مکرم رانا محمد سلیم صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍مئی 2010ء میں مکرم محمد سلیم ناصر صاحب اپنے مضمون میں لکھتے ہیں کہ مکرم رانا محمد سلیم صاحب خاکسار کے چچا زاد بھائی تھے اور میرے بہنوئی بھی تھے۔ آپ موصی تھے، سلسلہ کے فدائی اور خدمت گزار تھے۔ کوئی لمحہ ان کا خدمت کے بغیر نہیں گزرا۔ سکول میں کوئی…

حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22 مارچ 2010ء میں مکرم ماجد احمد خان صاحب نے ایک مضمون میں اپنے ماموں اور سسر حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب کا ذکرخیر کیا ہے۔ مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ 29 اور 30 اپریل 2007ء کی درمیانی شب حضرت میاں صاحب کی وفات ہوئی۔ قادیان میں لوگوں کا ہجوم…

مکرم ماسٹر منصور احمد بٹ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19 مارچ 2010ء میں مکرم عرفان احمد بٹ صاحب نے اپنے والد محترم منصور احمد بٹ صاحب کا ذکرخیر کیا ہے جو 27فروری 2009ء کی شب فیصل آباد میں وفات پاگئے۔ ابا جان ایک شفیق باپ، اچھے شوہر، ایماندار اور محنتی ٹیچر اور ملنسار وجود تھے۔ خلیفہ وقت سے والہانہ عشق تھا۔…

محترمہ خاتم النساء درد صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24دسمبر 2009ء میں مکرمہ راشدہ فہیم صاحبہ نے اپنی والدہ محترمہ خاتم النساء درد صاحبہ اہلیہ محترم محمد شفیع اشرف صاحب مرحوم سابق ناظر امورعامہ کا ذکرخیر کیا ہے۔ حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب دردؓ کی پانچویں بیٹی محترمہ خاتم النساء درد صاحبہ کا نام تجویز کرتے وقت حضرت مصلح موعودؓنے فرمایا کہ…

محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13 مارچ 2010ء میں مکرم قدیر احمدطاہر صاحب معلم وقف جدید کے قلم سے محترم ڈاکٹر عبدالمنان صدیقی صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ محترم ڈاکٹر صاحب ہر پہلو سے نافع الناس وجود تھے۔ آپ صوفیاء کی سرزمین یعنی اہالیان سندھ کے لئے ایک تحفۂ خداوندی تھے۔آپ نہ صرف ایک کامیاب ڈاکٹر…

مکرم رانا سلیم احمد صاحب آف سانگھڑ شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍جنوری 2010ء میں مکرم ابن کریم صاحب کے قلم سے مکرم رانا سلیم احمد صاحب شہید آف سانگھڑکا مختصر ذکرخیر شامل ہے۔ مکرم رانا سلیم احمد صاحب کو خدام الاحمدیہ میں بطورقائد ضلع اور پھر قائد علاقہ خدمت کرنے کا موقع ملا۔ جماعتی طور پر نائب امیر ضلع رہے اور انصاراللہ میں…

مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب ایڈووکیٹ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26 دسمبر 2009ء اور 4 جنوری 2010ء میں مکرم رشید احمد صاحب (کارکن نظارت امور عامہ ربوہ ) کے قلم سے مکرم خواجہ سرفراز احمد صاحب ایڈووکیٹ کا تفصیلی ذکرخیر شائع ہوا ہے۔ قبل ازیں آپ کا ذکرخیر الفضل انٹرنیشنل 10 اگست 2001ء کے اسی کالم میں کیا جاچکا ہے۔ مکرم خواجہ…

حضرت مولانا دوست محمد شاہد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29؍جنوری 2010ء میں مکرم مجید احمد سیالکوٹی صاحب کے قلم سے حضرت مولانا دوست محمد شاہد صاحب کا ذکرخیر شائع ہوا ہے۔ مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ حضرت مولانا صاحب سے پہلا براہ راست واسطہ اس وقت پڑا جب خاکسار کوجامعہ احمدیہ کی ’’شاہد‘‘ کلاس میں مقالہ لکھنے کی چٹھی ملی…

محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19دسمبر 2009ء میں مکرم رانا سلطان احمد خان صاحب محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ سے میرا ذاتی تعلق 1975ء کے جلسہ سالانہ کے ایام میں ہوا جب خاکسار جلسہ سالانہ میں شرکت کے لئے لاہور سے ربوہ آیا ہوا تھا۔ آپ کا حافظہ…

