مکرم جمال سکٹیکی صاحب آف سیرالیون

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍فروری 2007ء میں مکرم لطف الرحمن محمود صاحب نے مکرم جمال سکٹیکی صاحب آف سیرالیون کا ذکرخیر کیا ہے جن کی وفات یکم اکتوبر 2006ء کو ہوئی۔ جنگ عظیم اول سے قبل اور اس کے معاً بعد بہت سے لبنانی تاجروں نے بہتر معاشی مستقبل کے لئے افریقی ممالک کو اپنا مسکن…

مکرم چوہدری عبداللطیف صاحب اوورسیئر

مکرم چوہدری عبداللطیف صاحب اوورسیئر مورخہ 28مارچ 2007ء کو بعمر 93سال وفات پا گئے اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔ فروری 1939ء میں آپ نے بیعت کی ۔ دسمبر 1945ء میں آپ نے حضرت فضل عمر کی خدمت میں وقف زندگی کیلئے لکھا ۔ جنوری 1946ء میں آپ کو قادیان طلب کیا…

محترم چوہدری عبدالکریم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍دسمبر 2006ء میں مکرم مولانا محمد ابراہیم بھامبڑی صاحب نے اپنے والد محترم چوہدری عبدالکریم صاحب کا ذکر خیر کیا ہے۔ آپ لکھتے ہیں کہ میرے والد مکرم چوہدری عبدالکریم صاحب موضع بھامبڑی ضلع گورداسپور کے رہنے والے جٹ ریاڑ زمیندار تھے۔ ستمبر 1931ء میں 78 سال کی عمر میں مختصر علالت…

حضرت مرزا عبدالحق صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍ نومبر 2006ء میں حضرت مرزا عبدالحق صاحب کے بارہ میں مکرم عبدالسمیع نون صاحب کا ایک مضمون شائع ہوا ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ سرگودھا میں مستقل طور پر آکر پیشہ وکالت اختیار کرنے سے قریباً 4 سال قبل مجھے حضرت مرزا عبدالحق صاحب سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا…

ان کی باتوں میں فقط درس وفا ہوتا تھا – حضرت مرزا عبدالحق صاحب کی یاد میں نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍مارچ 2007ء کی زینت حضرت مرزا عبدالحق صاحب کی یاد میں کہی گئی مکرم رائے فخراللہ منگلا صاحب کی نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: ان کی باتوں میں فقط درس وفا ہوتا تھا اور ہر لفظ محبت سے بھرا ہوتا تھا وہ سدا دوسرے انسان کا غم کرتے تھے اپنے بارے…

میرے دادا حضرت مرزا عبدالحق صاحب

جریدہ ’’نحن انصاراللہ‘‘ جولائی تا ستمبر 2006ء میں مکرم مرزا نوید احمد صاحب اپنے دادا حضرت مرزا عبدالحق صاحب کے بارہ میں لکھتے ہیں: ٭ شروع سے ہی آپ صرف چار گھنٹے وکالت کے کام کو دیتے تھے اور باقی سارا وقت جماعتی خدمت کو دیتے تھے اور اللہ تعالیٰ نے ان چارگھنٹوں میں اتنی…

محترم مرزا عبدالحق صاحب

مجلس انصاراللہ کینیڈا کے رسالہ ’’نحن انصاراللہ‘‘ جولائی تا ستمبر 2006ء میں مکرم چودھری رشیدالدین صاحب کا ایک تفصیلی مضمون محترم مرزا عبدالحق صاحب کی سیرۃ و سوانح پر مشتمل شائع ہوا ہے۔ قبل ازیں حضرت مرزا صاحب کا ایک انٹرویو ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ 18؍اکتوبر 2002ء کے ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ کی زینت بن چکا ہے۔ نیز حضرت…

مکرم سردار رفیق احمد صاحب

حضرت سردار عبدالرحمن صاحبؓ سابق مہر سنگھ کے پوتے اور محترم ڈاکٹر سردار نذیر احمد صاحب کے دوسرے بیٹے محترم سردار رفیق احمدصاحب 15؍اگست 2006ء کو لندن میں 67 سال کی عمر میں برین ہیمرج کے نتیجہ میں وفات پاگئے۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے نماز جنازہ پڑھائی اور تدفین قطعہ موصیان مورڈن…

