محترم ڈاکٹر راجہ نذیر احمد ظفر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍جنوری 2000ء میں محترم ڈاکٹر راجہ نذیر احمد ظفر صاحب کا ذکر خیرکرتے ہوئے مکرم مبشر احمد خالد صاحب رقمطراز ہیں کہ محترم ڈاکٹر صاحب کا تعلق ہجکہ شریف سے ہے جو بھیرہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع گاؤں ہے۔ آپ 1957ء میں مکمل طور پر ربوہ منتقل ہوگئے لیکن…

جماعت احمدیہ مناظرہ و مباہلہ کے میدان میں

یوں تو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام، خلفاء کرام اور احمدی علماء نے اکناف عالم میں ہزاروں مباحثوں اور مباہلوں میں دشمنان احمدیت کو اُن کے انجام تک پہنچایا ہے۔ تاہم ہفت روزہ ’’بدر‘‘ کے ملینئم نمبر میں احمدیت کی تاریخ میں ہونے والے ایسے تین مباحثوں اور تین مباہلوں کا تفصیلی ذکر کیا…

مبلغ ایران حضرت شاہزادہ عبدالمجید صاحب لدھیانویؓ

حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں: ’’ان لوگوں میں سے جن کو خدا تعالیٰ نے خاص قربانیوں کی توفیق اپنے فضل سے عطا فرمائی، ایک ہمارے شہزادہ عبدالمجید صاحبؓ تھے۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ابتدائی صحابہؓ میں سے تھے اور غالباً بیعت کرنے والوں میں ان کا نواں نمبر ہے۔ حضرت مسیح موعود…

مکرم مولانا بشیر احمد صاحب مبشر دہلوی

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 30؍مارچ 2000ء میں محترم مولانا بشیر احمد صاحب فاضل دہلوی کا ذکر خیر مکرم مولانا حکیم محمد دین صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ تقسیم ہند کے بعد محترم مولانا بشیر احمد دہلوی صاحب مبلغ انچارج دہلی مقرر ہوئے۔ 1947ء میں قادیان میں جلسہ سالانہ مقامی طور پر ہی منعقد…

حضرت مولانا ابوالعطاء صاحب جالندھری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍اپریل 2000ء میں مکرم مسعود احمد خان دہلوی صاحب حضرت مولانا ابوالعطاء صاحب جالندھری کی عالی ظرفی کے آئینہ دار ایک مناظرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اپنے مخصوص اوصاف کا سامعین پر نہایت نیک اثر چھوڑنے میں حضرت مولوی صاحب کو یدطولیٰ حاصل تھا۔ آپ کی کوشش ہوتی کہ…

مکرم بشیر احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍جون 2000ء میں مکرم منصور احمد ناصر صاحب اپنے والد محترم بشیر احمد صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اپنی شادی کے کچھ عرصہ بعد آپ نے محترم ابراہیم شاد صاحب کے ذریعہ احمدیت قبول کرلی (جو محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب کے سسر تھے)۔ کچھ عرصہ بعد…

محترم نثار احمد خان صاحب مربی سلسلہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍جون 2000ء میں مکرم بشارت احمد چیمہ صاحب کے قلم سے مکرم نثار احمد خان صاحب مربی سلسلہ کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ محترم نثار احمد خانصاحب مکرم عبدالقدیر خان صاحب آف لاہور کے فرزند تھے۔ آپ کی والدہ نہایت عبادت گزار اور احمدیت کی فدائی خاتون ہیں۔ اس خانوادہ کا…

محترم ڈاکٹر حمید احمد خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍جون 2000ء میں محترم ڈاکٹر حمید احمد خانصاحب کے بیٹے مکرم عابد وحید احمد خانصاحب رقمطراز ہیں کہ ہارٹلے پول میں جماعت احمدیہ کا قیام میرے والدین کی انتھک کوششوں اور دعا کا نتیجہ ہے۔ میرے والد کی دل موہ لینے والی شخصیت، ذاتی کشش، حسن اخلاق اور دوسروں پر اپنی محبت…

محترم ڈاکٹر حمید احمد خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍جولائی 2000ء میں محترم ڈاکٹر حمید احمد خان صاحب کے بارہ میں محترم بلال احمد ایٹکنسن صاحب کے ایک انگریزی مضمون کا ترجمہ (از مکرم کرنل ایاز محمود خانصاحب) شائع ہوا ہے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ تقریباً 27 سال پہلے (1973ء میں) محترم ڈاکٹر صاحب اپنی اہلیہ اور دو کمسن بچوں…

