مکرمہ استانی زبیدہ بیگم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جنوری 2008ء میں مکرمہ ب۔ م سید صاحبہ اپنی والدہ محترمہ استانی زبیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم بشیر احمد صاحب شمس کا ذکر خیر کرتی ہیں جو 17؍جولائی 2007ء کو قریباً 80 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ آپ 29؍مئی 1928ء کو گجرات کے گاؤں رجوعہ میں پیدا ہوئیں۔ والد حکیم غلام…

محترم مولانا محمد شفیع اشرف صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍اپریل 2009ء میں محترم مولانا محمد شفیع اشرف صاحب کا ذکرخیر اُن کی بیٹی مکرمہ راشدہ فہیم صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ قبل ازیں آپ کی سوانح اور شاعری کے بارہ میں ایک مضمون 16؍اکتوبر 1998ء کے اخبار میں الفضل ڈائجسٹ کی زینت بن چکا ہے۔ مضمون نگار بیان کرتی…

سورۃ فاتحہ کی عظمت اور برکات

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ سالانہ نمبر 2007ء میں مکرم مقبول احمد صدیقی صاحب کے قلم سے سورۃ فاتحہ کی عظمت اور برکات کے بارہ میں ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ سورۃالفاتحہ سارے قرآن کا خلاصہ ہے۔ رسول کریم ﷺ نے اس سورۃ کو اس کی عظمت کے لحاظ سے کئی نام دیئے ہیں جن سے اس…

حضرت مولوی ابوالعطاء صاحب جالندھری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍جولائی 2007ء میں مکرم محمد افضل ظفر صاحب کے قلم سے حضرت مولوی ابوالعطاء جالندھری صاحب کی سیرۃ کے بعض پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ حضرت مولوی صاحب کو قرآن کریم سے عشق تھا۔ سفر میں اکثر وقت تلاوت یا مسنون دعاؤں کے ورد میں گزرتا۔ رمضان میں اپنے آرام کا…

مکرم ضیاء الدین حمید ضیاء صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍دسمبر 2007ء میں مکرمہ ط۔- شکیل صاحبہ اپنے والد محترم ضیاء الدین حمید ضیاء صاحب کی زندگی سے چند اہم واقعات پیش کرتی ہیں۔ محترم ضیاء الدین صاحب 12؍ جولائی 1927ء کو یاری پورہ کشمیر میں حضرت حکیم نظام الدین صاحبؓ (سابق مربی کشمیر) کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ احمدیہ…

حضرت قاضی غلام مرتضیٰ صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ 12؍جولائی 2007ء میں مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے حضرت قاضی غلام مرتضیٰ صاحبؓ کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ حضرت قاضی غلام مرتضیٰ صاحب کا اصل وطن احمدپور سیال ضلع جھنگ تھا۔ آپ کے والد محترم کا نام قاضی محمد روشن دین صاحب تھا۔ جن دنوں حضرت مسیح موعودؑ نے ’’براہین…

حضرت چوہدری محمد ظفراللہ خانصاحبؓ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍جولائی 2007ء میں محترم ثاقب زیروی صاحب کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں حضرت چوہدری محمد ظفراللہ خانصاحبؓ کی سیرۃ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ٭ ستمبر 1974ء میں جماعت احمدیہ کے متعلق آئین میں ترمیم کا اعلان ہوا تو دل چاہتا تھا کہ معاملہ گو مگو…

ہمارے لئے دعا کرنا ناگزیر ہے

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جولائی2007ء میں مکرم پروفیسر راجا نصر اللہ خان صاحب کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں دعا کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (اے رسول) تو ان سے کہہ دے کہ میرا رب تمہاری پرواہ ہی کیا کرتا ہے اگر تمہاری طرف سے دعا (اور استغفار)…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی حسین یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں میاں محموداحمد صاحب سابق صدر خدام الاحمدیہ جرمنی بیان کرتے ہیں کہ ایک اجتماع میں حضورؓ نے فرمایا کہ میں جب خدام الاحمدیہ میں تھا تو مجھے بھی اس وقت سب سے زیادہ فکر اس چیز کا تھا اور میں نے اپنے سارے دَور میں سب سے…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم مقصودالحق صاحب سابق صدر خدام الاحمدیہ جرمنی بیان کرتے ہیں کہ 1990ء میں حضورؒ نیشنل اجتماع میں شمولیت کے لئے تشریف لائے۔ اجتماع اس وقت ناصر باغ میں ہوا کرتا تھا اور ان دنوں ناصر باغ کی تعمیر کا کام بھی جاری تھا۔ اُن دنوں شدید…

