سیرۃ سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍دسمبر 2003ء کا شمارہ سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی درخشاں سیرۃ کے حوالہ سے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ قریباً ایک سو صفحات کا یہ ضخیم شمارہ متعدد دلچسپ مضامین، نظموں اور یادگار تصاویر پر مشتمل ہے۔ آغاز میں خلافت حقہ اسلامیہ کے بارہ میں قرآن کریم…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 10؍دسمبر 2003ء میں مکرم پیر محمد عالم صاحب کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری کی یادوں پر مشتمل ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ میں1984ء میں شعبہ تعلیم لاہور سے بطور ڈپٹی ڈائریکٹر ریٹائر ہونے کے بعد ربوہ چلا گیااورجب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ خلیفہ منتخب ہوئے…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍دسمبر 2003ء میں مکرم ارشاد احمد خان صاحب مربی سلسلہ کے قلم سے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی شفیق یادیں بیان ہوئی ہیں۔ آپ لکھتے ہیں کہ میرے والد صاحب محترم سلطان شیر خان صاحب مرحوم نے 1955ء میں بیعت کی۔ جب وہ ربوہ سے آتے تو ہمیں بتاتے کہ حضرت مصلح موعودؓ…

وہ دُور تھا مگر قلب و نظر میں رہتا تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍دسمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم حمیدالمحامد صاحب کی نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: وہ دُور تھا مگر قلب و نظر میں رہتا تھا سرور و لطفِ سماعت اثر میں رہتا تھا سماعتوں میں سدا گھول کر کلام کا رَس وہ اس کی روح میں اس کے اثر میں رہتا تھا…

وہ جو دُور دیس میں بس گیا ، وہ جو دیکھنے میں غریب تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر عارف ثاقب صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: وہ جو دُور دیس میں بس گیا ، وہ جو دیکھنے میں غریب تھا تجھے کیا خبر میرے ہم نفس ، کہ وہ میرے دل کے قریب تھا اسی شخصیت کا نکھار تھا کہ عدو…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍دسمبر 2003ء میں مکرم ملک سلطان احمد صاحب معلم وقف جدید کا مضمون شائع ہوا ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ خاکسار نے 1961ء میں وقف کی درخواست دفتر وقف جدید میں بھجوائی۔ چند ماہ بعد ربوہ جانا ہوا تو مسجد مبارک میں حضورؒ سے ملاقات ہوگئی۔ خاکسار نے درخواست کے بارہ…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم دسمبر 2003ء میں مکرم عبدالصمد قریشی صاحب اپنے مضمون میں بیان کرتے کہ رحمت بازار ربوہ کے قریب گراؤنڈ میں روزانہ شام کو کئی کھیل کھیلے جاتے تھے۔ باسکٹ بال کے گراؤنڈ میں ہم چند لڑکے باقاعدگی سے کھیلا کرتے۔ حضرت مرزا طاہر احمد صاحبؒ روزانہ شام کو اپنی زمین واقع…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍دسمبر 2003ء میں مکرم فہیم احمد خادم صاحب مربی سلسلہ بیان کرتے ہیں کہ قریباً اکیس سال قبل کا واقعہ ہے کہ جماعت احمدیہ غانا کا ہیڈکوارٹر سالٹ پانڈ میں تھا۔ مکرم مولانا عبدالوہاب بن آدم صاحب امیر و مبلغ انچارج تھے۔ کسی ملازمہ کی غلطی سے ایک روز اُن کے گھر…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍نومبر 2003ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ کے حوالہ سے مکرم محمد یونس خالد صاحب مربی سلسلہ اپنے مضمون میں بیان کرتے ہیں کہ جب مَیں مربی بن کر سیرالیون گیا تو احمدیہ سیکنڈری سکول Daru کے پرنسپل مسٹر ایس کے موفورے تھے۔ انہوں نے بارہا بیان کیا کہ جب حضورؒ…

سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی سیرۃ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍اکتوبر 2003ء میں سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی درخشاں سیرۃ کے بعض نمایاں پہلو حضرت طاہرہ صدیقہ ناصر صاحبہ کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے علم تعبیر الرؤیا خاص طور پر حضورؒ کو عطا فرمایا تھا۔ کئی سال تک حضورؒ کے پاس موصول ہونے والی خوابوں کو جمع کرنے…

بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍دسمبر 2003ء میں محترمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک طویل نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے منتخب اشعار پیش ہیں: بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود دل میں تنہائی ہے اتری دوستوں کے باوجود ہجر کا دورِ گراں اپنی جگہ پر اب تلک وصل کی امید بھی تھی…

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کو غیروں کا خراج تحسین

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍دسمبر 2003ء (سیدنا طاہر نمبر) میں ایک مضمون اُس خراج تحسین پر مشتمل ہے جو غیروں نے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی عظیم شخصیت کو پیش کیا۔ ٭ جرمنی کا ایک معروف اخبار رقمطراز ہے: ایک ’’سچے خلیفہ‘‘ کے ذریعہ مشرقی ہیرو کا ایک نیا تصور ابھرا ہے۔ احمدیہ مسلم جماعت کے سربراہ…

سیدا! آپ جو باطل کے مقابل ٹھہرے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍اکتوبر 2003ء میں کی زینت نصرت تنویر ؔ کی ایک طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: سیدا! آپ جو باطل کے مقابل ٹھہرے اپنے مولا کے خوشا! پیار کے قابل ٹھہرے درمیاں اپنے جو کچھ سال گزارے تُو نے وہی اپنی تو فقط زیست کا حاصل ٹھہرے تُو نہیں تو یہ…

