محترم سیّد حضرت اللہ پاشا صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍مارچ 2003ء میں مکرم سیّد حمیداللہ نصرت پاشا صاحب اپنے والد محترم سیّد حضرت اللہ پاشا صاحب کا تفصیلی ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1923ء میں بیجاپور کے ایک مذہبی سنی گھرانہ میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سید صاحب حسینی تھا۔ پاشاؔ ایک لقب تھا جو اجداد کو…

محترم شہاب الدین صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍مارچ 2003ء میں مکرم محمدالدین صاحب اپنے سسر محترم شہاب الدین صاحب آف پیروچک کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ کی بیٹی سے اپنی شادی سے قبل ہی مَیں آپ کو ایک جنونی داعی الی اللہ کے طور پر جانتا تھا۔ شادی کے بعد آپ کی قبولیت دعا کے…

محترم قلندر مومند صاحب کی وفات

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍فروری 2003ء میں پشتو زبان کے نامور ادیب، شاعر، صحافی، محقق اور تنقید نگار محترم صاحبزادہ حبیب الرحمن صاحب المعروف قلندر مومند صاحب کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ 4؍فروری 2003ء کو 74 سال کی عمر میں پشاور میں انتقال کرگئے۔ یکم ستمبر 1930ء کو بازیدخیل میں پیدا ہوئے۔ فارسی…

مکرم الحاج مولوی محمد شریف صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍جنوری 2003ء میں مکرم محمد محمود طاہر صاحب اپنے تایا مکرم الحاج مولوی محمد شریف صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 5؍اکتوبر 1922ء کو مانگٹ اونچا (ضلع حافظ آباد) میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد الحاج میاں پیر محمد صاحب تجارت کرتے تھے۔ آپ کی والدہ محترمہ زینب…

مکرم ڈاکٹر حبیب اللہ خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍جنوری 2003ء میں مکرم پروفیسر محمد شریف خان صاحب اپنے والد محترم ڈاکٹر حبیب اللہ خان صاحب ابوحنیفی کا ذکرخیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 10؍اکتوبر 1885ء کو ضلع گوجرانوالہ کے چک سان میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد عبدالحکیم قریشی آپ کی پیدائش سے قبل ہی آسٹریلیا چلے گئے تھے…

نماز کا قیام

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ’’سارا گھر غارت ہوتا ہے، ہونے دو مگر نماز کو ضائع مت کرو‘‘۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22،23 اور 29؍جنوری 2003ء میں حضرت مسیح موعودؑ کے بعض صحابہ کرام اور تابعین کے نماز کے قیام کے دلکش نظارے مکرم عبدالسمیع خان صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ حضرت…

محترم ملک صلاح الدین صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍فروری 2003ء میں دیرینہ خادم سلسلہ اور ’’اصحاب احمد‘‘ کے مؤلف محترم ملک صلاح الدین صاحب کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ2؍فروری 2003ء کو قریباً 91 سال کی عمر میں لدھیانہ میں وفات پاگئے۔ آپ حضرت ملک نیاز محمد صاحبؓ کے فرزند تھے۔ آپ کو 1938ء تا 1941ء تک حضرت…

محترم چودھری ہدایت اللہ صاحب نمبردار

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍جنوری 2003ء میں مکرم پروفیسر محمد سلطان اکبر صاحب اپنے والد محترم چودھری ہدایت اللہ صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ جون 1908ء میں حضرت چودھری مولابخش صاحبؓ نمبردار چک 35جنوبی سرگودھا کے ہاں پیدا ہوئے جنہیں 1904ء میں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کی سعادت عطا ہوچکی…

داعی الی اللہ باپ اور بیٹا – مکرم مرزا بشیر احمد صاحب اور مکرم مرزا لطیف احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍جنوری 2003ء میں مکرم مرزا عبداللطیف صاحب دو داعیان الی اللہ کا ذکر خیر کرتے ہیں۔ مکرم مرزا بشیر احمد صاحب آف لنگروال ضلع گورداسپور 1909ء میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند سے قبل ہی روحانی نشانات دیکھ کر قبول احمدیت کی توفیق پائی اور پھر دعوت الی اللہ میں سرگرم عمل ہوگئے۔…

