حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی شفقت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں مکرم سید شمشاد احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ کا مضمون بھی شامل اشاعت ہے۔ آپ رقمطراز ہیں کہ حضورؒ خلافت کا بہت احترام فرماتے تھے۔ خود خلیفہ بننے سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے ارشادات کی فوری تعمیل کی خواہش رکھتے۔ ایک بار جب آپ نے کار…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں مکرمہ شمیم قادر صاحبہ نے اپنے مضمون میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا کے حوالہ سے بیان کیا ہے کہ میری شادی کے بعد کئی سال تک وہ اولاد سے محروم رہیں۔ ہر قسم کے علاج کروائے لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ ماہر ڈاکٹروں نے جب…

جو تھا سراپا ناز وہ آخر چلا گیا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: جو تھا سراپا ناز وہ آخر چلا گیا دنیا سے بے نیاز وہ آخر چلا گیا وہ خُلق و خَلق کا کوئی شاہکار لاجواب جو تھا کھلا سا راز وہ آخر چلا گیا

اجل یہ روپ عجب آہ تم نے دکھلایا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ فرح جبیں صاحبہ کا ایک قطعہ ہدیۂ قارئین ہے: اجل یہ روپ عجب آہ تم نے دکھلایا ستم کیا ہے بہت یوں جو خود کو منوایا لیا وہ شخص جو زندہ تھا زندگی کی طرح چُنا وہ گُل کہ ہے گلشن تمام کملایا

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابع کے بارہ میں خاندان کی بعض خواتین کے انٹرویوز

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کی خصوصی اشاعت ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان کی بعض خواتین کے انٹرویوز بھی شامل اشاعت ہیں جن میں انہوں نے حضورؒ کی سیرت کے حوالہ سے آپ کی محبت و شفقت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے۔ ٭ حضرت سیدہ صاحبزادی ناصرہ…

وَلَقِیْتَ رَبَّکَ رَاضِیاً – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب نے ایک عربی نظم میں حضورؒ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: وَلَقِیْتَ رَبَّکَ رَاضِیاً وَلَقَدْ حَیَیْتَ مُظَفَّرَا یَا سَیِّدِیْ أَلْفَیْتُکَا أَنْدَی الرِّجَالِ وَ مُؤْثِرَا یَا رَبِّ فَارْحَمْ رَاحِلاً وَازِّرْ اِمَامَاً حَاضِرَا ٭ آپ…

اک درد تھا کہ جس کا مداوا نہ ہوسکا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ فرح جبیں صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: اک درد تھا کہ جس کا مداوا نہ ہوسکا اک غم تھا جس کا کوئی بھی چارا نہ ہوسکا اک زُعم سے رواں تھے امیدوں کے قافلے ان کو نئے سفر کا اشارہ نہ…

دکھ درد کی وہ رات بڑی جان گسل تھی – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ فرحت ضیاء راٹھور صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: دکھ درد کی وہ رات بڑی جان گسل تھی ہم تیری رضا کی سبھی راہوں پہ چلے ہیں جس شان سے رخصت ہوا وہ شاہ ہمارا دل دنیا کے ، اس رعب سے…

بہترین ہمسائیگی

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ دسمبر 2003ء میں مکرمہ امۃالقدیر ارشاد صاحبہ اپنے مضمون میں بیان کرتی ہیں کہ مجھے ایک لمبا عرصہ حضورؒ کی ہمسائیگی میں رہنے کا شرف حاصل رہا۔ آپؒ ایک بہترین ہمسائے تھے۔ ہمیشہ بہت خیال رکھا۔ آپ ؒ بہت بلند اخلاق کے مالک تھے۔ ایک بار جب میرے داماد ربوہ آئے تو…

خدام سے حسن سلوک

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ کے بارے میں مکرم عبدالباری ملک صاحب نے اپنے مضمون میں حضورؒ کی سیرۃ کے حوالہ سے بیان کیا کہ جلسہ سالانہ کے دوران جب حضورؒ لنگر خانہ نمبر2 کے ناظم تھے تو عام کارکنان کے ساتھ مٹی کے برتنوں میں ہی…

نماز کی لذت

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں مکرم بشیر احمد صاحب نے اپنے مضمون میں حضورؒ کی نماز سے محبت پر روشنی ڈالی ہے۔ وہ چھوٹی عمر میں ہی حضورؒ کے ہاں آگئے اور یہیں پلے بڑھے اور حضورؒ کی تربیت اور شفقتوں سے فیض پایا۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ حضورؒ کسی بھی…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی اسیران راہِ مولیٰ کے ساتھ بے پناہ شفقت کے انداز

26؍اپریل 1984ء کو آمر ضیاء الحق کے آرڈیننس کے نفاذ کے ساتھ ہی پاکستان کے احمدیوں پر مصائب کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہوگیا۔ اس ظالمانہ قانون کے نتیجہ میں بے شمار احمدیوں نے جان و مال کی قربانیاں انتہائی بشاشت کے ساتھ پیش کیں۔ بہت سے بے گناہ احباب کو مختلف مقدمات…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ میں حضورؒ کے معالج اور معروف احمدی کارڈیالوجسٹ، مکرم ڈاکٹر مسعودالحسن نوری صاحب کا ایک انٹرویو (مرتبہ: مکرم محمد محمود طاہر صاحب) شامل اشاعت ہے جس میں انہوں نے حضورؒ کی بیماری اور وفات کے بعد کی روداد مختصراً بیان کی ہے۔ محترم ڈاکٹر صاحب بیان کرتے ہیں…