بہیں اشک کیوں نہ پیارے ، نہیں ضبط غم کا یارا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر مہدی علی چودھری صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: بہیں اشک کیوں نہ پیارے ، نہیں ضبط غم کا یارا کہیں کھو گیا افق پہ مری آنکھ کا وہ تارا تُو فلک پہ رفعتوں کے کچھ اس طرح سے چمکا ہوا ماند تیرے…

سارا چمن اداس ہے وہ گلبدن گیا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم الدین سیف صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: سارا چمن اداس ہے وہ گلبدن گیا خاک وطن سے دُور غریب الوطن گیا مہکے ہوئے گلاب سراپا ہیں احتجاج اک پھول کیا گیا ہے کہ سارا چمن گیا پھیلی ہوئی ہے تیرے بدن…

سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے تُو تھا تو آسمان کے نقشے عجیب تھے اس کی کشش میں تھے جو زمانے کے نقش تھے اور مہر و ماہتاب بھی اس کے نقیب تھے…

جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم بشارت احمد بشارت صاحب کی ایک نظم ’’ایک کائنات‘‘ سے انتخاب پیش ہے: جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی گیا تو ایسے گیا جیسے شہسوار کوئی پہاڑ راہ سے ہٹے راستے بحر نے دیئے وہ ایک مرد تھا یا لشکر جرار کوئی جگر کے…

جانے والے! تری رفاقت کا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍جولائی 2003ء کی زینت مکرم عبدالمنان ناہید صاحب کی ایک طویل خوبصورت نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: جانے والے! تری رفاقت کا ہم نے ہر رنگ میں مزا پایا وہ جو سایہ سروں پہ تھا تیرا ہم نے ہم پایۂ ہما پایا دہریت کے بسیط عالم میں ہم نے تجھ کو…

اک سیلِ رواں تھا اشکوں کا ، باضبط نگاہوں کی جانب – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3؍جولائی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم محمد سلیم اختر صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: اک سیلِ رواں تھا اشکوں کا ، باضبط نگاہوں کی جانب نمناک سی آنکھوں کے پیچھے ، اندوہ و الم کا طوفاں تھا گزریں جو اماوس کی گھڑیاں اِک چاند افق میں دَر آیا اس…

کل رات تیری بستی کہ جاں سے گزر گئی – نظم

ماہنامہ ’’خالد‘‘اگست 2003ء میں شامل اشاعت مکرم نجیب احمد فہیم صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے: کل رات تیری بستی کہ جاں سے گزر گئی تم کیا گئے کہ ہم پہ قیامت گزر گئی سارا ہی شہر ہجر کی تصویر بن گیا ہر آنکھ خوں فشاں تھی جہاں تک نظر گئی وہ کرب تھا…

کانوں میں زندگی کا رَس گھولتا ہوا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ظہورالدین بابر صاحب کی نظم میں سے انتخاب پیش ہے: کانوں میں زندگی کا رَس گھولتا ہوا باتوں میں اپنی لعل و گہر رولتا ہوا کیا رنگ تھا عجیب سوال و جواب کا وہ آگہی کے سینکڑوں دَر کھولتا ہوا اس کے بغیر چھا گئی ہر…

مرا حبیب ، مری جاں ، وہ آفتاب مرا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍جون 2003ء کی زینت مکرم جمیل الرحمن صاحب کی ایک طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: مرا حبیب ، مری جاں ، وہ آفتاب مرا مرا چراغِ شبِ غم ، وہ ماہتاب مرا مرا پپیہا ، وہ ساغر مرا ، سحاب مرا لگا کے باغِ محبت یہ کیا کیا اس نے…

ٹی-وی کھولیں تو ترا چہرہ نظر آتا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍جون 2003ء کی زینت مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک طویل نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: ٹی-وی کھولیں تو ترا چہرہ نظر آتا ہے کان میں رَس تری آواز کا گھل جاتا ہے تم یہیں ہو یہ تصور ہمیں بہلاتا ہے پر نہیں ہو یہ حقیقت بھی بہت یاد آئے مَیں بہت…

آنکھ ہے نمناک ، دل مسرور ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 12؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کی نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: آنکھ ہے نمناک ، دل مسرور ہے ربّ تعالیٰ کو یہی منظور ہے ایک ہی مشعل کی کرنیں ذی وقار وہ بھی تھا اِک نُور یہ بھی نُور ہے وہ غنی تھا یہ سخی ابن سخی…

مَیں کیسے جیؤں چھوڑ کے اس دل کے مکیں کو – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اپریل 2003ء میں مکرم ضیاء اللہ مبشر صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: مَیں کیسے جیؤں چھوڑ کے اس دل کے مکیں کو جو میرے رگ و ریشے میں جاں بن کے رہا ہے ہے گلشنِ دل تیری ہی خوشبو سے معطر ہر پھول تری یاد کے غنچے سے کھلا…

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍دسمبر 2002ء میں مکرم محمد ادریس شاہد صاحب کے قلم سے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا کا ایک اعجازی نشان شامل اشاعت ہے۔ مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ مجھے کچھ عرصہ بورکینافاسو میں خدمت کی توفیق ملی۔ یہاں غانا سے آنے والے جماعتی وفود کے ذریعہ 1951ء میں جماعت قائم…