محترم سیّد محمد شاہ سیفیؔ صاحب

ماہنامہ ’’مشکوٰۃ‘‘ قادیان اپریل 2004ء میں مکرم ڈاکٹر سیّد بشارت احمد شاہ نے اپنے والد محترم سید محمد شاہ صاحب سیفیؔ کا ذکر خیر کیا ہے۔ آپ رقمطراز ہیں کہ میرے دادا حضرت سیّد سیف اللہ شاہ صاحبؓ پیرو مرشد تھے مگر اوائل عمر میں ہی حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کرلی۔ اُن کی پیدائش…

مکرم چوہدری عبدالقیوم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍فروری 2004ء میں مکرم مرزا لطیف احمد صاحب نے مکرم چودھری عبدالقیوم صاحب سابق صدر جماعت سرائے عالمگیر (ضلع گجرات) کا اختصار سے ذکر خیر کیا ہے جن کی وفات 21 ؍اگست 2003ء کو ہوئی تھی۔ مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ خاکسار 1975ء میں ملٹری کالج جہلم (سرائے عالمگیر) میں ملازم…

مکرم شاہ عالم صاحب شہید

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍جنوری 2004ء میں مکرم شاہ عالم صاحب شہید بنگلہ دیش کا ذکر خیرکرتے ہوئے مکرم محمد امداد الرحمن صدیقی صاحب مربی سلسلہ تحریر کرتے ہیں کہ آپ 4؍اگست 1989ء کو بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شامل ہوئے۔ اس کی تقریب اس طرح پیدا ہوئی کہ جب آپ کے گاؤں راگھوناتھپور باغ کے…

مکرم حافظ عبدالرشید صاحب آف ننکانہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍اکتوبر 2003ء میں مکرم سعید احمد اظہر صاحب شاہد کے قلم سے مکرم حافظ عبدالرشید صاحب آف ننکانہ کا ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔مکرم حافظ عبدالرشید صاحب 15؍اگست 2003ء کو ربوہ میں وفات پاگئے۔ آپ موصی تھے اور تدفین بہشتی مقبرہ میں ہوئی۔ آپ کپورتھلہ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن…

حضرت مصلح موعودؓ کے بیان فرمودہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایمان افروز واقعات

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18 و 27؍اکتوبر 2003ء میں حضرت مصلح موعودؓ کے بیان فرمودہ سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کے بعض ایمان افروز واقعات اور پُرمعارف ارشادات (مرتبہ مکرم حبیب الرحمن زیروی صاحب) شامل اشاعت ہیں۔ ٭ حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں کہ حضرت مسیح موعودؑ نے مجھے پہلا روزہ رکھنے کی اجازت بارہ یا تیرہ…

محترم حکیم غلام رسول صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍اکتوبر 2003ء میں محترم حکیم غلام رسول صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب لکھتے ہیں کہ محترم حکیم صاحب 1910ء میں مکرم میاں محمد بخش صاحب آف مدکی ضلع فیروز پور کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد طب کی تعلیم حاصل کی اور اسی…

حضرت شیخ عبدالرحیم شرما صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20 اور 21؍اگست 2003ء میں حضرت شیخ عبدالرحیم شرما صاحبؓ کی سیرۃ پر ایک مضمون شامل اشاعت ہے جسے مکرم خالد محمود شرما صاحب نے ’’اصحاب احمد‘‘ جلد دہم (مرتبہ محترم ملک صلاح الدین صاحب) سے تلخیص کرکے پیش کیا ہے۔ حضرت شیخ صاحب کا سابق نام کشن لعل تھا اور آپ…

حضرت منشی احمد علی صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍فروری 2003ء میں حضرت منشی احمد علی صاحبؓ آف دوالمیال کے خودنوشت حالات زندگی (مرتبہ مکرم ریاض احمد ملک صاحب) شائع ہوئے ہیں۔ حضرت منشی صاحبؓ بیان فرماتے ہیں کہ میری پیدائش 1860ء میں دوالمیال میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم پرائمری تک رہی۔ جلد ہی قرآن کریم بھی اپنے والد مکرم محمود احمد…

محترم سیّد حضرت اللہ پاشا صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍مارچ 2003ء میں مکرم سیّد حمیداللہ نصرت پاشا صاحب اپنے والد محترم سیّد حضرت اللہ پاشا صاحب کا تفصیلی ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1923ء میں بیجاپور کے ایک مذہبی سنی گھرانہ میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سید صاحب حسینی تھا۔ پاشاؔ ایک لقب تھا جو اجداد کو…

