بہ فیض عشق ملی عمرِ لازوال مجھے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍جولائی 2007ء میں مکرم محمودالحسن صاحب کے قلم سے ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: بہ فیض عشق ملی عمرِ لازوال مجھے مٹا سکیں گے نہ اب روز و ماہ و سال مجھے میں جانتا ہوں رگِ جاں سے بھی قریب ہے تو نہیں ہے تجھ…

وہ یہیں آس پاس ہے اب بھی – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ جون 2007ء میں محترم چودھری محمد علی مضطر صاحب کا کلام شائع ہوا ہے۔ اس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: وہ یہیں آس پاس ہے اب بھی اس سے ملنے کی آس ہے اب بھی آنسوؤں کی زباں سمجھتا ہے وہ ستارہ شناس ہے اب بھی عقل کو اب بھی ہے گلہ…

مرے سر پہ چھاؤں ہے نور کی ، مرا سائباں ہی عجیب ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍ جولائی 2007ء میں شامل اشاعت مکرم حافظ عطاء کریم شاد صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: مرے سر پہ چھاؤں ہے نور کی ، مرا سائباں ہی عجیب ہے مری روح کی بھی اماں وہی ، مرے قلب کا بھی نقیب ہے وہ سرور بھی مری دید کا…

فیض سے اپنے با ہُنر کردے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6جولائی 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم اعظم نوید صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ذیل میں پیش ہے: فیض سے اپنے با ہُنر کردے اب مرے لفظ میں اثر کر دے چشم گریاں ہے اس کی فُرقت میں ہجر کا وقت مختصر کردے ظلمتوں سے نکالنے والے شبِ دیجور کی سحر…

قرآن وہ مجموعۂ انوارِ خدا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍جولائی 2007ء میں مکرمہ اے۔آر بدر صاحبہ کی ’’فضائل قرآن کریم‘‘ کے حوالہ سے ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: قرآن وہ مجموعۂ انوارِ خدا ہے ظلمت کو جہاں میں جو ٹھہرنے نہیں دیتا ہے نجم ھدیٰ کفر و ضلالت کی شبوں کا جو اپنے مسافر…

دلوں کو آشتی مل جائے سب لوگوں کا ارماں ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍جولائی 2007ء میں مکرم مبارک احمد عابدؔ صاحب کا کلام بعنوان ’’امن کا نور‘‘ شائع ہوا ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: دلوں کو آشتی مل جائے سب لوگوں کا ارماں ہے اسی اک بات کا شیدا نئی دنیا کا انساں ہے یہاں امن و سکوں کے واسطے انسان آیا…

اے خدا تیری عنایات و کرم کا کیا شمار – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍جولائی 2007ء میں ’’خلافت‘‘ کے عنوان سے و۔ق۔ن کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: اے خدا تیری عنایات و کرم کا کیا شمار تیرے فضل و رحم کی چھاؤں میں ہم چلتے رہے کی عطا تُو نے خلافت کی ہمیں نعمت عظیم دجل کے حملوں…

آسماں سے مہدیٔ موعود نے پائی خبر – نظم

ہفت روزہ ’’بدر‘‘14جون 2007ء میں شامل اشاعت مکرم خواجہ عبدالمومن صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: آسماں سے مہدیٔ موعود نے پائی خبر نور کا پیکر ملے گا تجھ کو اِک لخت ِ جگر ساری قومیں برکتیں پائیں گی اس موعود سے نورِفرقاں سے منور ہوں گی وہ محمودؓ سے آپ مظلوموں…

آج کیوں ہیں دل ہمارے اِس طرح سے بیقرار – نظم

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 14؍جون 2007ء میں مکرم محمود احمد مبشرؔ صاحب درویش قادیان کی حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب کی یاد میں کہی گئی نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم سے انتخاب ذیل میں پیش ہے: آج کیوں ہیں دل ہمارے اِس طرح سے بیقرار بے بسی ہے ہر طرف اور آنکھ سب…