سری لنکا میں احمدیت کا آغاز

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍جنوری 2003ء میں شامل اشاعت ایک مضمون میں مکرم منور احمد صاحب کے قلم سے سری لنکا میں احمدیت کے آغاز پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ سری لنکا کا سابقہ نام سیلون ہے۔ اس جزیرہ کی لمبائی 440؍کلومیٹر اور چوڑائی زیادہ سے زیادہ 220؍ کلومیٹر ہے۔ آبادی دو کروڑ سے زائد ہے…

محترم ملک رشید احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم جنوری 2003ء میں مکرم ملک رشید احمد صاحب سابق امیر ضلع اٹک کا ذکر خیر کرتے ہوئے اُن کی اہلیہ مکرمہ انیقہ رشید صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ قیام پاکستان کے بعد محترم ملک صاحب نے فضائیہ میں ملازمت کرلی۔ اگرچہ جہاں بھی قیام کیا وہاں جماعت سے مضبوط رابطہ قائم…

محترم چوہدری شریف احمد وڑائچ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍دسمبر 2002ء میں مکرم پروفیسر ایم۔اے۔ شائق صاحب اپنے بھائی مکرم چوہدری شریف احمد وڑائچ صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 10؍ستمبر 1914ء کو ضلع گورداسپور کے ایک گاؤں میں حضرت چوہدری ودہاوے خان صاحبؓ کے ہاں پیدا ہوئے جو اسلامیہ ہائی سکول امرتسر میں فزیکل انسٹرکٹر تھے…

مکرم میاں اصغر علی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍دسمبر 2002ء میں مکرم میاں مبارک علی صاحب اپنے برادر اکبر مکرم میاں اصغر علی صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1922ء میں مکرم میاں نیاز علی صاحب کے ہاں سانگلہ ہل ضلع شیخوپورہ میں پیدا ہوئے اور میٹرک تک تعلیم وہیں سے حاصل کی۔ آپ کی والدہ…

مکرم سید عبیداللہ شاہ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 2002ء میں مکرم سید عبیداللہ شاہ صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے اُن کی اہلیہ لکھتی ہیں کہ آپ پیدائشی احمدی تھے لیکن مزید تحقیق کرکے خود بیعت کی۔ پاکستان بننے پر جالندھر سے چک جھمرہ آگئے۔ مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی۔ قائد، صدر جماعت اور امیر حلقہ بھی…

محترم عبدالرشید اغبولہ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍جون 2003ء میں مکرم عبدالقدیر قمر صاحب اپنے مضمون میں مکرم عبدالرشید اغبولہ صاحب مربی سلسلہ نائیجیریا کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ میرے کلاس فیلو تھے۔ رات کو کثرت سے نوافل ادا کرتے اور لمبی تہجد میں دعائیں کرتے۔ کسی کو نماز میں سست دیکھتے تو ناراض ہونے…

مکرم چودھری ظفر ممتاز صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اگست 2002ء میں مکرم پروفیسر راجا نصراللہ خانصاحب کے قلم سے مکرم چودھری ممتاز احمد صاحب کا مختصر ذکر خیر شامل اشاعت ہے۔ مکرم چودھری صاحب 1937ء میں گھٹیالیاں ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ نو سال کی عمر میں والد کا سایہ سر سے اُٹھ گیا۔ میٹرک کے بعد ربوہ آگئے اور…

محترم محمد شفیع خان صاحب نجیب آبادی

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍نومبر 2002ء میں مکرم مسعود رشید احمد خان صاحب اپنے والد محترم محمد شفیع خان صاحب نجیب آبادی کا ذکر خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ مرحوم 1948ء میں کراچی آئے اور گولیمار کے علاقہ میں ایک کوارٹر لے کر اُس میں قیام کیا۔ پھر یہاں چند اَور احمدی بھی آکر آباد…