مکرم خواجہ خورشید احمد صاحب سیالکوٹی

روزنامہ الفضل ربوہ 22؍مئی 2000ء میں محترم خواجہ خورشید احمد صاحب سیالکوٹی کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم فرید احمد ناصر صاحب لکھتے ہیں کہ مرحوم 1934ء کے بعد ایک احمدی دوست سے ’’دعوۃالامیر‘‘ لے کر پڑھنے کے بعد احمدیت کی طرف مائل ہوئے اور پھر سیالکوٹ کی کبوتراں والی مسجد میں حضرت مولوی غلام…

محترم مکھیا قمرالدین صاحب

محترم منشی قمرالدین مکھیا صاحب قصبہ انچولی ضلع میرٹھ کے ساکن تھے۔ والد کا نام ممتاز علی تھا۔ آپ کے آباؤاجداد سمرقند سے ہجرت کرکے یوپی میں آکر آباد ہوئے اور بالآخر دہلی سے پچاس میل دُور واقع قصبہ انچولی کو مستقل مسکن بنالیا۔ محترم منشی صاحب کے والد آپ کے بچپن میں ہی وفات…

محترم مولانا کرم الٰہی ظفر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍جولائی 2000ء میں مکرم اقبال احمد نجم صاحب اپنے مضمون میں محترم مولانا کرم الٰہی ظفر صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ جب مَیں سپین میں بطور مربی تعینات ہوکر ایک صبح ایئرپورٹ سے آپ کے گھر پہنچا تو آپ نے مجھے پہلی سرزنش اس بات پر فرمائی کہ…

محترم میاں محمد ابراہیم صاحب جمونی

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍دسمبر 2000ء میں مکرم پروفیسر میاں محمد افضل صاحب اپنے استاد محترم میاں محمد ابراہیم صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ قریباً 1920ء میں اہل حدیث کے عالم مولوی ابراہیم صاحب سیالکوٹی نے جموں میں دو تین لیکچر دیئے جن میں احمدیت پر بھی اعتراضات کی بارش برسائی۔ ایسے…

حضرت سردار محمد ایوب خان صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍فروری 2001ء میں حضرت سردار محمد ایوب خانصاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب رقمطراز ہیں کہ آپؓ کے دادا لطف اللہ خان صاحب اپنے بھائی کے ہمراہ افغانستان سے ہجرت کرکے ہندوستان آئے تھے۔ بھائی نے پنجاب میں اور آپؓ نے مرادآباد میں سکونت اختیار کرلی، یہیں شادی…

مکرم حکیم محمد عقیل صاحب

مکرم حکیم محمد عقیل صاحب طبیب درجہ اوّل، وقف جدید کے معلمین کو طب کی تعلیم دیا کرتے تھے۔ وقت کے پابند اور متاثر کُن شخصیت کے مالک تھے۔ آپ حضرت خواجہ غلام فریدؒ چاچڑاں شریف کے عشاق مریدوں میں سے تھے۔ ’’اشارات فریدی‘‘ کے کئی حوالے آپ کو زبانی یاد تھے۔ اُنہی میں جب…

محترم شیخ ناصر احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍جنوری 2001ء میں محترم شیخ ناصر احمد صاحب کی خود نوشت سوانح حیات شائع ہوئی ہے۔ آپ نو برس کی عمر میں قادیان آئے اور 1934ء میں وہاں سے میٹرک کیا اور گورنمنٹ کالج لائلپور میں داخلہ لیا۔ 1938ء میں B.A. کیا۔ اسی سال حضرت مصلح موعودؓ نے تحریک جدید کے تحت…

محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب

محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب 7؍جنوری 2001ء کو لاہور میں وفات پاگئے۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍جنوری 2001ء میں آپ کے مختصر حالات زندگی شائع ہوئے ہیں۔ آپ 25؍ستمبر 1922ء کو امرتسر میں محترم میاں سراج الدین صاحب (مؤذن مسجد اقصیٰ قادیان) کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محترم نے 1916ء میں قبول احمدیت…

محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب

محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب کا ذکر خیر روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍فروری 2001ء میں مکرم سید ساجد احمد صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ آپ لکھتے ہیں کہ مجھے افریقہ میں بطور ٹیچر اور پھر کیلیفورنیا میں بھی محترم مولانا صاحب کے ہمراہ کام کرنے کا موقع ملا۔ مَیں نے آپ کو ہمیشہ…

محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍مارچ 2001ء میں شامل اشاعت ایک مضمون (مرتبہ:مکرم فخرالحق شمس صاحب ) میں محترم مولانا عطاء اللہ کلیم صاحب کے امریکہ میں قیام کے بارہ میں سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے:- ’’آپ کا امریکہ کا دَور امارت سب پہلوؤں سے بہت مبارک ثابت…

حضرت راجہ عطا محمد خان صاحبؓ

حضرت راجہ عطا محمد خانصاحبؓ کا شمار حضرت مسیح موعودؑ کے اوّلین صحابہؓ میں ہوتا ہے۔ آپؓ کے والد راجہ شیر احمد خان صاحب کرناہ درادہؔ کے حکمران تھے۔ مہاراجہ گلاب سنگھ کے زمانہ میں اُنہیں اسیرسلطان بناکر کشمیر میں یاڑی پورہ، نونہ مئی وغیرہ بطور جاگیر دیئے گئے۔ حضرت راجہ عطا محمد خان صاحبؓ…

حضرت ابوالمبارک محمد عبداللہ صاحبؓ

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جون 2002ء میں حضرت ابولمبارک محمد عبداللہ صاحبؓ کے بارہ میں ایک مضمون مکرم عطاء الوحید باجوہ صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ آپؓ فروری 1901ء میں موضع بہادر حسین تحصیل بٹالہ میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام خیردین تھا۔ پردادا غلام محمد کا تعلق غزنی (افغانستان) سے تھا جو وہاں…

حضرت مولوی فرزند علی خانصاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25و 26؍اپریل 2001ء میں حضرت مولوی فرزند علی خانصاحب کے خود بیان کردہ واقعات ایک پرانی اشاعت سے منقول ہیں جنہیں آپ کے نواسے مکرم شیخ خورشید احمد صاحب نے قلمبند کیا تھا۔ حضرت مولوی فرزند علی خانصاحبؓ بیان فرماتے ہیں کہ مَیں 20؍اکتوبر 1876ء کو پیدا ہوا۔ ابتدائی نو سال ضلع…

حضرت مولوی برہان الدین جہلمی صاحبؓ

حضرت مولانا برہان الدین صاحب جہلمیؓ کے بارہ میں اسی کالم میں (11؍اگست 1995ء کے شمارہ میں) ذکرخیر ہوچکا ہے۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍جولائی 2001ء میں آپؓ کے بارہ میں ایک مضمون مکرم مولانا محمد منور صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے جس میں بیان شدہ بعض زائد امور ذیل میں پیش ہیں:- حضرت…

محترم مولانا بشیر احمد خادم صاحب

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 6؍ستمبر 2001ء میں محترم مولانا بشیر احمد خادم صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم سید قیام الدین برق صاحب مبلغ سلسلہ رقمطراز ہیں کہ آپ ایک عاشق احمدیت عالم دین اور سچے داعی الی اللہ تھے۔ مَیں نے کئی تبلیغی مواقع پر آپ سے راہنمائی حاصل کی۔ آپ فرمایا کرتے…

حضرت حافظ نور محمد صاحبؓ

حضرت حافظ نور محمد صاحب ولد میاں مراد علی صاحب سکنہ فیض اللہ چک ضلع گورداسپور اُن خوش نصیب اصحاب میں سے تھے جنہیں دعویٰ سے قبل حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت میں بار بار حاضر ہونے کی توفیق ملی۔ آپؓ کو حضورؑ کا امام الصلوٰۃ بننے، تہجد کیلئے حضورؑ ہی کے کمرہ میں سونے…

انٹرویو: مکرم مولانا محمد سعید انصاری صاحب

ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ اپریل 2001ء میں مکرم مولانا محمد سعید انصاری صاحب کا انٹرویو (مرتبہ: میر انجم پرویز صاحب و محمد آصف عدیم صاحب) شامل اشاعت ہے۔ آپ کے والد محترم حکیم مولوی محمد اعظم صاحب ضلع گورداسپور کے ایک گاؤں پنڈوری وینساں کے رہنے والے تھے جو قادیان سے پندرہ سولہ میل کے فاصلہ…