سیدنا حضرت عمر رضی اللہ عنہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ر بوہ 5نومبر 2009ء میں مکر م لئیق احمد بلال صاحب کے قلم سے حضرت عمرؓ کی فراست اور تفقہ فی الدین کے بارہ میں ایک تفصیلی مضمون شامل اشاعت ہے۔ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے ہمیشہ اپنے آپ کو خدا کے مال اور اس کی مخلوق کے حقوق کا نگران اور محافظ…

محترم مرزا غلام قادر شہید کا اپنے ماتحتو ں سے حسن سلوک

ایک مقولہ ہے کہ کسی انسان کی عظمت کا اندازہ لگانا ہو تواس کا اپنے ماتحتوں سے سلوک دیکھو۔ ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ نومبر 2009ء میں مکرم چوہدری لطیف احمدصاحب نے ایک مضمون میں جو کتاب ’’مرزا غلام قادر صاحب‘‘ سے ماخوذ ہے، محترم مرزا غلام قادر شہید کے اپنے ماتحتوں سے حسن سلوک پر اختصار…

حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍مئی 2009ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی سیرۃ کے چند نقوش ماہنامہ ’’خالد‘‘ کے سیدنا ناصر نمبر سے منقول ہیں۔ ٭ مکرم سعید احمد سعید صاحب لکھتے ہیں کہ جب مَیں کالج میں زیرتعلیم تھا تو مجھے اعصابی دورے پڑتے تھے اور اکثر کئی کئی گھنٹہ بیہوشی رہتی تھی۔ حضورؒ اُس وقت…

محترم رانا محمد خاں صاحب

مکرم نذیر احمد سانول صاحب مربی سلسلہ بیان کرتے ہیں کہ مکرم رانا محمد خان صاحب کے ساتھ خاکسار کو چھ سال جماعتی خدمات کرنے کا موقع ملا۔ گوآپ کی رہائش بہاولنگر شہر میں تھی مگر آپ کا آبائی گھر، خاندان، رقبہ جات، چک نمبر168مراد میں تھے جہاں خاکسار تعینات تھا۔ آپ کے بزرگ آباؤ…

محترم رانا محمد خاں صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12جون اور 16 جولائی 2009ء میں محترم رانا محمد خان صاحب سابق امیر ضلع بہاولنگر کا ذکر خیر مکرم رشید احمد طیب صاحب اور مکرم نذیر احمد سانول صاحب مربیان سلسلہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ مرحوم کا ذکرخیر قبل ازیں 11مارچ 2011ء کے ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ کے ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ میں بھی…

مکرم ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب آف ساہیوال

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍مئی 2010ء میں محترم ڈاکٹر صاحب سابق امیر ضلع ساہیوال کے بارہ میں مکرم میاں نصیر احمد صاحب کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ محترم ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب ایک ہمدرد انسان تھے۔ ضرورت مندوں اور غرباء سے بہت ہمدردی رکھنے والے اور نہایت خاموشی سے دوسروں کی مدد کرنے والے تھے۔…

حضرت میر محمداسحاق صاحبؓ

حضرت میر محمداسحق صاحبؓ کی سیرۃ پر ایک مضمون محترم مولانا محمد حفیظ صاحب بقاپوری نے تحریر کیا تھا جسے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍مارچ 2010ء میں مکرّر شائع کیا گیا ہے۔ 17؍مارچ 1944ء کی شام حضرت میر محمد اسحاق صاحبؓ کی وفات ہوئی۔ آپؓ قادیان کی ایک محبوب ہستی تھے۔ غریبوں کے غمگسار۔ محتاجوں، یتیموں،…

محترم ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6؍اگست 2009ء میں محترم ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب سابق امیر ضلع ساہیوال کے بارہ میں ایک مضمون اُن کے بیٹے مکرم ندیم الرحمن صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ محترم ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب فیض اللہ چک ضلع گورداسپور (بھارت) میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حضرت میاں عظیم…