تبلیغ احمدیت دنیا میں کام اپنا

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم حافظ فریداحمد خالد سابق نائب صدرخدام الاحمدیہ جرمنی لکھتے ہیں کہ مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی ان خوش قسمت مجالس میں سے ہے جن سے سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؒ کو ایک خاص تعلق اور پیار تھا اور آپ کو اس مجلس سے خاص توقعات بھی تھیں۔…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی حسین یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم منور احمد صاحب۔ سابق نا ظم اعلیٰ اجتماع بیان کرتے ہیں کہ جرمنی میں حضرت صا حبؒ سے خاکسار کی پہلی ملاقات نور مسجد میں گروپ کی شکل میں ہوئی۔ ہمیں حضورؒ کی خطبات کیسٹ بار بار سننے کا اتنا مزہ آتا تھا کہ ہمیں ایسے…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی حسین یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم راشد ارشد خان صاحب ناظم اعلیٰ اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی بیان کرتے ہیں کہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒکو پہلی مرتبہ قریب سے دیکھنے کا موقع صدسالہ جلسہ سالانہ قادیان میں حفاظت اسٹیج کی ڈیوٹی کے دوران ملا۔ خاکسار 1993ء میں جرمنی آ گیا اور…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؓ کی یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم ظفر احمد ناگی صاحب ریجنل قائد بیان کرتے ہیں کہ ایک پہلو جس کو خاکسار نے جرمنی آنے کے بعد حضورؒ کی ذات میں بڑی شدت کے ساتھ محسوس کیا وہ یہ کہ آپؒ پاکستان سے نئے آنے والوں کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔ 1996ء…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم مولانا مبارک احمد تنویر صاحب مبلغ سلسلہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ بھی اُن اہل فارس میں سے تھے جنہوں نے ایمان کو ثریا سے زمین پر واپس لانا تھا۔ خاکسار کو آپؒ کی ذات مبارک سے پہلا تعارف بچپن میں اُس وقت ہوا…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی حسین یادیں

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم انور خان صاحب (ریجنل قائد) بیان کرتے ہیں کہ جلسہ سالانہ یوکے پر فیملی ملاقات کے دوران حضورؒ نے فرمایا کہ آ پ ہر سال ایک ہی بیٹی کو لے کر آجاتے ہیں کیا بات ہے۔ خا کسا ر نے عرض کی حضورؒ! آپ کی دعا…

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کی شخصیت

رسالہ ’’نورالدین‘‘ جرمنی کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم ڈاکٹر عبدالغفار صاحب مربی سلسلہ بیان کرتے ہیں کہ کینیڈا سے پارلیمنٹ کے ممبر آئے تھے تو وہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے بارہ میں کہنے لگے کہ He is the encyclopedia of knowledge کہ آپ علوم کا انسائیکلوپیڈیا ہیں۔ ایک ماہ رمضان میں درس القرآن کے…

خلفاء احمدیت کی قبولیتِ دعا

جامعہ احمدیہ ربوہ (جونیئر سیکشن) کے خلافت احمدیہ صد سالہ سووینئر میں خلفاء احمدیت کی قبولیت دعا کے واقعات مکرم نوید مبشر صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ حضرت خلیفۃالمسیح الاوّلؓ کی ایک چِٹ محترم قاضی ظہورالدین اکمل صاحبؓ کو ملی جس پر لکھا ہوا تھا: ’’مَیں نے آپ کے لئے بہت دعا کی…