حضرت حکیم عبدالصمد صاحب دہلویؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍جنوری 2003ء میں حضرت حکیم عبدالصمد دہلوی صاحبؓ کے حالات زندگی اُن کی بیٹی مکرمہ مبارکہ مسعود صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ آپؓ حکیم محمد عبدالغنی صاحب ولد حکیم محمد بلاقی مہتمم شاہی دواخانہ قلعہ دہلی کے ہاں دہلی میں پیدا ہوئے۔ اہل حدیث مسلک تھا۔ گھر پر ابتدائی تعلیم…

محترم بشیر احمد آرچرڈ صاحب – پہلے یورپین واقف زندگی اور مبلغ احمدیت

پہلے یورپین واقف زندگی اور فدائی مبلغ احمدیت محترم بشیر احمد آرچرڈ صاحب (محمود احمد ملک) (مطبوعہ رسالہ انصارالدین یوکے- جنوری و فروری 2019ء) حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں: ’’ہم ہمیشہ دعا کرتے ہیں اور ہماری ہمیشہ سے یہ آرزو ہے کہ یورپین لوگوں میں سے کوئی ایسا نکلے جو اس…

میری زندگی کے نشیب و فراز- (میاں اقبال احمد۔ شہید راجن پور)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍اکتوبر 2002ء میں محترم میاں اقبال احمد صاحب ایڈووکیٹ (امیر ضلع راجن پور) نے ایک مضمون میں اپنی ذات پر ہونے والے اللہ تعالیٰ کے بے شمار افضال اور قبول احمدیت کے حوالہ سے بعض یادوں کو بیان کیا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس مضمون کی اشاعت کے…

مکرم چودھری عبدالحمید صاحب مرحوم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2002ء میں مکرم عبدالخالق صاحب اپنے برادر اکبر مکرم چودھری عبدالحمید صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ اہلحدیث مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور احراری تھے۔ 1953ء میں جماعت کے خلاف ہنگاموں میں بہت جوش سے حصہ لیا لیکن اپنی ناکامی کے بعد سوچنا شروع کردیا۔ پھر…

حضرت شیخ نصیرالدین صاحب ؓ مکندپوری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍اکتوبر 2002ء میں مکرم شیخ نثار احمد صاحب اپنے والد حضرت شیخ نصیرالدین صاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1858ء میں مکندپور ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے۔ اہلحدیث مسلک سے تعلق تھا۔ امام مہدی کے منتظر تھے۔ جب سورج گرہن ہوا تو ایک مولوی کو آپ نے اس…

حضرت چودھری باغ دین صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍مئی 2003ء میں حضرت چودھری باغ دین صاحبؓ کا مختصر ذکر خیر ’’تاریخ احمدیت‘‘ کی جلد 18 سے منقول ہے۔ آپؓ کا آبائی وطن کتھووالی ضلع سیالکوٹ تھا اور آپ چند دوستوں کے ساتھ مولوی ابو محمد عبداللہ صاحب آف کھیوہ کی مجلس میں بیٹھا کرتے تھے۔ اس مجلس میں حضرت مسیح…

حضرت مولوی سکندر علی صاحبؓ

حضرت مولوی سکندر علی صاحب ایک گاؤں لکھن کلاں (نزد کلانور) میں چودھری ولی داد صاحب کے ہاں 1865ء میں پیدا ہوئے۔پانچویں تک تعلیم حاصل کرکے قریبی گاؤں دیرووال کے عیسائی مشن سکول میں پڑھانا شروع کردیا۔ وہاں عیسائیوں سے مباحثے بھی ہوئے۔ پہلے آپ وہابی تھے، پھر آپ نے بہت فرقے تبدیل کئے لیکن…

مکرم غلام رسول ورک صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍ستمبر 2002ء میں مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب مربی سلسلہ نے اپنے مختصر مضمون میں مکرم لیفٹیننٹ کرنل غلام رسول ورک صاحب کا ذکر خیر کیا ہے۔ آپ 1926ء میں ضلع گجرات کے ایک گاؤں کھیریانوالی میں مکرم چودھری حاکم علی صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ ضروری تعلیم حاصل کرکے فوج میں…

مکرم محمد لبّے اسماعیل صاحب

ریکارڈ کے مطابق سری لنکا (سیلون) میں پہلی بار جس نے احمدیت میں دلچسپی لی وہ علم دوست اور بارسوخ شخصیت عبدالعزیز صاحب کی تھی جو زاہرہ کالج کولمبو کے بانی تھے۔ اُن کو ’’ریویو آف ریلیجنز‘‘ سے احمدیت کا تعارف حاصل ہوا اور انہوں نے 1907ء میں حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت میں بیعت…

