تری ہر اک ادا ، ہنسنا ہنسانا کتنا پیارا تھا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ مبشرہ بشارت صاحبہ کی ایک طویل نظم سے انتخاب پیش ہے: تری ہر اک ادا ، ہنسنا ہنسانا کتنا پیارا تھا کہ میرا ہی نہیں تھا تُو سبھی آنکھوں کا تارا تھا دیئے جو پیار کے موتی انہیں ہر دَم لٹانا ہے تمہارے نقش…

کیسی تاریکی سی تاریکی ہے ساکن ہے ہوا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ امۃالقدیر ارشاد صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: کیسی تاریکی سی تاریکی ہے ساکن ہے ہوا دن تو نکلا ہے مگر شب کا گماں ہوتا ہے کس کے جانے سے چمن کی ہیں فضائیں خاموش کس کے جانے سے چمن اشک…

جو تھا سراپا ناز وہ آخر چلا گیا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: جو تھا سراپا ناز وہ آخر چلا گیا دنیا سے بے نیاز وہ آخر چلا گیا وہ خُلق و خَلق کا کوئی شاہکار لاجواب جو تھا کھلا سا راز وہ آخر چلا گیا

اجل یہ روپ عجب آہ تم نے دکھلایا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ فرح جبیں صاحبہ کا ایک قطعہ ہدیۂ قارئین ہے: اجل یہ روپ عجب آہ تم نے دکھلایا ستم کیا ہے بہت یوں جو خود کو منوایا لیا وہ شخص جو زندہ تھا زندگی کی طرح چُنا وہ گُل کہ ہے گلشن تمام کملایا

وَلَقِیْتَ رَبَّکَ رَاضِیاً – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے سیدنا طاہر نمبر میں مکرم پروفیسر محمد اسلم صابر صاحب نے ایک عربی نظم میں حضورؒ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: وَلَقِیْتَ رَبَّکَ رَاضِیاً وَلَقَدْ حَیَیْتَ مُظَفَّرَا یَا سَیِّدِیْ أَلْفَیْتُکَا أَنْدَی الرِّجَالِ وَ مُؤْثِرَا یَا رَبِّ فَارْحَمْ رَاحِلاً وَازِّرْ اِمَامَاً حَاضِرَا ٭ آپ…

اک درد تھا کہ جس کا مداوا نہ ہوسکا – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ فرح جبیں صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: اک درد تھا کہ جس کا مداوا نہ ہوسکا اک غم تھا جس کا کوئی بھی چارا نہ ہوسکا اک زُعم سے رواں تھے امیدوں کے قافلے ان کو نئے سفر کا اشارہ نہ…

دکھ درد کی وہ رات بڑی جان گسل تھی – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کے ’’سیدنا طاہر نمبر‘‘ میں شامل اشاعت مکرمہ فرحت ضیاء راٹھور صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: دکھ درد کی وہ رات بڑی جان گسل تھی ہم تیری رضا کی سبھی راہوں پہ چلے ہیں جس شان سے رخصت ہوا وہ شاہ ہمارا دل دنیا کے ، اس رعب سے…

فضائے عالم امکاں پہ چھا گیا وہ شخص – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍نومبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب کی ایک نظم سے انتخاب: فضائے عالم امکاں پہ چھا گیا وہ شخص دلوں پہ زہد کا سکّہ بٹھا گیا وہ شخص وہ جس کا روئے منور تھا مثل ماہ تمام جو اپنا والہ و شیدا بنا گیا وہ شخص عمل تھا اس…

اک ہجر میرے شہر کی آنکھوں میں بسا کے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرمہ تہمینہ ثمین صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: اک ہجر میرے شہر کی آنکھوں میں بسا کے وہ چھوڑ گیا ہے ہمیں دیوانہ بنا کے دے دل بڑا مجھ کو کہ مرا غم بھی بڑا ہے کم ہوتا نہیں درد فقط اشک بہا کے…

تیرا خیال کرامت ترا قلم اعجاز – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍ستمبر 2003ء کی زینت مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب کی نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: تیرا خیال کرامت ترا قلم اعجاز کئے ہیں صفحۂ قرطاس پر رقم اعجاز دکھایا تیری دعاؤں نے دم بدم اعجاز ترا وجود تھا برکت ترا قدم اعجاز خدا کرے یہ خلافت سدا رہے قائم اور اس کے فیض…

وہ دُور تھا مگر قلب و نظر میں رہتا تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍دسمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم حمیدالمحامد صاحب کی نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: وہ دُور تھا مگر قلب و نظر میں رہتا تھا سرور و لطفِ سماعت اثر میں رہتا تھا سماعتوں میں سدا گھول کر کلام کا رَس وہ اس کی روح میں اس کے اثر میں رہتا تھا…

وہ جو دُور دیس میں بس گیا ، وہ جو دیکھنے میں غریب تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر عارف ثاقب صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: وہ جو دُور دیس میں بس گیا ، وہ جو دیکھنے میں غریب تھا تجھے کیا خبر میرے ہم نفس ، کہ وہ میرے دل کے قریب تھا اسی شخصیت کا نکھار تھا کہ عدو…

زندگی خواب پریشان سے بیدار ہوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍اکتوبر 2003ء کی زینت مکرم جمیل الرحمن صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: زندگی خواب پریشان سے بیدار ہوئی اک نئی شمع خلافت کی ضیا بار ہوئی پھر سے پروانے جلے ، روشنی غمخوار ہوئی روح تجدید وفا نغمہ سرا ہونے لگی دل ہوئے سجدہ کناں ، حمد و ثنا…

بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍دسمبر 2003ء میں محترمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک طویل نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے منتخب اشعار پیش ہیں: بے سبب سی ہے اداسی رونقوں کے باوجود دل میں تنہائی ہے اتری دوستوں کے باوجود ہجر کا دورِ گراں اپنی جگہ پر اب تلک وصل کی امید بھی تھی…

سیدا! آپ جو باطل کے مقابل ٹھہرے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍اکتوبر 2003ء میں کی زینت نصرت تنویر ؔ کی ایک طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: سیدا! آپ جو باطل کے مقابل ٹھہرے اپنے مولا کے خوشا! پیار کے قابل ٹھہرے درمیاں اپنے جو کچھ سال گزارے تُو نے وہی اپنی تو فقط زیست کا حاصل ٹھہرے تُو نہیں تو یہ…

بہیں اشک کیوں نہ پیارے ، نہیں ضبط غم کا یارا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر مہدی علی چودھری صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: بہیں اشک کیوں نہ پیارے ، نہیں ضبط غم کا یارا کہیں کھو گیا افق پہ مری آنکھ کا وہ تارا تُو فلک پہ رفعتوں کے کچھ اس طرح سے چمکا ہوا ماند تیرے…

سارا چمن اداس ہے وہ گلبدن گیا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم الدین سیف صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: سارا چمن اداس ہے وہ گلبدن گیا خاک وطن سے دُور غریب الوطن گیا مہکے ہوئے گلاب سراپا ہیں احتجاج اک پھول کیا گیا ہے کہ سارا چمن گیا پھیلی ہوئی ہے تیرے بدن…

دھوپ میں سارے کھڑے تھے سائباں کوئی نہ تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 2003ء کی زینت مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: دھوپ میں سارے کھڑے تھے سائباں کوئی نہ تھا یوں لگا جیسے کہ سر پر آسماں کوئی نہ تھا اس ہجوم دوستاں میں مہرباں کوئی نہ تھا کارواں بے شک تھا ، میر کاررواں کوئی نہ تھا…

سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ناصر احمد سید صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: سورج تھا ، کہکشاؤں کے جھرمٹ قریب تھے تُو تھا تو آسمان کے نقشے عجیب تھے اس کی کشش میں تھے جو زمانے کے نقش تھے اور مہر و ماہتاب بھی اس کے نقیب تھے…

چشمۂ فیض کہ ہر آن رواں رہتا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍ستمبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: چشمۂ فیض کہ ہر آن رواں رہتا ہے باغ احمد میں بہاروں کا سماں رہتا ہے میرے احساس کی دنیا میں سدا رہتے ہیں ہر گھڑی پاس ہیں وہ ایسا گماں رہتا ہے دل کی دھڑکن…

اک نیا ہم نے کیا عہد وفا آج کی رات – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جولائی 2003ء میں انتخاب خلافت کی رات (22؍اپریل 2003ء) کے حوالہ سے مکرم قریشی داؤد احمد ساجد صاحب کی نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے: اک نیا ہم نے کیا عہد وفا آج کی رات پھر زمیں پر اُتر آیا ہے خدا آج کی رات شمع…

مسرورِ دل پذیر ، سرور نگاہ و جاں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم جولائی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم خالد صاحب کی نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں: مسرورِ دل پذیر ، سرور نگاہ و جاں ہم کو بہ فیض مہدیٔ دوراں ہوا عطا غم کی سیاہ رات تھی آئی گزر گئی پھر اس کے بعد مہرِدرخشاں ہوا عطا ڈالا عدو کو حسرت عبرت…

جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 20؍جون 2003ء میں شامل اشاعت مکرم بشارت احمد بشارت صاحب کی ایک نظم ’’ایک کائنات‘‘ سے انتخاب پیش ہے: جیا تو بن کے جیا آہنی دیوار کوئی گیا تو ایسے گیا جیسے شہسوار کوئی پہاڑ راہ سے ہٹے راستے بحر نے دیئے وہ ایک مرد تھا یا لشکر جرار کوئی جگر کے…

ہے ابھی تک ابتلا کا سلسلہ – نظم

پندرہ روزہ ’’المصلح‘‘ کراچی اگست 2003ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالکریم قدسی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے: ہے ابھی تک ابتلا کا سلسلہ جاری رکھنا ہے دعا کا سلسلہ آپ نے دیکھا نہیں پچھلے دنوں سلسلہ یہ ہے خدا کا سلسلہ اِک غنی رخصت ہوا ، آیا سخی جاری ہے جود و…

بادباں بھی وہی ، ناؤ بھی ، کنارے بھی وہی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جولائی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ایچ۔آر ساحرؔ صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:- بادباں بھی وہی ، ناؤ بھی ، کنارے بھی وہی غم کا ساگر بھی وہی ، موج کے دھارے بھی وہی تُو وہی ، تیری جدائی ، تیری یادیں بھی وہی ہم وہی ، دل بھی…

رضائے الٰہی پہ گردن جھکائے ، جو ہم مسکرائے تو پھر کیا کرو گے – نظم

ہفت روزہ ’’بدر‘‘23؍ستمبر 2003ء میں مکرم منصور احمد منصور صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ آپ کو اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت عطا ہوئی اور اُسی عرصہ میں یہ نظم آپ نے کہی: رضائے الٰہی پہ گردن جھکائے ، جو ہم مسکرائے تو پھر کیا کرو گے سرِ دار بھی گر اناالحق کے…