حضرت عائشہ بیگم صاحبہؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍مئی 2007ء میں مکرمہ ا۔ حیدری صاحبہ کے قلم سے اُن کی ساس محترمہ عائشہ بیگم صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ حضرت عائشہ بیگم صاحبہؓ بنت حضرت مستری حسن دین صاحبؓ آف سیالکوٹ کا تعلق ایک مذہبی گھرانہ سے تھا۔ آپؓ کی شادی حضرت حافظ عبدالعزیز صاحبؓ سے ہوئی تھی۔ طاعون…

حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍اپریل 2007ء میں حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحبؓ کی سیرۃ و سوانح تفصیل سے بیان کی گئی ہے۔ حضرت شاہ صاحبؓ موضع سہالہ چوہدراں ضلع راولپنڈی میں 13؍مارچ 1889ء کو پیدا ہوئے اور پرورش رعیہ ضلع سیالکوٹ میں ہوئی جہاں آپ کے والد حضرت ڈاکٹر سید عبدالستار شاہ صاحبؓ…

حضرت مولوی جلال الدین صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍مارچ 2007ء میں حضرت مولوی جلال الدین صاحبؓ آف پیرکوٹ کے مختصر حالاتِ زندگی شاملِ اشاعت ہیں۔ حضرت مولوی جلال الدین صاحبؓ کھوکھر قوم کے زمیندار تھے اور موضع پیرکوٹ ضلع حافظ آباد میں تقریباً دو سو ایکڑ زمین کے مالک تھے۔ آپؓ عربی اور فارسی علوم کے ماہر اور فن طبابت…

حضرت حکیم محمد حسین صاحبؓ

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جنوری 2007ء میں مکرم غلام مصباح بلوچ صاحب کے قلم سے حضرت حکیم محمد حسین صاحب آف بلب گڑھ (دہلی) کے حالات زندگی شامل اشاعت ہیں۔ حضرت حکیم محمد حسین صاحبؓ نے اپنے خاندان میں سب سے پہلے (مئی 1898ء میں) قبولِ احمدیت کی توفیق پائی۔ بعد ازاں آپؓ کے والد محترم…

حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی قبولیت دعا

لجنہ اماء اللہ ناروے کے سہ ماہی رسالہ ’’زینب‘‘ اپریل تا جون 2008ء میں مکرمہ طاہرہ زرتشت صاحبہ حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی قبولیت دعا کے چند واقعات بیان کرتی ہیں۔ 1974ء کے فسادات حکومت وقت کی سرپرستی میں زورشور سے جاری تھے۔ اُنہی دنوں میری شادی ہوئی تھی اور مَیں اپنے سسرال میں مقیم تھی۔…

خلفاء کرام کی قبولیت دعا

جماعت احمدیہ کینیڈا کے ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کے صد سالہ جشن خلافت نمبر (مئی و جون 2008ء) میں خلفائے احمدیت کی دعاؤں کے بعض واقعات مکرم مولانا فضل الٰہی انوری صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ ٭ معجزانہ شفایابی کے واقعات کے ضمن میں محترم مولانا محمد صدیق امرتسری صاحب یہ واقعہ بیان کرتے…

حضرت مولانا محمد ابراہیم صاحب بقا پوریؓ کی قبولیتِ دعا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10جنوری 2007ء میں مکرم ماسٹر عزیز احمد صاحب کے قلم سے حضرت مولانا محمد ابراہیم صاحب بقا پوریؓ کی قبولیتِ دعا کا ایک نشان شائع ہوا ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ خاکسار کو چند سال محترم ماسٹر مولا بخش صاحب (والد محترم مولانا منیر احمد صاحب عارف)کی رفاقت میں تدریس کا…

سیّدی ابّاجان – حضرت مصلح موعودؓ

جماعت احمدیہ امریکہ کے ماہنامہ ’’النور‘‘ فروری 2007ء میں محترم صاحبزادی امۃالرشید صاحبہ کے پرانے دو مضامین میں سے کچھ حصہ شامل اشاعت ہے جو آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کے بارہ میں اپنی یادوں کے حوالے سے رقم کئے تھے۔ آپ بیان فرماتی ہیں کہ حضورؓ کی چار بیویاں تھیں اور متعدد بچے۔ لیکن…