خورشید و ماہ و اختر و پرویں حریم کے – نعت

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 18؍جنوری 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم ایچ۔آر ساحر صاحب کی ایک نعت سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: خورشید و ماہ و اختر و پرویں حریم کے سب رنگ و نور عکس ہیں دُرِّ یتیمؐ کے انفاس میں ہے مُشکِ ختن سے سوا مہک انداز ہیں تو نکہت موجِ شمیم کے…

شہرِ صنم اداس ہے ، ہر کاخ و کُو اداس – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ مئی 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم سید احسن اسماعیل صدیقی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: شہرِ صنم اداس ہے ، ہر کاخ و کُو اداس مے خوار بھی اداس ہیں ، جام و سبو اداس ساقی! پلٹ کہ رونقِ محفل نہیں رہی اہل چمن اداس ہیں ہر رنگ…

یہ سب اُسی کا کرم ہے دیارِ یار میں ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍مئی 2008ء (خلافت احمدیہ نمبر) میں شامل اشاعت مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: یہ سب اُسی کا کرم ہے دیارِ یار میں ہیں وگرنہ ہم سے خطاکار کس شمار میں ہیں خوشی سے کیوں نہ کریں ناز اپنی قسمت پر وہ خوش نصیب جو اس…

خلافت کی محبت میں دلوں کو یوں فنا رکھنا – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا کے صدسالہ جشن خلافت نمبر (مئی و جون 2008ء) میں شامل اشاعت مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کے کلام سے انتخاب پیش ہے: خلافت کی محبت میں دلوں کو یوں فنا رکھنا کوئی مسلک اگر رکھنا تو تسلیم و رضا رکھنا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا میں چھپی روحِ خلافت ہے یہ نکتہ…

ہوا کے رُخ پہ دروازہ وہی ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍مئی 2008ء (خلافت احمدیہ نمبر) میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: ہوا کے رُخ پہ دروازہ وہی ہے فصیل حبس میں رستہ وہی ہے اُسی کے ساتھ وابستہ ہے خوشبو زمانے میں گل تازہ وہی ہے وہی ہے آج مرجع روشنی کا کہ…

اشک در اشک سیاحت کی ہے – غزل

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اپریل 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم چودھری محمد علی مضطر عارفی صاحب کی ایک غزل سے انتخاب پیش ہے: اشک در اشک سیاحت کی ہے گھومنے پھرنے کی عادت کی ہے تجھ کو سوچا ہے تجھے چاہا ہے جب بھی کی تجھ سے محبت کی ہے ہم نے اظہار کی راہیں…

گزرے ہوئے سو سال کی تاریخ گواہ ہے – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘کینیڈا کے صد سالہ جشن خلافت نمبر (مئی و جون 2008ء) میں شامل اشاعت مکرم مبارک احمد صدیقی صاحب کے منظوم کلام سے انتخاب پیش ہے: گزرے ہوئے سو سال کی تاریخ گواہ ہے سائے کی طرح سایہ فگن ہم پہ خدا ہے اور رات جو آئے بھی تو پروانوں کو غم کیا…

یار کی یاد میں شب جو کاٹی دن تھا وہ تو رات نہ تھی – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ جنوری 2007ء میں شامل اشاعت مکرم مبارک احمد ظفرؔ صاحب کی ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: یار کی یاد میں شب جو کاٹی دن تھا وہ تو رات نہ تھی اک مَیں تھا اور یاد تھی اس کی دوسری کوئی ذات نہ تھی بستی میں جب چاند وہ نکلا…

تاریک رُتیں ہم جھیل گئے تم صبح فروزاں دیکھو گے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جون 2007ء میں شائع ہونے والی مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: تاریک رُتیں ہم جھیل گئے تم صبح فروزاں دیکھو گے ہم خاک ہوئے اور کھاد بنے تم رنگِ بہاراں دیکھو گے ہم تھوڑے ہیں کمزور بھی ہیں پر سر پہ طاقت والا ہے ہم…