کیا دل کا دھڑکنا ہے، یہ کیا رشتۂ جاں ہے – نظم بیاد ثاقب زیروی

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍ستمبر 2002ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالمنان ناہید صاحب کی نظم بعنوان ’’ثاقب زیروی‘‘ سے انتخاب پیش ہے: کیا دل کا دھڑکنا ہے، یہ کیا رشتۂ جاں ہے شائد یہ جہاں کارگہِ شیشہ گراں ہے اک درد کی لہر ایسی اٹھی بزم سخن میں دلگیر بہت قافلۂ ہم سخناں ہے اب کون…

مکرم غلام رسول ورک صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍ستمبر 2002ء میں مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب مربی سلسلہ نے اپنے مختصر مضمون میں مکرم لیفٹیننٹ کرنل غلام رسول ورک صاحب کا ذکر خیر کیا ہے۔ آپ 1926ء میں ضلع گجرات کے ایک گاؤں کھیریانوالی میں مکرم چودھری حاکم علی صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ ضروری تعلیم حاصل کرکے فوج میں…

کپتان چودھری عبدالرحمٰن صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍ستمبر 2002ء میں مکرم کپتان چودھری عبدالرحمٰن صاحب آف دھوریہ ضلع گجرات کا تفصیلی ذکر خیر مکرم پروفیسر محمد سمیع طاہر صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ آپ 9؍نومبر 2000ء کو لاہور میں 86؍سال کی عمر میں وفات پاگئے اور بوجہ موصی ہونے کے بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں…

محترم ملک محمد شیر صاحب جوئیہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30؍اکتوبر 2002ء میں مکرم اکرام اللہ جوئیہ صاحب مربی سلسلہ اپنے والد محترم ملک محمد شیر صاحب جوئیہ (ریٹائرڈ ہیڈماسٹر) کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ مکرم نور محمد صاحب جوئیہ کے بڑے بیٹے تھے۔ تدریس کے میدان میں آپ کی محنت اور علم کا ہر شخص معترف تھا۔…

محترم حکیم عبدالعزیز صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍اکتوبر 2002ء میں مکرم حکیم قاضی نذر محمد صاحب اپنے والد محترم حکیم عبدالعزیز صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ 1911ء میں حافظ آباد کے نزدیک پیرکوٹ ثانی میں پیدا ہوئے۔ 1932ء میں ایک خواب کی بنا پر حضرت مصلح موعود ؓ کی بیعت کی سعادت حاصل کی۔…

مکرم محمد لبّے اسماعیل صاحب

ریکارڈ کے مطابق سری لنکا (سیلون) میں پہلی بار جس نے احمدیت میں دلچسپی لی وہ علم دوست اور بارسوخ شخصیت عبدالعزیز صاحب کی تھی جو زاہرہ کالج کولمبو کے بانی تھے۔ اُن کو ’’ریویو آف ریلیجنز‘‘ سے احمدیت کا تعارف حاصل ہوا اور انہوں نے 1907ء میں حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت میں بیعت…

محترم میاں محمد صدیق بانی صاحب

محترم میاں محمد صدیق بانی صاحب کا ذکر خیر ہفت روزہ ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ 13؍اکتوبر 1995ئ، 2؍فروری 1996ء اور 22؍نومبر 2002ء کے اسی کالم میں قبل ازیں کیا جاچکا ہے۔ ایک تفصیلی مضمون آپ کے بیٹے مکرم شریف احمد بانی صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25؍ستمبر 2002ء میں بھی شامل اشاعت ہے۔ محترم بانی…

محترم ڈاکٹر حافظ مسعود احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍نومبر 2002ء میں محترم ڈاکٹر حافظ مسعود احمد صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم وحید احمد جنجوعہ صاحب لکھتے ہیں کہ 1974ء میں جب محترم حافظ صاحب کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ قائم کرکے آپ کو جیل بھیج دیا گیا تو آپ کے ایک بیٹے اور ایک غیرازجماعت ڈسپنسر کو بھی…

حضرت صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍جولائی 2002ء میں محترم صاحبزادہ مرزا مظفر احمد صاحب کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ 22؍جولائی کی شب 89 سال کی عمر میں امریکہ میں انتقال فرماگئے۔ آپ 28؍فروری 1913ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمدؓ صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ حضرت اماں جانؓ نے اپنے صاحبزادگان کے بڑے بیٹوں…