میجرڈاکٹر محمود احمد شہید

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ ستمبر، اکتوبر2009ء میں مکرمہ بیگم بلقیس احمدصاحبہ کے قلم سے اُن کے شہید خاوند محترم میجر ڈاکٹر محمود احمد صاحب کا ذکرخیر اور اُن کی شہادت کے حالات شائع ہوئے ہیں۔ مکرمہ بیگم بلقیس احمد صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ میرے شوہر نامدار نے جنگ عظیم دوم کے بعد فوج سے فراغت…

محترم ڈاکٹر حمیداللہ صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16 و 17 جولائی 2009ء میں ڈینٹل سرجن مکرم ڈاکٹر حمیداللہ صاحب شہید کا ذکرخیر اُن کی اہلیہ مکرمہ ن۔ حمید صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ محترم ڈاکٹر حمیداللہ صاحب شہید کے والد محترم رحمت اللہ صاحب اور والدہ مکرمہ عظیم بی بی صاحبہ دونوں ہی بہت نیک، تہجد گزار…

حضرت خلیفۃالمسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ

ماہنامہ ’’تحریک جدید‘‘ ربوہ مارچ و اپریل 2009ء میں محترم چودھری حمیداللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدید ربوہ کے قلم سے سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے حوالہ سے چند یادداشتیں دو اقساط میں قلمبند کی گئی ہیں۔ ٭ جب حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کی وفات ہوئی تو فجر کی نماز کے بعد کثرت…

محترم میاں اقبال احمد صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍مئی 2009ء میں محترم میاں اقبال احمد صاحب شہید (امیر ضلع راجن پور) کا ذکر خیر مکرم میاں حمید احمد صاحب ایڈووکیٹ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ مورخہ 25فروری 2003ء کو محترم میاں اقبال احمد صاحب امیر ضلع راجن پور راہ مولیٰ میں قربان ہو گئے۔ میں نے میاں صاحب کو…

خلافت کے فیوض و برکات (خوبصورت یادیں)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15 و 16؍جنوری 2009ء میں مکرم ڈاکٹر ضیاء الدین ضیاء صاحب کے قلم سے خلافت کے ساتھ محبت اور خلافت کی برکات و فیوض کا تذکرہ شامل اشاعت ہے۔ مکرم ضیاء صاحب کے حالات زندگی قبل ازیں الفضل انٹرنیشنل 18؍دسمبر 2009ء کے اسی کالم میں شائع ہوچکے ہیں۔ ٭ آپ بیان کرتے…

حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب رضی اللہ عنہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍اپریل 2009ء میں حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ کی سیرت کے بعض پہلو محترمہ ناصرہ بیگم صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب کی پوری زندگی سلسلہ احمدیہ کی خدمت کے لئے وقف رہی اور اس پیارے وجود کی خدمت کا موقعہ اللہ تعالیٰ نے…

خلفائے کرام سے متعلق ذاتی مشاہدات

ما ہنامہ ’’انصار اللہ‘‘ ربوہ جولائی 2008ء میں محترم ڈاکٹر مسعودالحسن نوری صاحب خلفائے کرام سے متعلق اپنے ذاتی مشاہدات کو بیان کرتے ہیں۔ حضرت خلیفۃالمسیح الثالث ؒ : دسمبر 1981ء میں جب حضرت سیدہ منصور ہ بیگم صاحبہ بیمار تھیں، گردے کام کرنا چھوڑ گئے تھے، اُن کی زندگی کے آخری ایام میں قصر…

خلفائے کرام سے متعلق ذاتی مشاہدات

ما ہنامہ ’’انصار اللہ‘‘ ربوہ کے مختلف شماروں میں ’’رنگ بہار‘‘ کے عنوان سے تین مضامین شائع ہوئے ہیں جن میں خلفائے کرام سے متعلق ذاتی مشاہدات بیان کئے گئے ہیں۔ پہلا مضمون جولائی 2008ء کے شمارہ میں محترم صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب کا ہے جس میں آپ اپنے ذاتی مشاہدات کا اظہار یوں…

سیرۃ حضرت مصلح موعودؓ

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ نومبر 2008ء میں مکرم چوہدری شبیر احمد صاحب کے قلم سے حضرت مصلح موعودؓ کے حوالہ سے چند دلنشیں یادوں کا تذکرہ شامل اشاعت ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ حضورؓ نے 1951ء میں میرا وقف قبول فرمایا۔ حضور کے علم میں تھا کہ میں ملازمت چھوڑ کر آیا تھا اس لئے…