیکھنا ق قسمت کا سرِ مژگاں ستارہ دیکھنا منتظر مت رہنا بزم ناز میں فرمان کا آنکھ کا ارشاد ، ابرو کا اشارہ دیکھنا مَیں غلام ابن غلام ابن غلام…

عمر بھر اشک کی آواز پہ چلنے والے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍جنوری 2003ء میں مکرم چودھری محمد علی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیہ ٔ قارئین ہے: عمر بھر اشک کی آواز پہ چلنے والے فکر مت کر کہ یہ سورج نہیں ڈھلنے والے آنکھ کے پانی سے کچھ اس کا مداوا کرلے شہر جلنے کو ہیں دریا ہیں ابلنے والے چڑھ…

روح کے جھروکوں سے اذن خودنمائی دے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍جنوری 2003ء میں شامل اشاعت مکرم چودھری محمد علی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: روح کے جھروکوں سے اذن خودنمائی دے مجھ کو بھی تماشا کر ، آپ بھی دکھائی دے تُو نے درد دل دے کر میری سرفرازی کی اب اے درد کے داتا! درد سے رہائی…