محترم چودھری محمد حسین واہلہ صاحب

مکرم چوہدری محمد حسین واہلہ صاحب 21 ستمبر 2006ء کو 80 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ آپ چک 87 شمالی ضلع سرگودھا کے معزز زمیندار تھے۔روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم نومبر 2006ء میں آپ کے بارہ میں مکرم مولانا محمد ابراہیم بھامبڑی صاحب کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ محترم واہلہ صاحب اپنی اولاد کو…

سنگاپور میں احمدیت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سالانہ نمبر 2006ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالستار خان صاحب کے مضمون میں سنگاپور میں احمدیت کی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ 6 مئی 1935ء کو تحریک جدید کے مربیان کا ایک قافلہ قادیان سے روانہ ہوا جن میں مکرم مولوی غلام حسین ایاز صاحب (سنگاپور)، مکرم صوفی عبدالغفور صاحب…

حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍اکتوبر 2006ء میں مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب کا حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب کے ذکرخیر پر مشتمل ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ قبل ازیں بھی 16؍جون1995ء، 6؍جون 1996ء، 24؍اکتوبر 1997ء اور 26؍نومبر 1999ء کے ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ کے شماروں کے ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ میں آپ کی سیرۃ پر روشنی ڈالی جاچکی…

محترم سردار سلطان علی خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍ستمبر2006ء میں مکرم قریشی محمد اسلم صاحب کا مضمون شامل اشاعت ہے جس میں وہ اپنے والد محترم سردار سلطان علی خان صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1900ء میں سردار نجو خان قریشی صدیقی کے ہاں پیدا ہوئے۔ یہ موضع کنوئیاں (پونچھ) کا انتہائی خوشحال گھرانہ تھا۔…

مکرم طیب عرفان صاحب لسکانی بلوچ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍ستمبر 2006ء میں مکرم منور احمد بلوچ صاحب کے قلم سے مکرم طیب عرفان صاحب لسکانی بلوچ آف ڈیرہ غازیخان کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ مکرم خان محمد لسکانی صاحب سابق امیر ضلع ڈیرہ غازی خان کے بیٹے طیب عرفان صاحب کے ساتھ میرا رابطہ کم و بیش 25سال پر محیط…

ایک طعنہ جو موجب ہدایت بن گیا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍اگست2006ء میں مکرم راجہ محمد مرزا خان صاحب کا ایک ایمان افروز واقعہ شائع ہوا ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ قریباً بارہ برس کی عمر میں مَیں اپنے گاؤں (موضع عادو وال ضلع جہلم) کے کھیتوں میں کچھ لڑکوں کے ہمراہ اپنے مویشی چرا رہا تھا ۔ ہم لڑکوں نے باہم…

محترم سیٹھ محمد اسحق صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍جولائی 2006ء میں مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں مختصراً محترم سیٹھ محمد اسحق صاحب آف نوابشاہ کا ذکرخیر کیا گیا ہے۔ مکرم سیٹھ محمد اسحق صاحب 1928ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ صرف پرائمری کرکے کاروبار میں اپنے والد محترم سیٹھ محمد دین صاحب کے ہمراہ…

محترم شیخ عبدالماجد صاحب

محترم شیخ عبدالماجد صاحب کا نام ’’علامہ اقبال اور احمدیت‘‘ نیز تحریکِ پا کستان اور تحریکِ آزادی کشمیر کی صحیح تاریخ کو پیش کرنے کے حوالہ سے کسی تعارف کا محتاج نہیں ۔ آپ نے جماعت احمدیہ کے لٹریچر میں بہت مفید اضافے کئے۔ آپ حضرت شیخ عبدالقادر صاحب (سابق لالہ سوداگرمل) فاضل مربی سلسلہ…

محترم کیپٹن ڈاکٹربشیر احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17 ؍جولائی 2006ء میں مکرمہ بشریٰ مظفر صاحبہ نے اپنے مضمون میں اپنے والد محترم کیپٹن ڈاکٹر بشیر احمد صاحب کا ذکرخیر کیا ہے۔ محترم ڈاکٹر بشیر احمد صاحب 27؍جولائی 1906ء کو سیالکوٹ کے گاؤں بوبک متراں میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی احمدی تھے۔ 21 سال کی عمر میں ڈاکٹری کا کورس پاس…

محترم چودھری فضل کریم صاحب آف کریم نگر فیصل آباد

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30 ؍ اگست 2006ء میں محترم چودھری فضل کریم صاحب کے خودنوشت حالات شائع ہوئے ہیں جو اُن کے بیٹے مکرم حامد کریم محمود صاحب (مبلغ سلسلہ) نے مرتب کئے ہیں۔ محترم چودھری فضل کریم صاحب آف کریم میڈیکل ہال فیصل آباد، اپنے خاندان میں اکیلے احمدی ہوئے۔ آپ اپنے حالات یوں…