ماہنامہ مصباح ربوہ کا سیدنا طاہر نمبر اور حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کا دسمبر 2003ء کا شمارہ ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ کے طور پر خصوصی اشاعت ہے۔ قریباً دو صد صفحات پر مشتمل اس شمارہ میں حضورؒ کی سیرۃ کے حوالہ سے متعدد مضامین اور نظمیں شامل اشاعت ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام اس شمارہ کے لئے سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی انکساری

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کے عجزوفروتنی کے بعض واقعات حضرت مرزا عبدالحق صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ حضورؒ خلیفہ بننے سے قبل بعض ایسے اجلاسات میں شامل ہوتے جن میں مَیں بھی شامل ہوتا تو اجلاس کے بعد مجھے بس پر چڑھانے کے…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کا ایک ارشاد

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍دسمبر 2003ء (سیدنا طاہر نمبر) کی زینت حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کا یہ ارشاد بھی بنایا گیا ہے: ’’جیسی محبت خلیفہ کو جماعت سے ہوتی ہے یا جماعت کو خلیفہ سے ہوتی ہے اس کی کوئی مثال دنیوی تعلقات میں کہیں دکھائی نہیں دیتی اور یہی محبت ہے جو پھر انتشار کرتی ہے…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں مکرم نعیم اللہ خان صاحب بیان کرتے ہیں کہ حضورؒ سے 1970ء میں انتخابات کے دوران تعارف کا موقع ملا جب مجھے مکرم چودھری انور حسین صاحب کے پاس شیخوپورہ بھجوایا گیا۔ حضورؒ ہمیں ہدایات دینے کے لئے رات کو آیا کرتے اور رات میں ہی واپس…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر کی زینت ایک مضمون (مرتبہ: مکرم ساجد محمود بٹر صاحب) میں حضورؒ کی قبولیت دعا کے حوالہ سے کئی اعجازی نشانات بیان کئے گئے ہیں۔ ڈھاکہ میں ایک احمدی دوست اپنے کسی دوست کو تبلیغ کرتے تھے اور لٹریچر اور کیسٹس دیا کرتے تھے۔ آہستہ آہستہ اُن کو…

فضائے عالم امکاں پہ چھا گیا وہ شخص – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍نومبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب کی ایک نظم سے انتخاب: فضائے عالم امکاں پہ چھا گیا وہ شخص دلوں پہ زہد کا سکّہ بٹھا گیا وہ شخص وہ جس کا روئے منور تھا مثل ماہ تمام جو اپنا والہ و شیدا بنا گیا وہ شخص عمل تھا اس…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کی شفقت کے بعض واقعات مکرم چودھری محمد عبدالرشید صاحب بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ حضورؒ کی ذرّہ نوازی تھی کہ میرے کم علمی اور کم عقلی کے سوالات کو حضورؒ پہلے درست فرماتے اور پھر ان کا ہر زاویہ سے نہایت مدلّل اور…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کی خدام سے شفقت کے بارہ میں مکرم مسعود احمد خان صاحب دہلوی رقمطراز ہیں کہ مسجد بشارت سپین کے افتتاح کے موقع پر حضورؒ اور قافلہ کے اراکین ایک ہوٹل میں قیام رکھتے تھے۔ پہلے دن حضورؒ اپنے کمرہ میں جانے سے قبل دیگر افراد…

اک ہجر میرے شہر کی آنکھوں میں بسا کے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرمہ تہمینہ ثمین صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: اک ہجر میرے شہر کی آنکھوں میں بسا کے وہ چھوڑ گیا ہے ہمیں دیوانہ بنا کے دے دل بڑا مجھ کو کہ مرا غم بھی بڑا ہے کم ہوتا نہیں درد فقط اشک بہا کے…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کی سیرت مبارکہ کے چند روشن پہلو مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کے قلم سے پیش کئے گئے ہیں۔ جب حضورؒ نے ہجرت فرمائی تو لندن تشریف لانے پر بی بی سی والوں نے انٹرویو کے لئے رابطہ کیا اور کہا کہ اُن کے پروگرام ’’سیربین‘‘…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کی قبولیت دعا کے حوالہ سے مکرم چودھری شبیر احمد صاحب بیان کرتے ہیں کہ 1998ء میں جلسہ سالانہ یوکے میں شامل ہونے کے لئے جن مرکزی کارکنان کو دعوت دی گئی اُن میں میرا نام بھی شامل تھا لیکن مجھے اُن دنوں نکسیر پھوٹنے کی…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کی چند حسین یادیں بیان کرتے ہوئے مکرم چودھری محمد ابراہیم صاحب رقمطراز ہیں کہ 1979ء میں جب حضورؓ مجلس انصاراللہ کے صدر بنے تو سب سے پہلے حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے خطبات کی کیسٹس تیار کرنے کے نظام کو عملی جامہ پہنانے پر زور دیا…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں حضورؒ کی ذاتی زندگی کے بعض دلچسپ امور (مرتبہ مکرم عبدالستار خان صاحب) حضورؒ کے الفاظ میں ہی پیش کئے گئے ہیں۔ ترجمہ قرآن کریم۔ فرمایا : ’’یہ تو مَیں نے خود ہی پڑھا ہے۔ کلاس میں تو ہم پڑھا کرتے تھے، استاد بھی پڑھایا کرتے تھے…