مرا تیرے سوا کوئی نہیں ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19جنوری 2007ء میں ’’مناجات‘‘ کے عنوان سے مکرم راجہ نذیر احمد ظفر صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اس میں سے انتخاب پیش ہے: مرا تیرے سوا کوئی نہیں ہے بجز تیرے خدا کوئی نہیں ہے محبت آپ ہے انعام اپنا محبت کا صلہ کوئی نہیں ہے محبت، عاشقی اور بندگی میں…

وہی سفر ، وہی اہلِ سَفر ، امیں بھی وہی – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا کے صدسالہ جشن خلافت نمبر (برائے مئی و جون 2008ء) میں شامل اشاعت مکرم حبیب الرحمن ساحر صاحب کے کلام سے انتخاب پیش ہے: وہی سفر ، وہی اہلِ سَفر ، امیں بھی وہی یہ آخریں بھی وہی ہیں ، وہ اوّلیں بھی وہی! رواں دواں ہیں وہی قافلے غریبوں کے…

آج مستحکم ہے کل بے آسرا ہو جائے گا – غزل

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍جون 2007ء میں ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک غزل شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: آج مستحکم ہے کل بے آسرا ہو جائے گا یہ ترا طرز تحکم التجا ہو جائے گا خوش گمانی ہے تری محور ہے تُو مرکز ہے تُو کل کو تیرا ذکر بھی…

اِک خواب ہے دنیا کہ عدم جس کی ہے تعبیر – قطعہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍ستمبر 2007ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کا یہ قطعہ شامل اشاعت ہے: اِک خواب ہے دنیا کہ عدم جس کی ہے تعبیر اور موت کا لقمہ ہیں سبھی طفل و جواں پیر انسانوں سے پُر رُوئے زمیں ، زیر زمیں ہے دونوں طرف اس خاک کے ورقے پہ ہے تصویر

جامعہ ہے درس گاہوں کا امام – نظم

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ 25؍جون 2007ء میں ’’جامعہ احمدیہ‘‘ کے عنوان سے مکرم محمد مقصود منیب صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس طویل نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: جامعہ ہے درس گاہوں کا امام اس کا بانی ہے محمدؐ کا غلام بابِ اُلفت، شہرِ جودت جامعہ فیض کی جوئے سعادت جامعہ آپ ہے اپنی…

عظیم الشّان ہے شانِ محمد ؐ – نعت

روزنامہ الفضل 10فروری 2007ء میں جناب دلورام صاحب کوثری کا نعتیہ کلام کسی دوسرے رسالہ سے منقول ہے۔ اس کلام سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: عظیم الشّان ہے شانِ محمد ؐ خدا ہے مرتبہ دانِ محمدؐ فرشتے بھی یہ کہتے ہیں کہ ہم ہیں غلامانِ غلامانِ محمدؐ نبی کا نُطق ہے نُطقِ الٰہی کلامِ حق ہے…

رہی اُس کی چھاؤں میں برکت بہت – نظم

جماعت احمدیہ بھارت کے خلافت سوونیئر میں شامل مکرم جمیل الرحمن صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے: رہی اُس کی چھاؤں میں برکت بہت ملی دین کو سطوت و تمکنت جو خاکی تھے وہ آسمانی ہوئے عطا مومنوں کو ہوئی منزلت یہ عزت، یہ اقبال سب کو مبارک خلافت کے سو سال سب کو…

مژدۂ باد اہلِ چمن ۔ ماہِ گُہر بار آیا – نظم

جماعت احمدیہ ناروے کے سہ ماہی رسالہ ’’الجہاد‘‘ (جولائی تا ستمبر 2007ء) میں محترم عبدالسلام اختر صاحب کی رمضان المبارک کے حوالہ سے شائع ہونے والی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: مژدۂ باد اہلِ چمن ۔ ماہِ گُہر بار آیا اپنے دامن میں لئے دولتِ بیدار آیا عرصۂ زیست پہ اِک مطلعِ انوار…