محترم ماسٹر محمد یاسین صاحب

جماعت احمدیہ امریکہ کے ماہنامہ ’’النور‘‘ جون 2006ء میں مکرمہ ماہم سلیم صاحبہ اپنے دادا محترم ماسٹر محمد یاسین صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ آپ 1911ء میں ضلع گجرات کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ پیدائش کے کچھ عرصہ بعد آپ کے والد کی وفات ہوگئی۔ آپ کی والدہ بہت نیک…

سنگاپور میں قیام کی یادیں

روزنامہ ’’الفضل‘‘ 15 جون 2006ء میں ہومیوڈاکٹر محترم سلطان احمد صاحب مجاہد کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں آپ نے سنگاپور میں اپنے قیام کی 61سال پرانی یادیں بیان کی ہیں۔ 1945ء میں خاکسار برطانیہ کی فوج میں بحیثیت سپاہی فٹر موٹر مکینک سنگاپور میں تعینات تھا جبکہ میری عمر قریباً انیس سال تھی۔…

محترم چودھری محمد شریف صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍مئی 2006ء میں مکرم پروفیسر مبارک احمد طاہر صاحب اپنے ماموں محترم چودھری محمد شریف صاحب کا مختصر ذکرخیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1923ء میں لدھیانہ کے گاؤں علی پور میں محترم چودھری عطاء محمد پٹواری صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ اگرچہ آپ کوآپریٹو سوسائٹیز کے اسسٹنٹ رجسٹرار بھی رہے…

محترم محمد یعقوب امجد صاحب

محترم محمد یعقوب امجد صاحب 31دسمبر 1931ء کو عینوباجوہ ضلع نارووال میں مکرم میاں اللہ دتّہ صاحب سیالکوٹی کے ہاں پیدا ہوئے۔ اگرچہ آپ کے دادا نے 1908ء میں بذریعہ خط احمدیت قبول کرلی تھی لیکن جلد ہی اُن کی وفات ہوگئی۔ 1910ء میں جب آپ کے والد نے قادیان جاکر حضرت خلیفۃالمسیح الاوّلؓ کی…

محترم شیخ محمد حسن صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍مئی 2006ء میں محترم شیخ محمد حسن صاحب کے بارہ میں ایک مضمون مکرمہ صفیہ بشیر سامی صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ محترم شیخ محمد حسن صاحب 1909ء میں لدھیانہ میں محترم نور محمد صاحب کے ہاں پیدا ہوئے جو بہت خداترس تھے اور غریب یتیم کی پرورش اور امداد…

محترم میاں محمد صفدر لانگ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍نومبر 2006ء میں مکرمہ ف۔ا۔ لانگ صاحبہ کے قلم سے اُن کے نانا کے بھائی محترم میاں محمد صفدر صاحب کا ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔ محترم میاں صاحب لانگ ضلع جھنگ کے رہائشی تھے۔ 1955ء میں چودہ سال کی عمر میں ایک روز چارہ کاٹ رہے تھے کہ ایک کاغذ ملا…

محترم ملک محمد اقبال صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍دسمبر 2006ء میں محترم ملک محمد اقبال صاحب آف نارنگ منڈی کا ذکرخیر کرتے ہوئے مکرم عبدالباسط بٹ صاحب لکھتے ہیں کہ محترم ملک محمد اقبال صاحب کا تعلق اہل حدیث مسلک سے تھا۔ میٹرک کے دوران اپنے ایک کلاس فیلو سے معلومات حاصل کرکے بعد تحقیق 1986ء میں احمدیت کی آغوش…

محترم سید ولی اللہ شاہ صاحب

محترم سید ولی اللہ شاہ صاحب سابق مربی سلسلہ مشرقی افریقہ 28؍ستمبر 2006 کو لاہور میں وفات پاگئے۔ آپ 22؍دسمبر 1924ء کو محترم سید محمد لطیف شاہ صاحب آف لاہور کے ہاں پیدا ہوئے۔ میٹرک اور مولوی فاضل کرنے کے بعد 1944ء میں زندگی وقف کردی۔ 1945ء میں مشرقی افریقہ بھجوائے گئے جہاں گیارہ سال…