حضرت حافظ عبدالعزیز صاحب حلالپوری کا قبول احمدیت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍جولائی 2002ء میں حضرت حافظ عبدالعزیز صاحب حلالپوری کی قبول احمدیت کا واقعہ اُنہی کی زبانی (مرسلہ مکرم مولانا دوست محمد شاہد صاحب) شائع ہوا ہے۔ حضرت حافظ صاحب بیان فرماتے ہیں کہ مَیں حلالپور تحصیل بھلوال کا رہنے والا ہوں۔ قوم نونؔ ہے۔ موصی ہوں اور وصیت میں 26؍کنال اراضی اپنی…

مکرم پروفیسر مبارک احمد انصاری صاحب کی چند یادیں – چند باتیں

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا جنوری 2003ء میں مکرم پروفیسر مبارک احمد انصاری صاحب اپنی بعض یادوں کے حوالہ سے بیان کرتے ہیں کہ جب حضرت مصلح موعودؓ نے نوجوانوں کو زندگی وقف کرنے کی تحریک کی تو مَیں نے بھی اس کا فارم حاصل کیا لیکن جب شرائط پڑھیں تو وہ بہت سخت لگیں اور…

محترم صاحبزادہ محمد طیب لطیف صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍جولائی 2003ء میں حضرت صاحبزادہ عبداللطیف صاحب شہیدؓ کے فرزند محترم صاحبزادہ محمد طیب لطیف صاحب کا مختصر ذکر خیر اُن کی اہلیہ محترمہ کے قلم سے ایک پرانی اشاعت سے منقول ہے۔ محترم صاحبزادہ صاحب 1926ء میں اپنی والدہ صاحبہ، تینوں بھائیوں اور خاندان کے چند افراد کے ہمراہ نہایت مشکلات…

مکرم چودھری عبدالستار صاحب کی قبول احمدیت کی داستان

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ ربوہ جون 2003ء میں مکرم چودھری عبدالستار صاحب نے قبول احمدیت کی اپنی داستان بیان کی ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد چودھری عبدالعزیز صاحب میرے ہوش سنبھالنے سے پہلے وفات پاچکے تھے۔ مَیں پانچویں کا طالبعلم تھا کہ جمعہ کی ایک نماز کے بعد ہمارے خطیب اور باہر سے آنے…

معاند احمدیت مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی کے نواسے مکرم شیخ سعید احمد صاحب کا انٹرویو

جماعت احمدیہ بیلجیم کے ماہنامہ ’’السلام‘‘ مارچ 2003ء میں مولوی محمد حسین بٹالوی کے نواسے مکرم شیخ سعید احمد صاحب کا ایک انٹرویو پیش کیا گیا ہے جو حضرت مسیح موعودؑ کے الہام اِنّی مُھِینٌ مَن اَرَادَ اِھانَتَکَ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ محترم شیخ صاحب نے 1974ء میں احمدیت قبول کرنے کی توفیق پائی-…

مکرم چودھری عبدالرحیم صاحب

محترم چودھری عبدالرحیم صاحب کو یہ سعادت حاصل تھی کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی اُس گھڑی کی مرمت کی سعادت آپ کو حاصل ہوئی جسے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے جلسہ سالانہ برطانیہ 1999ء کے اپنے اختتامی خطاب میں حاضرین کو دکھاتے ہوئے وہ روایت سنائی تھی کہ گھڑی ٹھیک کرنے والے کو…

حضرت محمد رمضان صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍اکتوبر 2000ء میں حضرت محمد رمضان صاحبؓ کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم وحید احمد رفیق صاحب لکھتے ہیں کہ آپ ضلع کرنال کے گاؤں محمود پور میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام محمد بوٹا تھا جن کی ایک سو ایکڑ زمین تھی۔ قریب کوئی سکول نہیں تھا اس لئے آپ نے…

حضرت منشی ظفر احمد صاحب کپورتھلویؓ

آپ 1280ھ میں باغیت ضلع میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ مکتبی تعلیم میں فارسی زبان کے علاوہ درسی کتب کا بھی مطالعہ کیا۔ سترہ سال کی عمر میں تعلیم سے فارغ ہوئے ۔ انہی ایام میں کسی مقدمہ کے سلسلہ میں تحصیلدار کی کچہری میں گئے جہاں ایک تحریر جو خط طغریٰ میں لکھی گئی تھی…